صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے دلی –این سی آر میں پرائیویٹ اسپتالوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی  تاکہ ان اسپتالوں کو کووِڈ-19 کی روک تھام کے لئے شامل کیا جاسکے


اب وقت آگیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے ایک ساتھ آئیں اور کووِڈ -19  کی روک تھام کے سلسلے میں اجتماعی کوششوں کے لئے ایک اتحاد کے طور پر کام کریں: ڈاکٹر ہرش وردھن  

Posted On: 05 MAR 2020 9:25PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  06 مارچ 2020 ۔’’ اب وقت آگیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے ایک ساتھ آئیں اور کووڈ -19 کی روک تھام کے سلسلے میں اجتماعی کوششوں  کے لئے تعاون اور تال میل کے جذبے کے ساتھ  ایک اتحاد کے طور پر کام کریں ۔‘‘  ڈاکٹر ہرش وردھن  نے یہ بات اس وقت کہی  جب وہ آج یہاں دلی اور این سی آر کے نجی اسپتالوں کے مالکان اور سربراہوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔ نیتی آیوگ کے رکن  (صحت )ڈاکٹر وی کے پال اور سکریٹری ( ایچ ایف ڈبلیو ) محترمہ  پریتی سودن بھی میٹنگ میں موجود تھیں۔

          ملک میں کووڈ -19  کی روک  تھام سے متعلق جاری سرگرمیوں اور موجودہ صورتحال کے بارے میں ایک پریذینٹیشن دیا گیا۔ اس کے بعد  ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ مرکزی وزارتوںاور ریاستوں  / مرکز کے زیر انتظام خطوں  کی اجتماعی کوششوں سے  بروقت احتیاطی اقدامات  کئے گئے ہیں۔انہوں  نے کہا کہ  ریاستیں  روک تھا م ، کمیونٹی  نگرانی اور موثر اسپتال بندوبست کے سلسلے  میں مسلسل ہائی الرٹ  پر ہیں ۔مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ آج جیسے دور میں  ہی  سرکاری اور نجی شعبے ایک اتحاد تشکیل دے سکتے ہیں اور اجتماعی وسائل  کا استعمال کرکے مفاد عامہ کے مشترکہ اہداف کے لئے کام کرسکتے ہیں  ۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے متعددامور پر تبادلہ خیال کیا ،جس میں  انفیکشن  کے کیسوں  ،  تنہائی  کے وارڈ ، نمونے اکٹھا کرنےاور جانچ کے لئے پروٹوکول  اور باہری مریضوں  کے لئےپروٹوکول کے سلسلے میں   اسپتالوں  میں  بستروں کی گنجائش  کے اعتبارسے تیاری شامل ہے ۔پرائیویٹ اسپتالوں میں  وافر تعداد میں  بستر فراہم کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا اور نیتی آیوگ  ایم او ایچ  ڈبلیو اور نجی اسپتالوں   کی اس کام میں مدد کرے گا، جس میں اسپتالوں میں  بستروںکی دستیابی کے ڈیٹا کے ساتھ ساتھ مطلوب تربیت یافتہ افرادی قوت شامل ہے۔ نمونے اکٹھا کرنے  اور جانچ  کرنے پر تعاون  کے بارے میں  بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس دوران سکریٹری  ( ایچ ایف ڈبلیو  ) نے بتایا کہ ملک بھر میں  35  لیب کی نشاندہی کی گئی ہے ،جس کی تعداد آنے والے دنوںمیں بڑھ کر 100سے زیادہ ہوجائے گی۔اسپتالوں  نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اسپتال کے عملے میں بیداری بڑھانے کے لئے متعدد آؤٹ ریچ سرگرمیاں  انجام دی ہیں۔ انہوں  نے اپنی کوششوں کے ذریعہ  بھی  برادریو ں  میں بیداری بڑھانے کے سلسلے میں  اپنی خدمات بھی  پیش کی ہیں۔یہ با ت  بھی زیر بحث آئی کے کہ کووڈ  - 19  کی روک تھا م کے سلسلے میں  عمومی بات چیت کا سلسلہ برقرار رکھا جانا چاہئے۔

          ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ لوگوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مستند اور معتبر  ذرائع معلومات تک رسائی حاصل کریں ۔  اس مقصد کے لئے انہوں  نے  ٹوئٹر ہینڈل   کا ذکر کیا ، جو  آج ان کے ٹویٹ میں اس طرح کی معلومات دے رہے ہیں۔

          نجی اسپتالوں  نے  اجتماعی طورپر حکومت کی کوششوں  بالخصوص سال رواں کی 17جنوری سے  اس  پوری صورتحال سے فوری طور پر جس منظم  انداز میں اس نے ریسپانس  کیا ہے ،اس کے لئے  ستائش  کی ۔انہوں  نے  حکومت کے لئے اپنی حمایت کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ ملک کے لئے ایک ساتھ  کام کرنے کے متمنی ہیں ۔

          ایم او ایچ  ایف ڈبلیو  کے سینئر افسران کے علاوہ  مختلف نجی اسپتالوں  جیسے میدانتا  ، اپولو استپالوں ،  میکس  اسپتالوں ، فورٹس اسپتالوں   ،  سائجنس  ہیلتھ کئیر ، آرٹیمس  اسپتالوں  ،  ایشین اسپتال (فرید آباد ) میٹرو اسپتال ،پارس  اسپتال ،سرودیہ اسپتال ، وی پی ایس ہیلتھ کئیر  ،  نیاتی اسپتال ، فکی  اور آئی ایم اے  کے مالکان اورسربراہان  میٹنگ میں موجود تھے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-1079



(Release ID: 1605500) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Telugu