ریلوے کی وزارت

کابینہ نے ہندوستانی ریلوے کے لئے توانائی میں خود کفالت کے واسطے ہندوسان اور برطانیہ کے درمیان مفاہمت  نامے کو منظوری دی

Posted On: 08 JAN 2020 3:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،08؍جنوری:وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں آج مرکزی کابینہ نے ہندوستانی ریلوے کو توانائی کے معاملے میں خود کفیل بنانے کے لئے بین الاقوامی ترقی کے محکمے (برطانیہ سرکار) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس سمجھوتے پر 2 دسمبر 2019ءدستخط کئے گئے تھے۔

 حکمت عملی اور اہداف کا نفاذ

ریلوے وزارت نے ہندوستانی ریل کو توانائی کے معاملے میں خود کفیل بنانے کے لئے بین الاقوامی ترقی کے محکمے (برطانیہ سرکار) کے ساتھ حسب ذیل سمجھوتہ کیاہے:

  1. دونوں فریق ہندوستانی ریلوے کو توانائی میں خود کفیل اور توانائی کے معاملے میں باصلاحیت بنانے کی کوشش میں اٹھائی جانے والی سرگرمیوں کے پھیلاؤ پر سمجھوتے ہوئے ہیں۔
  2. دونوں میں سے ہر فریق وقتاً فوقتاً اپنے ملکوں میں موجودہ قانون ضابطے اور قوانین کے علاوہ قومی پالیسیوں کے تحت  ہندوستانی ریل کو توانائی میں خود کفیل اور توانائی معاملے میں خود کفالت بنانے   کی سمت میں ضروری قدم اٹھائیں گے۔
  3. دونوں فریق ہندوستانی ریلوے کے لئے توانائی اسکیم  جیسے شمسی اور بادبانی توانائی سیکٹر ، توانائی میں صلاحیت کے لئے طور طریقوں کو اپنانے ، ایندھن حاصل کرنے کے لائق بنانے، بجلی ، وہیکل چارجنگ، بنیادی ڈھانچے بنانے، بیٹری سے چلنے والے شنٹنگ لوکوموٹیو وغیرہ پر اتفاق کرتے ہیں۔ دونوں فریقوں کے درمیان تربیتی پروگرام ، صنعتی دوروں، فیلڈ دوروں وغیرہ یا  تعاون کو کسی دوسری شکل جیسی ترقی کی صلاحیت کو بڑھانے پر تحریر میں منظوری دی جاسکتی ہے۔
  4. اس مفاہمت نامے کے تحت دونوں فریق مختلف  سرگرمیوں میں مناسب ڈھنگ سے تال میل قائم کریں گے۔ اس سمجھوتے میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا جو فریقوں کے درمیان تعاون کے موجودہ اور مستقبل کے بندوبست کو نقصان  پہنچاسکے۔
  5. دونوں فریق مفاہمت نامے میں یا اس کے کچھ حصے میں تبدیلی یا ترمیم کے لئے تحریری طورپر آگاہ کرسکتے ہیں۔ اس میں کی گئی کوئی بھی تبدیلی ترمیم شدہ مفاہمت نامے کا حصہ ہوگا۔
  6. مفاہمت نامہ دونوں فریقوں کے مجاز نمائندوں کے ذریعے دستخط کئے جانے کے بعد سے نافذ ہوگا اور کوئی بھی فریق دوسرے فریق کو تحریری طورپر کمیونیکیٹ کے ذریعے مفاہمت نامے کو رد کرسکتا ہے۔ ایسے میں مفاہمت نامے کا رد ہونا دوسرے فریق کو تحریری طوریر جانکاری ملنے کے کچھ مہینے کے بعد سے نافذ مانا جائے گا۔
  7. مفاہمت نامے کے رد ہونے کا اثر ان پروجیکٹوں یا پروگراموں پر نہیں ہوگا، جن پر مفاہمت نامہ رد ہونے کی تاریخ سے پہلے ہی فریقوں میں اتفاق بن گیا تھا۔ ان پر تعاون کے سیکٹر اور ان کے  مطابق جاری رہیں گے۔
  8. فریقوں کے درمیان کسی بھی طرح کے تنازعے یا اختلاف  کو آپسی  مشورے اور بات چیت سے سلجھا لیے جائیں گے۔

ریلوے کی وزارت نے توانائی کے شعبے کی ترقی کے شعبے میں تکنیکی پالیسی تحقیقی اور کاروباری پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے تعاون کے لئے مفاہمت نامے ؍ایم او سیز پر دستخط کئے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو سہارا دینا اورالیکٹرک گرڈ سے  قابل تجدید توانائی کو جوڑنا ہے۔اس کا خاص مقصد پہلے سے زیادہ پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی بہتر توانائی سیکورٹی اور کم کاربن کے اخراج کا مقصد حاصل کرنا ہے۔

ہندوستانی ریلوے کے لئے یہ مفاہمت نامہ ؍ایم او سیز کا بندوبست ریلوے سیکٹر میں جدید ترقی اور معلومات کے علاوہ جانکاری کو شیئر کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ یہ مفاہمت نامہ ؍ایم او سیز قابل تجدید توانائی اورمعلومات ایک دوسرے کو فراہم کرنے کے لئے صلاح و مشورہ جیسے خصوصی ٹیکنالوجی  شعبوں پر توجہ دیتے ہوئے تکنیکی ماہرین، رپورٹ اور تکنیکی دستاویزات کے علاوہ سیمینار؍ ورکشاپس کا تبادلہ کرنے کا پلیٹ فارم مہیار کراتاہے۔

 

*************

 

 

م ن۔م ح ۔ ن ع

 

(U: 108)



(Release ID: 1598820) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada