سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

5 روزہ 107ویں انڈین سائنس کانفرنس کل سے شروع


وزیراعظم نریندر مودی ہندستان کی سب سے بڑی سائنس کانفرنس کا افتتاح کریں گے

اصل توجہ دیہی ترقیات پر ہوگی

پہلی مرتبہ کسانوں کی سائنس کانفرنس منعقد ہوگی

Posted On: 02 JAN 2020 4:41PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 2 جنوری 2020/ ہندستان کی  سب سے بڑی  سالانہ    سائنس  کانفرنس3 جنوری سے  7 جنوری 2020 کو کرناٹک کے   بنگلورو میں    یونیورسٹی آف   ایگریکلچر ل سائنسیز ، جی کے وی کے  کیمپس میں منعقد ہوگی ۔ دنیا  بھر کے   ملکوں کی     سائنس سے وابستہ    شخصیتیں   107و یں  انڈین   سائنس کانگریس میں    شرکت کریں گی۔   اس میں   سائنس  اورٹکنالوجی    کے علاوہ  دیہی ترقیات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

  وزیراعظم  جناب نریند رمودی   3 جنوری 2020 کو  یونیورسٹی آف   ایگریکلچر ل سائنسیز ، جی کے وی کے  کیمپس میں اس سائنس کانفرنس کا  افتتاح کریں گے۔سائنس کی کھوج اور ٹکنالوجیوں کے مختلف پہلوؤں میں دلچسپی  رکھنے والے    کانفرنس سائنسدانوں    تحقیق کاروں   اور ماہرین تعلیم کے لئے  خاص اہمیت رکھتی ہے۔5 دن تک چلنے والی اس کانفرنس کا مقصد دنیا بھر کی سائنس برادری   کو یکجا کرنا ہے تاکہ     سائنٹفک اختراع اور تحقیق پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

جو انعام یافتہ   اس کانفرنس میں شرکت کریں گے ان میں جرمنی کے   فیزسٹ پروفیسر   اسٹیفن ہیل اور اسرائیل     کی  پروفیسر ایڈا ای   پروفیسر شامل ہیں۔   پروفیسر اسٹیفن ہیل   جرمنی  گی گوٹن جین میں بائیو فزیکل کیمسٹری کے میکس     پلینک  انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہیں انہیں      سپر  ریزولو فلوریسین   مائیکرواسکوپی کے فروغ کے لئے 2014 میں کیمسٹری میں نوبل پرائز حاصل ہوا تھا۔ جبکہ اسرائیل کی پرفیسر   ایڈا ای  یوناتھ کرسٹیلوگرافر ہیں انہیں کیمسٹری کے لئے 2009 میں نوبل پرائز دیا گیا تھا۔

 اس کے علاوہ    ہندستان  اور بیرون ملکوں کے سینئر سائنسداں کے ساتھ ساتھ بہت سی حکومتوں کے افسران بھی     اس   کانفرنس میں شرکت کریں گے جہاں وہ  قومی و بین الاقوامی  سطح پر سائنسی    امور  کے بارے میں اپنے  اپنے خیالات     کا اظہار کریں گے۔

خوراک کی سلامتی   کے لئے کلائمیٹ اسمارٹ ایگری کلچرل    سے لے کر   خوراک اور تغیہ  کی سلامتی کے تئیں  بہتر  فصل ،  دیہی ترقی کے لئے میٹریل سائنس   اور ٹکنالوجی  کےعلاوہ   کینسر ڈرگ ڈسکوری  میں  چیلنجز اور مواقع ، مصنوعی ذہانت اور میڈیکل    ٹکنالوجی،    بنیادی   طب  اور  کلینیکل انٹرایکشن   میں پیش رفت    ، غیر متعدی بیماریاں   ،  دیہی آبادی  کے ساتھ ساتھ  کینسر کی تحقیق    ، تھیراپیٹک  ایپلی کیشنز   جیسے   مختلف امور پر   28 مکمل اجلاس   ہوں گے۔ ان  امور میں  توانائی    ماحولیات  اور ہیلتھ کیئر کے لئے نینو میٹریل      اور تیل اور گیس صنعت کےمسائل کے لئے   مختلف حل   اور ایسے دیگر موضوعات شامل ہیں   جو مکمل اجلاس میں زیر بحث آئیں گے۔ ان اجلاس میں سینئر سائنس داں اور حکام  ان تحقیقی شعبوں میں   اسٹیٹس چیلنجز  مواقع    پر تبادلہ خیال کریں گے۔  

