زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

دوہزار بیس- اکیس کے مارکیٹنگ موسم کے لیے خریف کی فصلوں کی کم  از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)

Posted On: 01 JUN 2020 5:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،یکم جون، 2020،         اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے)نے جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، مارکیٹنگ موسم 2020-21 کے لیے تمام خریف کی فصلوں کے سلسلے میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافے کی منظوری دی ہے۔

حکومت نے  2020-21 کے مارکیٹنگ موسم کے لیے خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ کردیا ہے تاکہ کسانوں کو ان کی مصنوعات کی زیادہ منافع بخش قیمتیں مل سکیں۔ کم از کم امدادی قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ نائیجرسیڈ (755 روپئے فی کوئنٹل) کیا گیا ہے جس کے بعد تل کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ (370 روپئے فی کوئٹل) اڑد کے لیے (300 روپئے فی کوئٹل) اور کپاس کے لیے (لمبے ریشے والی) (275 روپئے فی کوئٹل) کیا گیا ہے۔ کم از کم امدادی قیمت میں اس اضافے کا مقصد یہ ہے کہ فصلوں کو متنبہ بنایا جاسکے۔

 

 

 

دو ہزار بیس اکیس کے لیے خریف کی تمام فصلوں کے لیے کم  از کم امدادی قیمت:

نمبر

فصلیں

مجوزہ لاگت

 کے ایم ایس 2020-21

خریف

2020-21

کے لیے کم از کم امدادی قیمت

کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ

(پوری طرح)

لاگت پر منافع (فیصد میں)

1

دھان (عام قسم کا)

1,245

1,868

53

50

2

دھان (اے درجے والا)*

-

1,888

53

-

3

جوار (ہائی بریڈ)

1,746

2,620

70

50

4

جواب (مالدنڈی)*

-

2,640

70

-

5

باجرہ

1,175

2,150

150

83

6

راگی

2,194

3,295

145

50

7

مکئی

1,213

1,850

90

53

8

تور (ارہر)

3,796

6,000

200

58

9

مونگ

4,797

7,196

146

50

10

اڑد

3,660

6,000

300

64

11

مونگ پھلی

3,515

5,275

185

50

12

سورج مکھی کے پھول کے بیج

3,921

5,885

235

50

13

سویا بین (پیلے)

2,587

3,880

170

50

14

تل

4,570

6,855

370

50

15

نائیجرسید

4,462

6,695

755

50

16

کپاس (درمیانے ریشے والی)

3,676

5,515

26

50

17

کپاس (لمبے ریشے والی)*

-

5,825

275

-

 

 

 

* دھان  (درجہ اوّل) جوار (مالدنڈی) اور کپاس(لمبے ریشے والی) کے لیے لاگت کے اعداد وشمار الگ سے مرتب نہیں کیے گئے ہیں۔

دو ہزار بیس اکیس کے مارکیٹنگ موسم کے لیے خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ مرکزی بجٹ 2018-19کے اعلان کے عین مطابق ہے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ پیداوار کی کل ہند سطح پر اوسط لاگت کی کم از کم ڈیڑھ گنا ہونا چاہیے تاکہ کسانوں کو  مناسب قیمت مل سکے۔ امید ہے کہ  کسانوں کو لاگت کی پیداوار میں سب سے زیادہ اضافہ باجرے (83 فیصد) پر ملے گا جس کے بعد اڑد پر (64 فیصد) تور پر (58 فیصد) اور مکئی پر  (53 فیصد) اضافہ حاصل ہوگا۔ باقی فصلوں کے لیے کسانوں کو ان کی لاگت پر اندازاً کم ازکم 50 فیصد منافع حاصل ہوگا۔

لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران 24 مارچ 2020 سے آج کی تاریخ تک پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم- کسان) اسکیم کے تحت تقریباً 8.89 کروڑ کسان کنبوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اور انھیں اب تک 17793 کروڑ روپئے جاری کیے گئے ہیں۔

وبائی بیماری کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے دوران خوراک کی مسلسل فراہمی کے لیے حکومت نے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم  جی کے وائی) کے تحت  حقدار کنبوں کو دالیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اب تک تقریباً 107077.85 میٹرک ٹن دالیں جاری کی جاچکی ہیں۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2959

 



(Release ID: 1628780) Visitor Counter : 225