وزارات ثقافت
ثقافت کی وزارت سے وابستہ میوزیموں اور ثقافتی مقامات کی ترقی کے ادارے نے میوزیم بین الاقوامی دن کے موقع پر ‘میوزیموں اور ثقافتی مقامات میں نئی جان ڈالنےکے بارےمیں’ ایک ویبینار کی میزبانی کی
Posted On:
18 MAY 2020 8:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی،18 مئی، 2020، بھارت سرکار کی ثقافت کی وزارت سے وابستہ میوزیموں اور ثقافتی مقامات کی ترقی سے متعلق ادارے نے ‘‘میوزیموں اور ثقافتی مقامات’’ میں نئی جان ڈالنے کے بارےمیں بین الاقوامی یوم میوزیم کے موقع پر ایک ویبینار کی میزبانی کی اور بھارت میں وبائی بیماری کے بعد دیر پار کلچرل تنظیموں کے قیام کے بارے میں بات چیت کا آغاز کیا۔ اس ویبینار میں ثقافت میوزیموں اور ثقافتی مقامات کے کچھ بہترین ماہرین نے شرکت کی۔ ان میں بینگلورو کے میوزیم آف آرٹ اینڈ فوٹو گرافی (ایم اے پی) کے بانی ٹرسٹی جناب ابھیشیک پوڈار، کوچی بینالے فاؤنڈیشن کے صدر جناب بوس کرشناماچاری، کیوزیم کے بانی اور سی ای او جناب بریندر سیکو،ٹیم ورک آرٹس کے مینیجنگ ڈائرکٹر جناب سنجے کے رائے اور بھارت سرکار کی ثقافت کی وزارت کے میوزیموں اور ثقافتی مقامات کے شعبےکے سی ای او(نظامت کرنے والے) جناب راگھویندر سنگھ شامل تھے۔
کووڈ-19 وبائی بیمارے کے ثقافتی اور اختراعی صنعتوں پر خاطر خواہ اقتصادی اور سماجی اثرات مرتب ہوں گے۔بھارت اور دنیا کے سرکردہ ثقافتی اداروں ، اختراعی کاروبار ، اسٹارٹ اپس، پالیسی سازوں اور میڈیا کے لیے منعقدہ اس ویبینار میں ماہرین نے ثقافتی اور اختراعی صنعت کو آگے بڑھانے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا ۔
ویبینار کے مقاصد بتاتے ہوئے وزارت ثقافت کے سکریٹری اور سی ای او، ڈی ایم سی ایس جناب راگھوویندر سنگھ نے کہا کہ اس ویبینار کا مقصد ایسے ممکنہ پالیسی اقدامات کی نشان دہی کرنا ہے جن سے اس بحران کے میوزیموں، ثقافتی مقامات اور ان کے ماحولیاتی نظام پر پڑنے والے قلیل مدتی اور طویل مدتی اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔
ویبینار کے دوران تبادلہ خیال میں وبائی بیماری کے بعد میوزیموں اور ثقافتی مقامات کے سلسلے میں اثرات ، اختراعات اور منصوبہ بندی جیسے موضوعات زیر غور آئے۔ ا س بات پر بھی غور وخوض کیا گیا کہ میوزیم ، صنعت کاری کے جذبے اور دیر پا کاروباری طریقوں کو کس طرح اپنا سکتے ہیں۔ ایک بہت ا ہم نقطہ جو زیر بحث آیا یہ تھا کہ ثقافتی مقامات کی تصاویر کو کس طرح اجاگر کیا جائے اور ثقافتی ورثے کی سماجی اور اقتصادی اقدار کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے کس طرح کے اختراعی خیالات پیش کیے جائیں۔ اور یہ کہ کس طرح مقامی ناظرین اور سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت پیدا کی جائے۔
جناب راگھوویندر سنگھ نے بتایا کہ تبادلہ خیال پر مبنی ایک پالیسی دستاویز تیار کی جائے گی اور ہم اپنے مابین تبادلہ خیال کریں گے اور اس بات پر اتفاق رائے پیدا کریں گے کہ کیا کیا اقدامات قابل عمل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم پرائیویٹ اور کارپوریٹ سیکٹر کے ساجھے داروں کے سامنے اسے پیش کریں گے اور اس پر پروجیکٹ وار تبادلہ خیال کریں گے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ بعض معاملات پر باہمی اتفاق رائے ہوجائے گا اور ایسے کیس پروجیکٹوں کی شکل اختیار کرلیں گے اور پھر ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کی طرف سے تشکیل کردہ نیشنل ای گورنینس ڈویژن(این ای جی ڈی) نے یہ ویبینار منعقد کرنے کے لیے ڈی ایم سی ایس کو تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔
ویبینار مندرجہ ذیل پر براہ راست دیکھا گیا:
ڈی ایم سی ایس فیس بک پیج: www.facebook.com/dmcs2020
ڈی ایم سی ایس یو ٹیوب چینل: https://bit.ly/366Vqrn
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:2618
(Release ID: 1625098)
Visitor Counter : 240