خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

محترمہ ہرسمرت کور بادل نے کووڈ-19وبائی مرض کےموجودہ غیر یقینی اور


ہمہ وقت بدلتے ہوئے منظرنامے میں مربوط کولڈ چین نیٹ ورک کی اہمیت پر زور دیا ہے

Posted On: 06 MAY 2020 6:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 6 ؍مئی، 2020،خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزیر محترمہ ہرسمرت کور باد ل نے پورے سال پھلوں اور سبزیوں کی دستیابی کو یقینی بنانے نیز جلد خراب ہو جانے والی اشیاء کو محفوظ رکھنے کے لحاظ سے کولڈ چین بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کولڈ چین کا بنیادی ڈھانچہ اس سلسلے میں ریڑھ کی ہڈی جیساکردار ادا کرتا ہے۔خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کے پرموٹروں کے ساتھ منعقدہ ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران وزیر موصوفہ نے زور دے کر کہا کہ خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی اہمیت ، خصوصا مربوط کولڈ چین نیٹ ورک کی اہمیت موجودہ کووڈ وبائی مرض کی غیر یقینی اور ہمہ وقت تغیر پذیر صورتحال کے دوران ازحد بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولڈ چین نیٹ ورک کاشتکاروں کو غیر یقینی صورتحال سے تحفظ فراہم کرتا ہےا ور منڈی قیمتوں میں استحکام کا باعث بھی ثابت ہوتاہے۔ خوراک ڈبہ بندی صنعت میں وہ مضمرات موجود ہیں، جن کے تحت زیادہ کاشت پیداوار کی تطبیق کی جا سکتی ہے اور اس کے  نتیجے میں کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوتا ہے اور فصل  قدروقیمت میں اضافے کے ساتھ ڈبہ بند مصنوعات کی شکل میں گھریلو اور عالمی مطالبات کی تکمیل کر سکتی ہے۔

 

خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی بھی  اس ویڈیو کانفرنس کے دوران موجود تھے۔ یعنی پرموٹروں کے ساتھ انہوں نے بھی اس ویڈیوکانفرنس میں شرکت کی۔ ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش،جموں و کشمیر اور راجستھان میں  مربوط کولڈ چین پروجیکٹ ، خوراک ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت کی مدد سے مکمل ہو چکے ہیں۔ مرکزی خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزیر کے ساتھ منعقد ہونے والی ویب میٹنگوں کا یہ دوسرا سلسلہ تھا، جو خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزارت اور پرموٹروں کے مابین منعقد ہوئی۔

 

5ریاستوں کے 38کولڈ چین پروجیکٹوں کے پرموٹر حضرات نے اس ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔ پرموٹروں نے وزیر موصوفہ کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کیااور پروجیکٹوں کی تکمیل میں پیش آنے والے مسائل اور حاصل شدہ تجربات بھی ساجھا کئے۔ اس کے علاوہ پرموٹروں نے  لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کولڈ چین پروجیکٹوں کو چلانے کے راستے میں درپیش مشکلات اور مسائل بھی ساجھا کئے۔ پرموٹروں نے مقامی حکام کی جانب سے بھیڑ بھاڑ سے بچنےکے لئے منڈی کے اوقات کے گھنٹے محدود کرنے کے فیصلے پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کام کاج کے محدود گھنٹوں نے حصولیابی کے عمل کو متاثر کیا ہے۔ اس کےنتیجے میں کاشتکاروں کو لمبی لمبی قطاریں لگانی پڑ رہی ہیں یعنی منڈی میں انہیں اپنی پیداوار لانے کے لئے کافی انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد خراب ہو جانے والی اشیا اس تاخیر کے نتیجے میں متاثر ہوتی ہیں اور ان کی قیمتیں بھی کم ہو جاتی ہیں۔ بعض معاملات میں  تو پوری کی پوری کھیپ خراب ہو جاتی ہے۔ پرموٹروں نے منڈیوں کو 24X7 کی بنیاد پر چلانے پر زور دیا تاکہ حال ہی میں جو پھل اور سبزیاں تیار ہوئی ہیں، ان کی لگاتار سپلائی برقرار رہے۔

 

کووڈ وبائی مرض کے دوران صنعت کے نمائندگان جن کا تعلق کولڈ چین شعبے سے تھا، انہوں نے اتفاق رائے سے ایک زبان ہو کر بجلی کےمحصولات کے سلسلے میں سبسڈی کا مطالبہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کولڈ اسٹور کو 24X7 کی بنیاد پر کام کرنا ہوتا ہے ا و ر پلانٹ کمپریشروں کو کسی بھی وقت بند نہیں کیا جا سکتا۔

 

مذکورہ امور کے علاوہ و زیر موصوفہ نے ویڈیو کانفرنس کے دوران درج ذیل نکات پر بھی بات چیت کی۔

 

1.خام مواد کی دستیابی اور اس کی بڑھی ہوئی لاگت۔

2.آپریشنوں پر لاک ڈاؤن کے اثرات۔

3.مزدور اور لاجسٹکس سے متعلق مسائل۔

4.اشیا پر زیادہ لاگت۔

5.تحلیلی بحران، کیونکہ کاشتکاروں کو ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ک ا۔

U- 2340                      


(Release ID: 1621740) Visitor Counter : 193