وزارت خزانہ
حکومتِ ہند اور اے آئی آئی بی نے مغربی بنگال میں آبپاشی کی خدمات کو بہتر بنانے اور سیلاب کے بندوبست کے لئے 145 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کئے
Posted On:
15 MAY 2020 3:53PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 16 مئی / حکومتِ ہند ، مغربی بنگال سرکار اور ایشین انفرا اسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک ( اے آئی آئی بی ) نے مغربی بنگال میں آبپاشی کی خدمات کو بہتر بنانے اور دامودر وادی کمان علاقے ( ڈی وی سی اے ) میں سیلاب کے بندوبست کے لئے 145 ملین امریکی ڈالر کے پروجیکٹ کے لئے قرض کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔
مغربی بنگال کے بڑے آبپاشی اور سیلاب کے بندوبست پروجیکٹ سے مغربی بنگال کے 5 اضلاع کے تقریباً 27 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا ، جہاں 393964 ہیکٹیئر علاقے میں آبپاشی کی بہتر خدمات فراہم ہوں گی اور سالانہ سیلاب سے بہتر تحفظ حاصل ہو گا اور آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکے گا ۔
اس معاہدے پر حکومتِ ہند کی طرف سے وزارتِ خزانہ میں اقتصادی امور کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے ، مغربی بنگال سرکار کی جانب سے پرنسپل ریزیڈنٹ کمشنر جناب کرشنا گپتا اور اے آئی آئی بی کی جانب سے ( کار گزار ) ڈائریکٹر جنرل جناب رجت مشرا نے دستخط کئے ۔
حکومتِ ہند کی وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے کہا کہ بھارت ایک ایسی اسٹریٹیجک راہ اپنا رہا ہے ، جس میں اُس کے آبی وسائل کا زیادہ موثر طور پر استعمال اور بندوبست ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ دامودر وادی کمان علاقے میں سطحی اور زیر زمین پانی کے استعمال کو بہتر بناکر اور سیلاب کے بندوبست کو مستحکم کرنے کے ساتھ آبپاشی اور زراعت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا ، جس سے زراعت کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور دیہی علاقوں میں آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی ۔
ڈی وی سی اے 60 سال سے زیادہ پرانا ہے ، جس کو جدید بنانے کی ضرورت ہے ۔ اس کے اہم چیلنجوں میں بنیادی ڈھانچے کے معیار میں کمی اور آبپاشی کا نا کافی بندوبست ہے ، جس میں خدمات کی فراہمی کا گرتا ہوا معیار ، نا کافی آبپاشی اور نہر کے نیٹ ورک کے آخری حصوں اور بیچ کے حصوں میں پانی کی ترسیل نہ ہونا شامل ہے ۔ نہر کے آخری حصے کے کسانوں کو زیر زمین پانی کے استعمال پر مجبور ہونا پڑتا ہے ، جس سے کھیتی کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے اور اسکیم کی پائیداری متاثر ہوتی ہے ۔ 2005 ء اور 2017 ء کے درمیان سیمی کریٹیکل بلاکوں کی تعداد کو 5 سے بڑھا کر 19 کر دیا گیا ہے ( کل 14 بلاکوں میں ) ۔
دامودر طاس کا نشیبی علاقہ تاریخی طور پر سیلاب کے خطرے والا علاقہ ہے ۔ یہاں ہر سال 33500 ہیکٹیئر کی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں اور 461000 لوگ متاثر ہوتے ہیں ۔ پروجیکٹ کے اِس علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے ، جس سے بار بار سیلاب آنے کو روکا جا سکے ۔ پروجیکٹ میں اس علاقے میں سیلاب کو کم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ، جس میں پشتوں کو مستحکم کرنا اور گاد نکالنا شامل ہے ۔
اے آئی آئی بی کے نائب صدر جناب ڈی جے پانڈیان نے کہا کہ سرمایہ کاری کا مقصد کسانوں کے روز گار کو بہتر بنانا اور علاقے کی معیشت میں تیزی لانا ہے ۔ یہ پروجیکٹ ہزاروں کسانوں کو آبپاشی کی بہتر سہولیات کے ذریعے مناسب پانی حاصل کرنے میں مدد کرے گا ۔
ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پروجیکٹ کے تحت کئی ادارہ جاتی اصلاحات کی جائیں گی ۔ ان میں معلومات کے جدید مینجمنٹ نظام ( ایم آئی ایس ) ، بینچ مارکنگ اور شواہد پر مبنی فیصلہ سازی ، سطحی اور زیر زمین پانی کے بہتر استعمال ، اثاثوں کا معقول بندوبست اور شہریوں کی شرکت کے ساتھ شفافیت میں بہتری لانا شامل ہے ۔ آبپاشی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے کار کردگی کی بنیاد پر آبپاشی خدمات فراہم کرنے والوں کو بھرتی کیا جائے گا ۔
اس پروجیکٹ کی کل لاگت 413.8 ملین ڈالر ہے ، جس میں اے آئی آئی بی 145 ملین ڈالر ، آئی بی آر ڈی 145 ملین ڈالر اور مغربی بنگال سرکار 123.8 ملین ڈالر کی ساجھیداری کرے گی ۔ اے آئی آئی بی سے ملنے والا 145 ملین ڈالر کا قرضہ 24 سال میں ادا کرنا ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No.2552
(Release ID: 1624440)
Visitor Counter : 149