سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بائیو ٹکنالوجی کے محکمے  کی یوم تاسیس کی تقریبات


دنیا میں  12 چوٹی کے بائیو ٹکنالوجی   مراکز میں  بھارت   بھی شامل

Posted On: 25 FEB 2020 3:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25فروری /حکومت   ہند  کی سائنس اورٹکنالوجی کی وزارت     کا بائیو ٹکنالوجی     کا محکمہ  کل نئی دہلی کے نیشنل   انسٹی ٹیوٹ  آف ایمیونولوجی  (این آئی  آئی ) میں اپنا 34واں   یوم تاسیس  منائے گا۔

سائنس اور ٹکنالوجی، ارضیاتی سائنس اور  صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن ایوارڈز کی تقریب میں   مہمان خصوصی ہوں گے۔   محکمہ نے اپنے قیام کے   بعد سے  ملک  بھر   میں مختلف سطحوں   پر  قومی لیبارٹریز،  سائنسی اداروں ،یونیورسٹیوں اور  مختلف تحقیقی   اداروں میں کام کرنے والے  سائنس دانوں کی خدمات  کی حوصلہ افزائی کی  اور  ان کے    کام کی سراہنا کرنے  کے لئے مختلف ایوارڈز قائم کئے ہیں۔   بائیو ٹکنالوجی کےمحکمے( ڈی بی ٹی)  کی طر ف سے قائم کئے گئےمختلف ایوارڈز کو اب     ڈی بی ٹی برائٹ ایوارڈز  ( بائیو  ٹکنالوجی ریسرچ انوویشن اور ٹکنالوجی   ایکسی لینس ایوارڈز)  کے طور پر  ایک کلی سرپرست کے طو رپر  سمجھا گیا ہے۔ محکمے نے   ملک کے    ان غیر معمولی  اور ہونہار  سائنس دانوں کے اعزاز میں کچھ ایوارڈز   کے نام  ازسرنو   طورپر  رکھےہیں۔ جنہوں نے ہندستانی سائنس    کے  لئے  زبردست خدمات اور تعاون دیا ہے اور وہ دنیا بھر  کی سائنس برداری کے لئے تحریک رہے ہیں۔

ڈی بی ٹی برائٹ ایوارڈز  نے حسب ذیل ایوارڈ تشکیل دیئے ہیں جس کی ڈی بی ٹی کی طرف سےمیزبانی کی گئی ہے۔

ہرگوبند کھرانہ ،اختراعی  ینگ بائیو ٹکنالوجسٹ ایوارڈ

ایس راماچندر ن  نیشنل  بائیوسائنس   ایوارڈ برائے  کیرئر ڈیولپمنٹ

جناکی  امل نیشنل   وویمن  بائیوسائنٹسٹ ایوارڈ

ٹاٹا   اختراعی فیلو شپ ایوارڈ

بائیو  ٹکنالوجی   سوشل  ڈیولپمنٹ ایوارڈ

پدم شری  ایوارڈ سے سرفراز ممتاز سائنس داں ڈاکٹر  ڈی بالا سبرامنین کی طرف سے   ڈی بی ٹی کے یوم تاسیس کےموقع پر  لیکچر کا  اہتمام کیا جائے گا  ، ڈاکٹر بالا سبرامنین حیدرآباد کے ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں  ایمریٹس ڈائریکٹر ہیں۔

ہندستان میں  بائیو ٹکنالوجی کا شعبہ گزشتہ تین دہائی  کے زیادہ عرصہ سے  مختلف شعبوں  خصوصاً  صحت اور زراعت   میں  سرگرم رہا ہے اور اس نے ان شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔  سرکاری اور پرائیوٹ   سیکٹر کی طرف سے   زبردست تعاون  حاصل ہونے کی وجہ سے بائیو ٹکنالوجی  کے سیکٹر  نے     کافی تیزی سے  ترقی کی ہے اور ا س کی سالانہ شرح ترقی  20 فی صد کے قریب ہے، ہندستان  کا   دنیا میں   چوٹی کے 12 بائیوٹکنالوجی ڈیسٹی نیشن  (منزل) میں   شمار ہوتا ہے  ۔

یہ بائیو ٹکنالوجی   مصنوعات اور خدمات    کی مانگ ہے  جو 2025 تک  150 ارب امریکی ڈالر   متوقع ہدف کو پورا کرنے کے لئے ایک بڑی حصولیابی ہے۔ شرح نمو کے امکانات پر نظر ڈالی جائے  تو  بائیو ٹکنالوجی کے سیکٹر میں     صحت کی دیکھ بھال ، زراعت، توانائی  اور  مویشیوں   جیسے سیکٹروں میں اہم عالمی چیلنجوں سے نمٹنے   کے لئے   خاطر خواہ رول ادا کیا ہے۔  چونکہ ہماری توجی    اختراع اور تحقیق و ترقی پر ہے، لہذا   بائیو ٹکنالوجی کے محکمے کا یوم تاسیس ان طور طریقوں  اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کا ایک مناسب موقع ہے جو    وضع کئےگئے مقاصد   کے   حصول کے لئے نافذ کی جائیں گی۔

 ایسا کرنے کے لئےہمیں اپنے با صلاحیت لوگوں کی پرورش کرنے کی ضرورت ہے اور ان کی مہارت کے لئے ایوارڈ دینے کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ    ملک کی تعمیر کے لئے کام کرسکیں۔محکمے نے اپنے قیام کے بعد سے   ملک بھر میں بہت سے مختلف ایوارڈز قائم  کئے ہیں تاکہ مختلف     تحقیقی اداروں ، یونیورسٹیوں اور ملک بھر کے سائنسی اداروں اور مختلف لیبارٹریوں میں کام کررہے ، سائنس دانوں کی خدمات کی حوصلہ افزائی کی جاسکے اور ان کی سراہنا کی جاسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ ح ا  ۔ ج۔

U- 906

 


(Release ID: 1604304) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil