صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

اعضا کا عطیہ

Posted On: 13 MAR 2020 12:24PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  13 مارچ 2020 ۔حکومت ہند نے انسانی اعضا کی پیوند کاری کے ایکٹ 1994  کو نافذ کیا ہے،جس میں  پارلیمنٹ کے ذریعہ انسانی اعضا  کی پیوند کاری ( ترمیمی ) ایکٹ 2011  پاس کئے جانے کے بعد 2011  میں ترمیم کی گئی ہے۔ یہ ایکٹ انسانی اعضا اور خلیوں کو معالجاتی مقصد  اور انسانی اعضا اور خلیوں کی کاروباری تجارت سے متعلق قواعدوضوابط کو طے کرنے ، اعضا کو نکالنے ، انہیں اسٹور کرنے نیز منتقل کرنے کی روک تھام نیز اتفاقی طور پر رونما ہونے والے دیگر معاملات کو منظم کرنے سے متعلق ہے ۔

          مزیدبرآں  وزارت برائے صحت وخاندانی فلاح وبہبود  ، حکومت ہند نے انسانی اعضا اور خلیوں کی پیوند کاری سے متعلق ضوابط ، 2014  مشتہر کئے ہیں۔مذکورہ بالا ایکٹ او رضوابط  اعضا کے عطیہ  کے سلسلے میں  پالیسی فراہم کرتے ہیں۔

          صحت چونکہ ایک ریاستی معاملہ ہے ، ریاستوں کو ان کے نفاذ سے قبل انہیں  اختیار کرنا ہوگا۔ اصل ایکٹ یعنی انسانی اعضا کی پیوند کاری سے متعلق ایکٹ 1994  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں ( یوٹی ) میں  قابل اطلاق  ہے ۔ سوائے آندھرا پردیش  اور تلنگانہ ریاست کے ، جن کے یہاں  اس معاملے پر اپنا ایکٹ ہے ۔

          حکومت ہند کے نوٹی فکیشن کے بعد  انسانی اعضا کی پیوند کاری  (ترمیمی ) ایکٹ  ، 2011  گوا ، ہماچل پردیش ،مغربی بنگال اور مرکز کے زیر انتظام تمام خطوں  میں  10جنوری 2014  کو  نافذ ہوا ہے ۔بعد ازاں جن ریاستوں نے آج کی تاریخ تک اس   ترمیمی ایکٹ کو اپنایا ہے ، وہ راجستھان ،سکم ، جھارکھنڈ ، کیرالہ ،اوڈیشہ ، پنجاب ، مہاراشٹر ، آسام ، منی پور ، بہار ،چھتیس گڑھ،  گجرات اور اترپردیش  ہیں۔دیگر ریاستوں نے ترمیمی ایکٹ کو  اب تک نہیں اپنایا ہے ۔

          یکم جنوری 2018سے  زیر التوا  انسانی اعضا کے معاملات  کی تعداد  کی ریاستی / مرکز کے زیر انتظام خطے کے اعتبار سے تفصیلات درج ذیل ہیں۔ زیر التوا کی وجہ اعضا کی مانگ اور سپلائی کے درمیان خلا کا ہونا ہے ۔

 

نمبر شمار

ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام خطے

انتظاری فہرست میں معاملات کی تعداد

  1.  

انڈمان نکوبار جزیرہ

0

  1.  

آندھر پردیش

1861

  1.  

اروناچل پردیش

0

  1.  

آسام

43

  1.  

بہار

23

  1.  

چندی گڑھ

1521

  1.  

چھتیس گڑھ

0

  1.  

دادر اور نگر حویلی اوردمن اور دیو

0

  1.  

دہلی

4543

  1.  

گوا

20

  1.  

گجرات

318

  1.  

ہریانہ

164

  1.  

 ہماچل پردیش

0

  1.  

جموں اینڈ کشمیر

37

  1.  

جھارکھنڈ

0

  1.  

کرناٹک

2550

  1.  

کیرالہ

2252

  1.  

لداخ

0

  1.  

لکشدیپ

0

  1.  

مدھیہ پردیش

269

  1.  

مہاراشٹر

6844

  1.  

منی پور

11

  1.  

میگھالیہ

0

  1.  

میزورم

0

  1.  

ناگالینڈ

0

  1.  

اوڈیشہ

55

  1.  

پوڈیچری

226

  1.  

پنجاب

16

  1.  

راجستھان

231

  1.  

سکم

0

  1.  

تمل ناڈو

4661

  1.  

تیلنگانہ

2680

  1.  

تریپورہ

0

  1.  

اترپردیش

2340

  1.  

اتراکھنڈ

0

  1.  

مغربی بنگال

221

 

کل میزان

30886

 

          صحت اورخاندانی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی  کمار چوبے نے آج یہاں لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-1201



(Release ID: 1606236) Visitor Counter : 71


Read this release in: English , Bengali