وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

حکومت 2025 تک دودھ سے مختلف اشیاء بنانے کی صلاحیت کو53.5 ملین میٹرک ٹن سے بڑھا کر 108 ملین ٹن کرنے کےراستے کو آسان بنائے گی


جینیات کو بہتر بنا کر اور لاگت کو کم کرکے دودھ کی پیداوار میں اضافے کی کوشش

Posted On: 18 FEB 2020 12:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18  فروری /  ہندوستان میں دودھ کی پیداوار میں پچھلے پانچ سالوں سے 6.4 فیصد کی شرح سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ 15-2014 کے 146.3 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 19-2018 میں 187.7 ملین میٹرک ٹن ہوگیا ہے اورپیدا کئے گئے دودھ  کاتقریبا 54 فیصد بازار میں فروخت کرنے کے لئے فاضل طور سےدستیاب ہے اور باقی 46 فیصد مقامی کھپت کے لئے گاؤوں میں ہی ہے۔کسانوں کے پاس دستیاب بازار کے لئے فاضل دودھ میں سے صرف 36 فیصد منظم سیکٹروں کے ذریعہ کوآپریٹیو اور پرائیویٹ سیکٹر کے توسط سے معمول کی مقدار میں فروخت کیاجارہا ہے۔باقی 64 فیصد فاضل دودھ کو بھی مختلف مداخلت کے توسط  سے منظم شعبے کے ذریعہ فروخت کئے جانے کے بندوبست کی ضرورت ہے۔گزشتہ دو سال کے دوران کوآپریٹیو سیکٹر میں دودھ کی خریداری  تقریباً 9 فیصد  کی شرح سے بڑھی ہے۔

مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ مسلسل جنیات کو بہتر بنا کر اور لاگت کو کم کرکے دودھ کی پیداوار میں  اضافے کی کوششوں میں مسلسل لگا ہوا ہے۔لوگوں کے استعمال اور کھپت کے نظریہ سے محفوظ بنائے جانے کے لئے گاؤں اور ڈیری پلانٹ کے سطح پر ضروری جانچ سہولیات فراہم کرکے دودھ کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے حال ہی میں خصوصی پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے۔کوآپریٹیو اور نجی سیکٹر کے درمیان فنڈ کی حصے داری کی بنیاد کے ساتھ اس پروگرام کو اور رفتار دینے کی تجویز ہے یعنی معیاری دودھ کے پروگرام کو تیز کرنے کےلئے کوآپریٹیو اور نجی سیکٹر دونوں کے لئے فنڈ کی حصے داری کو  بنیاد بنایا گیا ہے۔ بہتر پیداوار سرمایہ لاگت میں  کمی اور دودھ کی بہتر کوالٹی اور دودھ کی پیداوار کو خاص دھیان دیئے جانے سے ڈیری سیکٹر میں مقابلہ اور منافع دونوں میں اضافہ ہوگا جس سے گھریلو اور بین الاقوامی بازار دونوں جگہ ڈیری پروڈکس کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ اس سے اس سیکٹر میں نجی سرمایہ کاری بھی ممکن ہوسکے گی۔ جس سے دیہی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

 اس سیکٹر میں پرائیوٹ سرمایہ کاری کو  اور زیادہ راغب کرنے کے لئے مویشی پروری اور ڈیری محکمہ خوراک کو ڈبہ بند کرنے  کی صنعتوں کی وزارت ، زراعت کا محکمہ،  کسانوں کی فلاح وبہبود، دیہی ترقیات کا محکمہ اور ریاستی سرکاروں کی اسکیموں کے توسط سے سہولیات کو فروغ دینے کے لئے کئی طرح کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U – 802

 



(Release ID: 1603541) Visitor Counter : 143


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Bengali