نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدرجمہوریہ نے کلاسیکی زبانوں کو محفوظ رکھنے اور ان کو فروغ دینے کی ضرورت پرزور دیا


نائب صدرجمہوریہ کا کہنا ہے کہ کلاسیکی زبانیں ہماری تہذیبی اقدار اور پرانے مفکروں کی دانشمندی کے لئے ایک کھڑکی فراہم کرتی ہیں

نائب صدرجمہوریہ نے دوپہر کے کھانے کی میٹنگ کے دوران تیلگو اسکالروں سے بات چیت کی

جناب وینکیا نائیڈو نے کلاسیکی تیلگو زبان کے فروغ اور ‘ سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو’ کی ترقی کے بارے میں گفتگو کی

نائب صدرجمہوریہ منگل کے دن‘ سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو’ کی ترقی کے بارے میں ایک دو روزہ ورکشاپ کے آخری اجلاس سے خطاب کریں گے

Posted On: 20 JAN 2020 5:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 20  جنوری /نائب صدرجمہوریہ جناب وینکیا نائیڈو آج  کلاسیکی زبانوں کے تحفظ اور ان کے فروغ پر یہ کہتے ہوئے زور دیا ہے کہ یہ زبانیں ہمارے ماضی اور قدیم بھارت کی تہذیبی اقدار کے لئے ایک کھڑکی فراہم کرتی ہیں۔

جناب نائیڈو نے  جو ایک خصوصی ٹرین کے ذریعہ نیلور ضلع میں ونکٹکا چلم پہنچے تھے۔آج نیلور میں دوپہر کے کھانے کے موقع پر  ایک میٹنگ میں تیلگو اسکالروں، ادیبوں اور تیلگو زبان کے ماہرین سے بات چیت کی۔

گفتگو کے دوران نائب صدرجمہوریہ نے کہ ہماری کلاسیکی زبانیں ہمارے پرانے مفکروں، سائنسدانوں، شاعروں، دانشمندوں، ڈاکٹروں، فلسفیوں اور حکمرانوں کے علم اور دانشمندی کی نمائندگی کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا‘‘اگر ہم اس سلسلے کی حفاظت نہیں کریں گے اور برقرار نہیں رکھیں گے تو ہم اس خزانے کی قیمتی چابی کو کھو دیں گے جو ہمیں ورثے میں ملا ہے’’۔

انہوں نے ان رپورٹوں پر تشویش کااظہار کیا کہ بھارت میں چالیس سے زیادہ زبانوں یا بولیوں کے وجود کو خطرے کا سامنا ہے اور یہ زبانیں اور بولیاں ختم ہونے کے قریب ہے کیونکہ صرف چند ہزار لوگ ہی انہیں بولتے ہیں۔

اسکالروں کے ساتھ جناب نائیڈو کی گفتگو کلاسیکی تیلگو زبان کے فروغ اور ‘سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکی تیلگو’( سی ای ایس سی ٹی) کی ترقی پر مرکوز رہی۔

 سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو( سی ای ایس سی ٹی) کا قیام میسور میں سینٹرل  انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز(سی آئی آئی ایل) اس وقت عمل میں آیا تھا جب 2008 میں تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان کے طور پر تسلیم کیاگیا تھا۔تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان قرار دیا گیا کیونکہ اس نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کیا تھا۔

  1. 1500 سے 2007 پہلے تک کی اس کی ریکارڈ شدہ تاریخ اور قدیمی نصابی کتابیں۔
  2. قدیمی لیٹریچر/متن سے متعلق ایک جماعت جسے زبان بولنے والوں کی کئی نسلیں ایک قیمتی ورثہ سمجھتی ہوں۔
  • III. زبان کی ادبی روایت اس کی اپنی اصل ہو اور دوسری زبان سے مستعار (ادھار) لی ہوئی نہ ہو۔
  1. کلاسیکی زبان اور اس کا ادب جدید زبان سے جدا ہو اور کلاسیکی زبان اس کی بات کی شکلوں کے درمیان تسلسل ٹوٹا ہوا بھی ہوناچاہئے۔