پبلک سیکٹر:

نوبل  انعام یافتہ  پروفیسر اسٹفن ہیل  اور ڈاکٹر سبراسریش  جیسی ممتاز شخصیتوں کی جانب سے چار پبلک  لیکچرس دیئے جائیں گے۔   

سائنس کے مختلف  موضوعات پر  14 سیکشنل اجلاس ہوں گے ۔

کسانوں کی سائنس کانگریس:

سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ    دیہی ترقیات پر   توجہ دیتے ہوئے    ہندستانی سائنس  کانگریس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسانوں کی سائنس کانگریس بھی منعقد ہورہی ہے اس میں    جن موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا ان میں     مربوط زراعت  سے متعلق   کسانوں    کی اختراع اور   کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کےلئے صنعت کاری   ، آب و ہوا میں تبدیلی، بائیو ڈائیورسٹی، ایکو سسٹم سروسیز  اور کسانوں کو  بااختیار بنانا وغیرہ شامل ہیں۔   اس پروگرام میں    کسانوں کے ساتھ ساتھ    یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسیز اور انڈین  کونسل ایگریکچرل ریسرچ کےسائنس داں اور ماہرین موجود رہیں گے۔

راشٹریہ کشور   وگیانک  سمیلن  (بچوں کی سائنس کانگریس)

4 اور 5 جنوری 2020 کو 107ویں   انڈین سائنس     کے حصہ کے طور پر یونیورسٹی آف   ایگریکچرل   سائنسیز جی کے   وی کے کیمپس میں   دو روزہ   راشٹریہ کشور  وگیانک  سمیلن  یعنی بچوں کی سائنس کانگریس  کا بھی انعقا د ہوگا۔ اس کا مقصد     بچوں کو ایک منفرد موقع فراہم کرنا ہے  جس سے  کہ وہ   مخصوص پروجیکٹس    کےبارے میں   غور وخوض کرسکیں اور   اسٹوڈینٹس  وفود    اور ان  بچوں کے ساتھ بات چیت کرسکیں جو     ممتاز سائنس دانوں  اور نوبل انعام یافتہ کے ساتھ بات چیت کریں گے  اور انہیں   ان ممتاز سائنس دانوں کو سننے کا موقع ملے گا۔

 خواتین سائنس کانگریس:

خواتین سائنس کانگریس کا مقصد سائنس  اور ٹکنالوجی کے شعبے میں  کام کرنے والی خواتین کو  ایک سنگل پلیٹ  فارم فراہم کرنا ہے کہ تاکہ وہ اپنی حصولیابیوں اور   تجربوں   کی نمائش کرسکیں۔ اس کانگریس میں    سائنس اور ٹکنالوجی  کے لئے  خواتین  کے لئے ایک روڈ میپ بھی تیار کیا جائے گا اس اجلاس میں    خواتین کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ    نوجوان  خواتین کو  متحرک کرنے کے لئے   اپنے خیالات اور تجربات کے بارے میں جانکاری فراہم کرسکیں اور نوجوان  خواتین    سائنس کانگریس  میں   سرگرم   شرکت کرسکیں۔  

سابق وائس چانسلر  کی سائنس کانگریس:

 ادارہ جاتی  بندوبست  کے  تعلیمی انتظامی  اور مالی   شعبو ں میں معیاری کلچر   کے ذریعہ    معیار کے   اندرون  ادارہ   طریقوں   کو قائم کرنے   کے لئے   آج  سابق وائس چانسلر کی سائنس کانگریس   ہندستانی اعلی تعلیمی اداروں میں فوری ضرورت کو حل کرتا ہے۔چنئی  ،  میں یونیورسٹی آف مدراس کے سابق  وائس چانسلر پروفیسر ایس پی    تیاگ راجن  اور بنگلور یونیورسٹی کے   وائس چانسلر ایم پربھو دیو   جیسے   کئی ممتاز وائس چانسلرس  اس پروگرا م میں شرکت کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ح ا  ۔ ج۔

U- 31

:


(Release ID: 1598326) Visitor Counter : 151
Read this release in: English , हिन्दी