قانون اور انصاف کی وزارت
انکم ٹیکس اپیل کے ٹرائیبونل نے” براہ راست ٹیکس ویواد سے وشواس قانون 2020 “سے متعلق آل انڈیا ویڈیو کانفرنس کی
آئی ٹی اے ٹی کے صدر جسٹس پی پی بھٹ نے متعلقہ فریقوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اسکیم سے فائدہ اٹھائیں تاکہ ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات میں کمی لائی جا سکے
حکومت نے
Posted On:
06 APR 2020 5:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 06 اپریل 2020؛ / ایسے وقت میں جب کہ بھارت سمیت پوری دنیا کووڈ – 19 کورونا وائرس کی وبا سے دو چار ہے اور 24 مارچ 2020 سے 21 دن کے لیے حکومت ہند کی طرف سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن نافذ ہے، انکم ٹیکس سے متعلق اپیل کے ٹرائیبونل (آئی ٹی اے ٹی) نے "براہ ٹیکس ویواد سے وشواس 2020" کے موضوع پر آج اپنے ارکان کے ساتھ ایک آل انڈیا ویڈیو کانفرنسنگ کی۔ اس اجلاس کی صدارت ائی ٹی اے ٹی کے صدر جناب جسٹس پی پی بھٹ نے کی۔ اجلاس میں راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب پرمود چندر مودی مہمان خصوصی تھے۔ دیگر مہمانوں میں وزارت خزانہ کے ٹی پی ایل (1) کے جوائنٹ سکریٹری جناب کملیش چندر وارشنے اور ٹی پی ایل (2) کے جوائنٹ سکریٹری جناب راجیش کمار بھوت شامل تھے۔ موضوع کی افادیت اور اہمیت کے پیش نظر آئی ٹی اے ٹی کے صدر نے پورے بھارت کی دس بڑی ٹیکس بار ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں کو مدعو کیا تھا۔ اسی کے مطابق دلی، ممبئی، احمدآباد، بینگلورو، کولکاتہ ، چنئی، حیدرآباد ، لکھنؤ، پنے اور چنڈی گڑھ کے بار ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
جسٹس پی پی بھٹ نے اپنے صدارتی خطبے میں ، تنازعہ کے متبادل حل کے نظام میں متعلقہ فریقوں کی شرکت پر زور دیا اور ٹیکس وصولی کا تنازعہ سے پاک ایک نظام تشکیل دینے کے مرکزی حکومت کے مفاد کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق تنازعات کے ماہر ادارے کے طور پر آئی ٹی اے ٹی امید کرتا ہے کہ سبھی متعلقہ فریقین اسکیم سے فائدہ اٹھانے پر غور کریں گے جس کا مقصد زیر التوا مقدمات میں کمی لانا ، حکومت کی طرف سے بروقت ٹیکس وصولی کرنا اور ٹیکس دہندگان کا وقت ، وسائل اور توانائی بچانا ہے۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں خاص طور پر ٹیکس پریکٹشنر سے کہا کہ وہ اس کام کو مزید مشن کی طرح کریں تاکہ ان فضول مقدمات سے بچ کر ایسے مقدمات پر توجہ دی جائے جن پر توجہ دینا ضروری ہیں اور جن سے ٹیکس دہندگان پر بڑے پیمانے پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تکنیکی اجلاس کی کامیابی اس بات میں ہے کہ بار ایسوسی ایشنوں کی طرف سے دیئے گئے پیغام پر مزید تبادلہ خیال کرنے میں ہے ۔ یہ تبادلہ خیال بار ایسوسی ایشن کے ارکان اپنی متعلقہ ایسوسی ایشنوں میں کریں اور اس اسکیم کے مقاصد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں۔
سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب پی سی موڈی نے اس اسکیم کے پیچھے کارفرما مقصد اور اس کو ایک بڑی کامیابی بنانے میں متعلقہ فریقوں کے رول کی وضاحت کی ۔ انہوں نے شرکاء سے یہ وضاحت بھی کی کہ حکومت اور بورڈ نے ہر طبقے سےحاصل کیے گیے مشوروں پر بڑے پیمانے پر غور کیا ہے ۔ تاکہ قانون میں نہ صرف ترمیمات کی فیس تجویز رکھی جا سکے اور اکثر و بیشتر پوچھے جانے والے سوالوں کے جوابات دے کر شقوق و شبہات دور کیے جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اسکیم ایسی نہیں ہوتی جو اپنے اندر پوری طرح مکمل ہو ۔ لہٰذا یہ اسکیم بھی کوئی نئی نہیں ہے ۔ لہذا انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اور بورڈ اسکیم پر بہتر عمل درآمد کے لیے ہر متعلقہ فریق کی طرف سے مشورے اور رائے حاصل کرنے کو تیار ہے تاکہ اس اسکیم کو اس کے پورے جذبے کے ساتھ لاگو کیا جا سکے ۔
وزارت خزانہ میں جوائنٹ سکریٹریز جناب کملیش چندر وارشنے اور راجیش کمار بھوت نے اس موضوع کی مختلف زاویوں سے وضاحت کی انہوں نے اس اسکیم کے متن کی بھی وضاحت کی اور اس پر عمل درآمد میں حائل خامیوں کا بھی ذکر کیا۔
اس اجلاس کے رابطہ کار دلی زون کے نائب صدر جناب بی ایس پنّو نے زور دے کر کہا کہ اس اسکیم کی تعریف کیے جانے کے علاوہ یہ بات بھی اہم رہی کہ سی بی ڈی ٹی ایک نظام تیار کرے جس کے ذریعے اس قانون میں مناسب ترمیمات کر کے مقدمے بازی کو ایسی حدود میں رکھا جائے جس سے مقدمات التوا میں نہ پڑیں ۔
ڈیڑھ گھنٹے کی یہ ویڈیو کانفرنس پنے زون کے نائب صدر جناب آر ایس سیال کی طرف سے شکریہ ادا کرنے کے ساتھ اختتام کو پہنچی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 1518
(Release ID: 1612512)
Visitor Counter : 117