نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
بھوبنیشور میں پہلے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمس کا افتتاح وزیراعظم مودی کریں گے
Posted On:
21 FEB 2020 3:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی،21؍فروری،پہلے کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمس کا آغاز 22 فروری 2020 کو اڈیشہ کے کٹک میں جواہر لال نہرو انڈور اسٹیڈیم میں ایک بڑی رنگا رنگ تقریب کے ساتھ ہو گا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کثیر زمرے والے کھیل کود کا آغاز کریں گے۔ اس تقریب میں کئی اہم شخصیات اور کھلاڑیوں کے علاوہ اڈیشہ کے وزیراعلی ٰ جناب نوین پٹنائک اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب کرن رجیجو شرکت کریں گے۔
ملک بھر کے 159 یونیورسٹی کے تقریبا 3400 کھلاڑی 6 ٹیموں کے رگبی مقابلے سمیت 17 کھیلوں میں شرکت کریں گے۔ کھلاڑی کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمس میں نہ صرف اپنے اداروں کے لئے ریکارڈ بنانے بلکہ اپنے لئے بھی ریکارڈ بنانے کے منتظر ہیں۔
آنے والے وقت میں یہ ملک میں کھیلوں کے ایک ایسے اہم مقابلے بن جائیں گے جس میں شرکت کرکے تمام طلباء کھلاڑی اپنے اپنے زمرے میں اونچائی حاصل کرنے کے بھرپور کوشش کریں گے۔ کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمس کو بھارت کے نوجوانوں کو کھیل کود اور تعلیم میں توازن قائم کرنے میں مدد کے مقصد سے انہیں ایسے مقابلے بنانا ہے جس میں نوجوان شرکت کی خواہش کریں۔
میزبان یونیورسٹی ’کے آئی آئی ٹی ‘ کی طالب علم اور ممتاز ریسر دوتی چند ان مقابلوں میں شرکت کے لئے پرجوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اپنی عالمی درجہ بندی کے بل بوتے پر کوئی گریڈ حاصل کرسکتی ہوں (100 میٹر میں 54 نمبر اور 200 میٹر میں 43 ویں نمبر کی کھلاڑی) لیکن حقیقت میں میں اہلیت کے معیار حاصل کرکے اولمپک کھیلوں میں شرکت کرنے کی خواہش مند ہوں۔ اپنی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لئے مجھے کچھ معیاری مقابلوں میں شرکت کی ضرورت ہے اور کسی نہ کسی وجہ سے یہ نہیں ہوپایا ہے۔
کئی دیگر با صلاحیت کھلاڑی بھی ان میں حصہ لیں گے جن میں مینگلور یونیورسٹی کے تین کود کے ماہر کھلاڑی جے شاہ ، طویل دوری تک فاصلہ طے کرنے والے کھلاڑی نریندر پرتاپ سنگھ، پونے یونیورسٹی کے طویل فاصلے کی دوڑ لگانے والے کھلاڑی کومل جگدلے، آچاریہ ناگ ارجن یونیورسٹی کی ریسر یر راجی جیوتی ٹریک اینڈ فیلڈ کھیل میں مقابلہ آرائی کرسکتی ہیں۔
ملک کے کچھ بہترین تیر اندازوں میں شامل کومولیکا باری ، سنگم پریت بسلا، مسکان کیراری ، ساکشی ٹوٹے وغیرہ بھی ان مقابلوں میں شرکت کریں گے۔ دہلی یونیورسٹی کے ایک تیر انداز نے کہا ہے کہ ہمارے لئے مقابلے کے بہت زیادہ مواقع موجود نہیں ہیں اور اس لئے ہم عزت افزائی کے لئے سب سے بہترین کارکردگی کو حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ملک کے بہترین کھلاڑی اور خواتین کھلاڑی کھیلوں کو اپنے لئے ایک بڑا موقع سمجھیں گے۔
پنجاب یونیورسٹی (چنڈی گڑھ) اور گورو نانک دیو یونیورسٹی (امرتسر) کے بل لترتیب 191 اور 183 کھلاڑیوں کا دستہ سب سے بڑا ہو گا۔ ان کی تعداد سے دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان پچھلے سال ہوئے سب بڑے مقابلوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کی تعداد سے پچھلے سال دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان زبردست مقابلہ آرائی کی عکاسی ہوتی ہے، جس میں پنجاب یونیورسٹی نے اگست 2019 میں 13 سال بعد گراں قدر مولانا ابوالکلام آزاد ٹرافی جیتی تھی۔ اس دوران مہا رشی دیانند یونیورسٹی (روہتک) ایک ایسی یونیورسٹی ہے جس کے کھلاڑیوں کی تعداد 150 سے تجاوز کر گئی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی (پٹیالیہ) اور کروک چھیتر یونیورسٹی کی کے 100 سے زیادہ کھلاڑیوں کی پانچ ٹیمیں مقابلہ آرائی کے لئے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ 30 ادارے ان کھیلوں میں شرکت کریں گے۔
ان کھیل کود میں 17 کھیل یعنی تیر اندازی ، ایتھلیٹکس ، مکے بازی ، شمشیر زنی، جو ڈو ، تیر اکی ، ویٹ لفٹنگ ، کشتی ، بیڈ منٹن ، باسکٹ بال ، فٹ بال، ہاکی ، ٹینس، ٹیبل ٹینس، والی بال، رگبی اور کبڈی شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-وا- ق ر)
U-869
(Release ID: 1603952)
Visitor Counter : 134