سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

اے آرآئی کے  ذریعہ سیولیولرفوٹوگرافی میں استعمال ہونے والے کوئنٹم ڈاٹس سے متعلق


جدید ترین  پیش رفت

Posted On: 14 MAY 2020 5:31PM by PIB Delhi

نئی  دہلی ، 14 مئی :اگھارکرریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( اے آرآئی ) واقع پنے ، جو سائنس وتکنالوجی کے محکمے کے تحت ایک خود مختارادارہ ہے ، کے محققین نے سیولیولر فوٹوگرافی میں کام آنے والے خاصے موثر اور بائیوکمپیٹبل کوئنٹم ڈاٹس ( کیوڈی ایس ) کا ایک نیا عمل وضع کیاہے  ، اس کے تحت پورے الیکٹرومیگنٹک یعنی برقی مقناطیسی ویولینتھ کے دائرے میں سب کچھ واضح نظرآتاہے ۔ اس عمل کے تحت لگاتاربنیاد وں پر فلو درکارہوتاہے ۔اس سلسلے میں  مائکروری ایکٹر سے متعلق تفصیلات حال ہی میں کولائد اینڈ انٹرفیس سائنس سے متعلق جریدے میں شائع ہوچکی ہیں ۔

فی الحال بائیوامیجنگ استعمالات مثلاسیولیولرذرات کو دائرہ بصیرت میں لانا ، سیولیولرعمل کو تلاش کرنا وغیرہ وہ متعلقہ روایتی پہلوہیں جو ایسے فلوروسینٹ کیمیاوی مرکبات ہوتے ہیں جو معدوم ہونے کے بعد بھی روشنی منعکس کرسکتے ہیں ۔

یہ فلوروفورس فوٹوبلیچنگ کے لحاظ سے از حد حساس ہوتے ہیں اوران کے اندر سگنل کی شدت بھی کم ہوتی ہے اور ان کا محدود دائرہ کاران کے استعمال کے امکانات کو بھی محدود کردیتاہے ۔ خصوصا کثیر پہلووئی حیاتیاتی امیجنگ میں انھیں محدود طورپرہی استعمال کیاجاسکتاہے ۔ جہاں تک کوئنٹم ڈاٹس کی بات ہے تو یہ کوئنٹم  ڈاٹس ، کوئنٹم اثرانگیزی کے لحاظ سے روایتی فلوروفورس پربالادستی رکھتے ہیں ۔ان کی فوٹواور کیمیاوی استحکام کی صلاحیت بھی بہترہوتی ہے اور ان کی سمیاتی کیفیت کوبھی سرفیس کوٹنگ کے ذریعہ کم کیاجاسکتاہے اوراس طریقے سے مختلف النوع بائیومارکرس کے معاملے میں ان کے استعمال کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اورکثیر پہلووئی بائیو امیجنگ کے دوران مختلف زاویئوں سے ان  کاا ستعمال  بھی ممکن ہوتاہے تاہم سنتھیسس کے دوران لازمی عناصر میں ازسرنو انعکاس کی صلاحیت پیداکرنا ایک چنوتی بھراکام ہوتاہے ۔ اس طریقے سے کیو ڈی اب بھی روایتی فلوروفورس کے مقابلے میں کاروباری لحاظ سے ترجیحاتی طورپراستعمال نہیں کئے جاتے ۔

اس چنوتی پرقابوپانے کے لئے اے آرآئی میں نینوبائیوسائنس گروپ کے سائنس داں ڈاکٹردھننجے بوداس ،نے لگاتارفلووالے مائیکروری ایکٹرپرمبنی سنتھیسس ریاضی طورپر لائق پیش گوئی عمل کی کسوٹیوں پرمبنی کنجنکشن تیارکئے اوران کا استعمال از حداعلیٰ درجے کی قوت مراجعت کے ساتھ نیروسائز ٹن ایبل مونوڈائی اسپرٹس کیوڈی کے حصول کے لئے کیا۔

اس کے علاوہ سنتھیسائز کئے گئے کیو ڈی پرسلی کون کی پرت چڑھائی گئی اور انھیں بائیو کیمپیٹبل بنایاگیا۔ یہ پرت جو  چڑھائی گئی اس نے نہ صرف یہ کہ بائیوکیمپیٹبلی بڑھائی بلکہ بڑی مقدارمیں اثرانگیزی میں بھی اضافہ کیااوراس کے ذریعہ فوٹواستحکام بھی حاصل ہوا۔ اس طریقے سے پولی مرکی پرت چڑھے ہوئے اوربڑی مقدارمیں موثر فلوروسینٹ نینوکرسٹل کامیابی کے کثیر پہلووئی بائیوامیجنگ کے عمل میں استعمال کیاجاسکیں ۔ واحد ایکسائٹیشن ویولینتھ کا اخراج ممکن ہوسکا ۔

ڈاکٹربوداس کے مطابق حاصل شدہ صلاحیت سنتھیسس کے عمل پرسخت کنٹرول کے بعد ہی حاصل کی جاسکی ہے ،مائیکروری ایکشن تکنالوجی نہ صرف یہ کہ مذکورہ متبادل فراہم کرتی ہے بلکہ دیگر فوائد مثلاردعمل کی شرحیں ، نسبتاًکم تراجماع ، حرارتی عناصر ، ریجنٹ کا کم استعمال وغیرہ جیسے فوائد بھی فراہم کرتی ہے ۔

اس طریقہ کا ر آٹومیشن کے ذریعہ صنعت کے لئے مفید بنایاجاسکتاہے اورمستقبل میں اسے فروغ دیاجاسکتاہے اور اس کی مدد سے کم لاگت والے مونوڈائی اسپرٹس ، فوٹواسٹیبل اوربائیوکیمپیٹبل کوئنٹم ڈاٹس تیارکئے جاسکتے ہیں جو روایتی فلوروفورس کا عمدہ متبادل ثابت ہوسکتے ہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GCR4.gif

 

 

*****************

 

 (م ن ۔ع آ۔

          U-2534



(Release ID: 1624043) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi