صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19  کے بندوبست کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بااختیار بنایا گیا

Posted On: 14 MAR 2020 7:09PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  16 مارچ 2020 ۔بھارت سرکار نے کووڈ-19  کی  موثر طورپر روک تھام ،اسے محدود کرنے اور اس کا بندوبست کرنے کے لئے  بہت سے سرگرم اور بروقت اقدامات کئے ہیں۔ ان میں سفر کو محدود کرنا ،  ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں  پر سبھی  مسافروںکی جانچ  ،  ویزا کو معطل کرنا اور خودکوالگ تھلگ کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

          تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوںمیں  مریضوںکو الگ تھلگ رکھنے کی مزید سہولتوں کا  انتظام  ،  آئیسولیشن وارڈوں  کا قیام   ،صحت کا رکنوں اور ڈاکٹروں کی تربیت   ، کافی تعداد میں  سازوسامان ،  پی پی ایز دوائیں  اور ماسک وغیرہ جیسی  سہولتوں  کو مستحکم بنایا جارہا ہے۔

          کابینہ سکریٹری نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ  مختلف ریاستوں کے چیف سکریٹریوں  کے ساتھ  کووڈ-19کے سلسلے میں کی جانے والی کارروائیوں  او را ب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے احتیاطی اور کنٹرول کرنے والے اقدامات کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زوردیا،  جن میں مناسب تعداد  میں آئسولیشن وارڈوں کا قیام  ، الگ تھلگ کرنے کی سہولتوں میں اضافہ اور اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل تھا کہ متاثرہ ملکوں سے آنے والے افراد کو ضابطے کے مطابق الگ تھلگ رکھا جائے  اور کووڈ-19 کے بارے میں عوامی آگاہی کے لئے کئے گئے  اقدامات کا جائزہ لیا جائے۔

          کالابازاری کو روکنے کے لئے حکومت نے ماسک  اور سینی ٹائزر  ز کو  30  جون 2020  تک  کے لئے ضروری اشیا کے قانون کے تحت  ضروری اشیا قرار دے دیا ہے ۔ ضروری اشیا کے قانون کے تحت   ریاستیں  ،سامان تیار کرنے والوں سے  یہ کہہ سکتی ہی کہ وہ ان  اشیا کی تیاری میں اضافہ کریں اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں ۔

          کچھ ریاستوں نے  انفیکشن والی بیماریوں کے  بندوبست کے ضابطے کو بھی  استعمال کیا ہے۔ جس کا التزام  متعدی بیماریوں کے  قانون   مجریہ 1897    میں رکھا گیا ہے۔ اس  قانون کے تحت   ریاستوں  کو یہ اختیار مل جاتا ہے کہ وہ  عوام کو  کچھ  عارضی ضابطوںکی پابندی کرنے کے لئے کہہ سکتی ہیں۔

          بحران کے بندوبست سے متعلق قانون کے تحت  ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ،ریاستی حکومت اور این ایچ ایم   سے فنڈ حاصل کرنے کے علاوہ  بحران  پر قابو پانے کے ریاستی فنڈ سے بھی  رقمیں  حاصل کرسکتی ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںکو  تفصیلی رہنما خطوط جاری کردئے ہیں۔

          اس کے علاوہ  کووڈ-19 کی جانچ کے لئے متعلقہ تجربہ گاہوں میں  بھی اضافہ کرکے انہیں  52  کردیا گیا ہے ۔

          متعلقہ  30  ہوائی اڈوں  پر 11406 پروازوں  سے آنے والے 1229363  مسافروں کی جانچ کی گئی ہے۔ آنے والے تمام مسافروں  کو  رہنما خطوط  کے مطابق الگ تھلگ کردینے  کی ہدایات  پر بھی عمل کیا جارہا ہے۔

          اس وقت ملک میں کووڈ-19 کے 84   مصدقہ کیس ہیں۔ ان میں سے 10  صحت یاب ہوچکے ہیں اور انہیں چھٹی دی جاچکی ہے۔ یہ مریض جن لوگوں کے رابطے میں آئے تھے ، ان میں  4000 سے زیادہ افراد کا  پتہ لگایاجاچکا ہے اور یہ لوگ زیر مشاہدہ ہیں ۔ کوشش یہ کی جارہی کہ مزید ایسے لوگوں کا  پتہ لگایا جائے جو ان 10 مریضو ں کے رابطے میں آئے تھے ۔

          اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ بھارتی باشندوںکو  سختی کے ساتھ  غیر ضروری  ،غیر ملکی سفر سے گریز کرنا چاہئے اور ایسے ملکوں کا   سفر نہیں کرنا چاہئے ، جہاں کووڈ-19  کے زیادہ کیس اور اموات ہوئی ہیں ، جن کا ذکر ہماری ٹریول  ایڈوائزری میں کیا گیا ہے۔  تمام بین الاقوامی مسافروں کو جو بھارت واپس آرہے ہیں، اپنی صحت کا خودجائزہ لینا چاہئے اور حکومت کی طرف سے   دی گئی ’ کیا کیجئے اور کیا نہ کیجئے ‘ ہدایت کی پابندی  کی جانا چاہئے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ج۔ رم

U-1237



(Release ID: 1606530) Visitor Counter : 153


Read this release in: Punjabi , English , Hindi , Odia