وزارت خزانہ

ماہ دسمبر ، 2019 ء کے لئے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی


ماہ دسمبر میں مجموعی طور پر103184کروڑ روپئے کے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی ہوئی

Posted On: 01 JAN 2020 3:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، یکم جنوری / ماہ دسمبر ، 2019 ء میں مجموعی طور پر 103184 کروڑ  روپئے  کے جی ایس ٹی محصولات کی وصولی ہوئی ، جس میں سے سی جی ایس ٹی  19962 کرو ڑروپئے ،  ایس جی ایس ٹی  26792 کروڑ روپئے  ، آئی جی ایس ٹی 48099 کروڑ روپئے  ( بشمول  در آمدات پر  وصول کی جانے والی  21295 کروڑ روپئے کی رقم) اور سیس  8331 کرو ڑروپئے  ( بشمول  در آمدات سے حاصل ہونے والے  847 کروڑ روپئے  ) شامل ہیں ۔ 31 دسمبر ، 2019 ء تک دسمبر ماہ کے لئے داخل کئے گئے جی ایس ٹی آر 3 بی ریٹرنس کی مجموعی تعداد  81.21 لاکھ ہے ۔ 

          ماہ دسمبر  ، 2019 ء کے دوران گھریلو لین دین سے  جی ایس ٹی   محصولات میں  دسمبر ، 2018 ء مہینے کے مقابلے میں 16 فی صد کی زبردست  شرح نمو   دیکھنے کو ملی  ہے ۔ اگر ہم در آمدات سے آئی جی ایس ٹی کی وصولی پر غور کریں تو دسمبر ، 2019 ء کے دوران  مجموعی  ریونیو میں دسمبر ، 2018 ء کے مقابلے میں 9 فی صد کا اضافہ ہوا ہے ۔  اس مہینے کے دوران درآمدات سے حاصل ہونے والے  آئی  جی ایس ٹی کی  وصولی میں منفی  10 فی صد کی شرح نمو  درج کی گئی ہے ۔ تاہم  ، اس میں گذشتہ مہینے کے مقابلے منفی  13 فی صد  کی بہتری  اور ماہ اکتوبر کے مقابلے منفی 20 فی صد  کی بہتری درج کی گئی ہے ۔

          حکومت نے با قاعدہ بندوبست / تصفیہ کے طور پر آئی جی ایس ٹی سے   سی جی ایس ٹی میں 21814 اور  ایس جی ایس ٹی میں  15366 کروڑ روپئے  چکتا کئے ہیں ۔  دسمبر ، 2019 ء کے مہینے میں  با قاعدہ  تصفیہ کے بعد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے  حاصل کیا گیا کُل محصول  سی جی ایس ٹی  کی مد میں  41776 کروڑ روپئے اور  ایس جی ایس ٹی  کی مد میں  42158 کرو ڑروپئے رہا  ۔

          درج ذیل  چارٹ  رواں مالی سال کے دوران  جی ایس ٹی محصولات کے  رجحانات کی عکاسی کرتا ہے ۔

 

http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jan/i20201101.png

 

          درج ذیل   گو شوارہ ریاست وار   مجموعی طور پر  گھریلو جی ایس ٹی  وصولی  کو    دسمبر ، 2018 ء کے مقابلے  میں  اجاگر کرتا ہے ۔

 

 

ریاست

دسمبر – 18

دسمبر – 19

شرح  نمو

1

جموں و کشمیر

293

409

40%

2

ہماچل پردیش

595

699

18%

3

پنجاب

1,162

1,290

11%

4

چنڈی گڑھ

143

168

18%

5

اتراکھنڈ

1,055

1,213

15%

6

ہریانہ

4,646

5,365

15%

7

دلّی

3,146

3,698

18%

8

راجستھان

2,456

2,713

10%

9

اتر پردیش

4,957

5,489

11%

10

بہار

909

1,016

12%

11

سکم

150

214

43%

12

اروناچل پردیش

26

58

124%

13

ناگا لینڈ

17

31

88%

14

منی پور

27

44

64%

15

میزورم

13

21

60%

16

تری پورہ

48

59

24%

17

میگھالیہ

108

123

14%

18

آسام

743

991

33%

19

مغربی بنگال

3,230

3,748

16%

20

جھارکھنڈ

1,995

1,943

-3%

21

اڈیشہ

2,347

2,383

2%

22

چھتیس گڑھ

1,852

2,136

15%

23

مدھیہ پردیش

2,094

2,434

16%

24

گجرات

5,619

6,621

18%

25

دمن اور دیو

77

94

22%

26

دادر اور نگر حویلی

129

154

20%

27

مہاراشٹر

13,524

16,530

22%

29

کرناٹک

6,209

6,886

11%

30

گوا

342

363

6%

31

لکشدیپ

4

1

-78%

32

کیرلا

1,416

1,651

17%

33

تمل ناڈو

5,415

6,422

19%

34

پانڈیچری

152

165

9%

35

انڈمان و نکوبار  جزائر

22

30

36%

36

تلنگانہ

3,014

3,420

13%

37

آندھرا پردیش

2,049

2,265

11%

 

کُل میزان

69,983

80,849

16%

 

*****

 ( م ن ۔   و ا ۔  ع ا  )      

U. No. 14


(Release ID: 1598180) Visitor Counter : 213


Read this release in: English , Marathi , Hindi