سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت میں تحقیق وترقیات اخراجات اور سائنٹفک اشاعتوں میں اضافہ
بھارت سائنٹفک اشاعتوں کے معاملے میں تیسرے مقام پر فائز
Posted On:
01 MAY 2020 6:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،یکم مئی2020: تحقیق و ترقیات کے شعبے میں بھارت کے مجموعی اخراجات 2008 سے 2018 کے دوران بطور خاص سرکاری شعبے کی وجہ سے تین گنا اضافے کی وجہ سے ہمکنار ہوئے ہیں اور سائنٹفک اشاعتوں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے، جس کے نتیجے میں ملک بین الاقوامی سطح پر چند سرکردہ ممالک کی صف میں آگیا ہے۔سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مینجمنٹ انفارمیشن (این ایس ٹی ایم آئی ایس)کے ذریعے نیشنل ایس این ٹی سروے 2018 کے اعدادو شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مذکورہ ترقی آر اینڈ ڈی میں ہوئے اضافے کے نتیجے میں رونما ہوئی ہے۔ یہ اعدادو شمار 20-2019 پر مبنی ہیں۔
ملک کے لئے تحقیق و ترقیات کے اشارے پر مبنی رپورٹ ایک غیر معمولی اہمیت کی حامل دستاویز ہے، کیونکہ اس کی مدد سے اعلیٰ تعلیم ، تحقیق و ترقیات کی سرگرمیوں اور امداد ، حقوق املاک دانشوراں صنعتی ومسابقتی شعبوں میں شہادت پر مبنی پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کا عمل انجام دیا جاتا ہے۔ایک طرف تحقیق و ترقیات کی بنیادی ترقی حوصلہ افزا ہے، یعنی متعدد سائنٹفک اشاعتوں میں عالمی قیادت حاصل ہورہی ہے، تاہم کچھ شعبے ابھی باعث تشویش ہیں، جنہیں مستحکم کیا جانا باقی ہے۔ ان اخیالات کا اظہار ڈی ایس ٹی کے سیکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اشاعتوں میں اضافے کے ساتھ ملک اب این ایس ایف ڈاٹا بیس کے مطابق تیسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔اسی طریقے سے سائنس اور انجینئرنگ کے شعبوں میں پی ایچ ڈی کے معاملے میں تیسرے مقام پر فائز ہوگیا ہے۔2000 سے فی دس لاکھ آبادی پر محققین کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔
*************
م ن۔ ن ع
(U: 2250)
(Release ID: 1620294)
Visitor Counter : 308