آپ کو یاد ہوگا کہ تمل زبان وہ پہلی زبان تھی جسے 2004 میں کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں سینٹرفار ایکسلینس آف کلاسیکیکل تمل میسور  کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز کیمپس میں کام کررہا تھا جو بعد میں 2008 میں تملناڈو کی حکومت کی درخواست پر چنئی منتقل کردیاگیا۔یہ ادارہ اب سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکی تمل(سی آئی سی ٹی) کہلاتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کل یعنی 19جنوری 2020 کو چنئی میں سی آئی سی ٹی کا دورہ کیاتھا۔ تاکہ  اپنے آپ کو تمل زبان کے تحفظ اور فروغ کے لئے ادارے کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف پروجیکٹوں کے کام کاج درختوں کے کام کاج سے واقف کراسکیں۔

سنسکرت، کنڑ،ملیالم اور ارڑیہ وہ دوسری زبانیں جنہیں مرکزی حکومت کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے۔سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو کو میسور سے منتقل کرنے کی مانگ کے نتیجے میں نائب صدرجمہوریہ نے کچھ سال پہلے اس وقت کے متحدہ آندھرا پردیش کو مشورہ دیا تھا کہ سی ای ایس سی ٹی کو منتقل کردیا جائے۔

اس کے نتیجے میں مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کی متحدہ حکومت کو یہ تجویز بھیجی تھی۔

آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد جناب نائیڈو نے دوبارہ کوشش شروع کی اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ سی ای ایس سی ٹی کو تیلگو بولنے والی کسی بھی ریاست میں منتقل کردیں۔

بعد میں مرکزی حکومت نے سی سی ایس سی ٹی کو نیلور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔اب جب کہ نیلور میں اس ادارے کے لئے ایک نیا کیمپس قائم کرنے کی جزیات پر کام ہورہا ہے۔ نائب صدرجمہوریہ کی بیٹی اورسورن بھارت ٹرسٹ کی مینجنگ ٹرسٹی محترمہ دیپا وینکٹ نے پیش کش کی ہے کہ وہ اس ادارے کے لئے تین چار سال کے مفت قیام کاانتظام نیلور میں سورن بھارت ٹرسٹ میں کردیں گی۔

نائب صدرجمہوریہ کی تجویز پر انسانی وسائل کی ترقی کی مرکزی وزارت نے ایک دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے جو نیلور میں سون بھارت ٹرسٹ میں‘ ڈیولپمنٹ آف سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو’ کے بارے میں ہے۔کلاسیکی تیلگو زبان کے متعدد اسکالر اور ماہرین اس ورکشاپ میں شرکت کررہے ہیں۔

ورکشاپ میں اور باتوں کے علاوہ کلاسیکی تیلگو کے تحفظ، اس کی تشہیر اور فروغ کے لئے ایک نقشہ راہ تیار کیاجائے گا۔تاکہ اس زبان کی میٹھاس کو نئی اونچائیوں تک پہنچایاجاسکے۔

سینٹر آف ایکسیلنس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو، اور باتوں کے علاوہ ان علاقوں میں جہاں یہ زبان بولی جاتی ہے اور ان کے علاوہ دوسرے علاقوں میں اس کی تشہیر اور اس کے تحفظ کے لئے کام کرتا ہے۔یہ مرکز بھارت اور بیرونی ملکوں میں اس زبان کے سلسلے میں تحقیق اور اس کے بارے میں دستاویزات تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اس زبان کے سرکردہ اسکالروں کے بارے میں دستاویزی فلمیں بھی تیار کرتا ہے۔یہ مرکز کلاسیکی متن کو دوسری بھارتی کی زبانوں نیز انگریزی اور منتخبہ  یوروپی زبانوں میں اس کے متن کا ترجمہ بھی کرتا ہے۔

بعد میں نائب صدرجمہوریہ نے‘ بھوانہ موجائم’ کا بھی دورہ کیا۔ اس میں جو سورن بھارت ٹرسٹ  میں واقع ہے۔ بہترین تیلگو کلاسیکی شعری کو تصویروں کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ جو دو دن یعنی 20 اور 21 جنوری کو نیلور کے دورے پر ہیں۔بہت سے پروگرام بھی دیکھیں گے۔

اس میں کلاسیکی تیلگو کی دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی  اجلاس میں شرکت بھی شامل ہیں۔انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔

منگل کے دن یعنی 21جنوری 2020 کو نائب صدرجمہوریہ جن کے ہمراہ جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی ہوں گے۔اکشرا ودیالیہ  اوراسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا دورہ کریں گے۔جناب وینکیا نائیڈو نیلور میں وکرم سیما پوری یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت بھی کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن۔ ج ۔ر ض۔ 20-01-2020 )

U – 271

 



(Release ID: 1599888) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Marathi , Hindi