وزارت خزانہ

مالی سال 20-2019(آر ای)میں مالی خسارہ 3.8فیصد، جبکہ 21-2020(بی ای)کے لئے 3.5فیصد سرمایہ کاری سے سمجھوتہ کئے بغیر ریٹرن پاتھ ، مالی استحکام(کنسولیڈیشن)کے لئے عہد بستہ


پروجیکٹیڈ(ہدف شدہ) مالی نمبرز کریڈیبل، شفاف اور ایف آر پی ایم کی تعمیل کرتے ہیں: وزیر خزانہ

مالی سال 21-2020کے لئے مالی اخراجات میں 21 فیصد کا اضافہ

ایکس وی مالی کمیشن کی پہلی رپورٹ کی سفارشات میں خاطر خواہ اقدام کرنے کو منظورکیاگیا: وزیر خزانہ

Posted On: 01 FEB 2020 2:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی، یکم فروری 2020،مالی اہداف کو حاصل کرنے کی صاف نیت کے ساتھ اور حکومت کے مالی انتظام کو بہتر بنانے کے عزم نیز اور سرمایہ کاری میں اضافے اور حوصلہ افزائی کے وعدہ کے ساتھ وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 21-2020 پیش کرتے ہوئے متعدد اقدامات تجویز کئے:

وزیر خزانہ نے مالی سال 20-2019 کے 3.8 فیصد مالے خسارے (آر ای )کی شناخت کی اور اسے آئندہ مالی سال 21-2020 میں اور کم کرنے 3.5 پرلانے کی بات کی جو حکومت وعدے وسط مدتی مالی پالیسی کم اسٹریٹیجی اسٹیٹمنٹ 21-2020کے حصے کے طورپر میکرو ایکونومک استحکام کے وعدے سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آر بی  ایم ایکٹ کے سیکشن4(2)تخمینہ مالی خسارے کو کم کرنے کے ایک میکنزم کو تحریک مہیا کرتا ہے اور اس بنیاد پر معیشت میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لئے میکنزم فراہم کرتا ہے۔اس لئے میں نے ایف آر بی ایم ایکٹ کے سیکشن 4(3)کے ساتھ 20-2019 آر ای اور بی ای 20-2020دونوں کے لئے لگاتار فرق بنایا ہے۔

وزیر خزانہ نے پروجیکٹیڈ مالی نمبرس کی کریڈیبلٹی اور شفافیت پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ‘‘مجھے ایوان  کو یہ یقین دہانی کرانی ہے کہ جو طریقہ کار بنایاگیا ہے وہ ایف آر بی ایم ایکٹ کی تعمیل کرتاہے۔

محترمہ سیتارمن نے مزید کہا کہ مرکزی اسپانسر ڈاسکیموں اور سینٹرل سیکٹر اسکیموں کو بنیادی طورپر ابھرتی ہوئی سماجی اور معاشی ضروریات اور سرکاری وسائل کا سمجھداری سے اور مناسب استعمال کے مطابقت میں ہونا ضروری ہے۔

وزیر خزانہ نے مالی سال 21-2020کے لئے مالی اخراجات میں 21 فیصد اضافے کی تجویز دی۔بعض خصوصی بنیادی ڈھانچہ مالی کمپنیوں کو ایکویٹی اورفنڈز مہیا کرانے کے لئے بجٹ میں 22000کروڑ روپے مزید فنڈز کا اعلان کیا ہے۔ اس سیکٹر کے لئے یہ فنڈ بہت لمبے عرصے سے درکار ہے۔ درج ذیل جدول میں تخمینہ اعداد کو واضح کیاگیا ہے۔

 

 

20-2019 آر ای (روپے لاکھ کروڑ میں)

21-2020 بی ای (روپے لاکھ کروڑ میں)

رسیدیں

19.32

22.46

اخراجات

26.99

30.42

بازار سے نیٹ قرض

4.99

5.36

 

 

 

 

 

 

 

 

 

بجٹ میں 21-2020کے لئے دستیاب رجحانات کی بنیاد پر جی ڈی پی میں 10 فیصد کی معمولی شرح ترقی کو بھی دکھایا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے ابھی حال ہی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے بہت اہم ٹیکس اصلاحات کو دکھایا ہے۔ تاہم ٹیکس میں جس شرح نمو کی امید تھی اس میں وقت لگے گا۔

کوآپریٹیو وفاقیت کی روح کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے محترمہ نرملا سیتا رمن نے پندرہویں  مالیاتی کمیشن کی پہلی رپورٹ کوکافی حد تک منظوری دینے کا اعلان کیا ہے۔بجٹ میں جی ایس ٹی معاوضہ فنڈ کے 17-2016 اور 18-2017کے بقایاجات کو دو قسطوں میں جمع کرانے کی تجویز پیش کی  ہے۔اس کے بعد سے فنڈ کی منتقلی جی ایس ٹی معاوضے کے سیس کی محصولی تک ہی محدود ہوگی۔

 

********

 

(م ن۔ش ت ۔ن ع

U-490


(Release ID: 1601491)
Read this release in: Hindi , English , Marathi