عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

’عوامی خدمات بہم رسانی کے عمل کی اصلاح میں حکومتوں کاکردار‘کے موضوع پر ناگپور میں منعقدہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح


مرکزی وزراء جناب نتن جے رام گڈکری اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ آج اختتامی اجلاس سے خطاب کریں گے

عوامی خدمات بہم رسانی کا مقصد شہریوں کیلئے زندگی بسر کرنا آسان بنانا ہے: صدر کے سکریٹری جناب سنجے کوٹھاری

Posted On: 21 DEC 2019 1:47PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔21؍دسمبر۔صدر کے سکریٹری جناب سنجے کوٹھاری نے کہا ہے کہ  عوامی خدمات کا مقصد شہریوں کیلئے زندگی بسر کرناآسان بنانا ہے۔  موصوف ناگپور ،مہاراشٹر میں ’عوامی خدمات بہم رسانی کے عمل کی  اصلاح میں حکومتوں کا کردار‘ کے موضوع پر ناگپور میں منعقدہ دو روزہ علاقائی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔  اس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام   انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے ازالے (ڈی اے آر پی جی)  نے  حکومت مہاراشٹر اور مہاراشٹر ریاستی کمیشن برائے  عوامی خدمات حقوق کے تعاون واشتراک سے کیا ہے۔

سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں نیز  بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتی اکائیوں کے وزیر جناب نتن جے رام گڈکری اور  وزیرمملکت (آزادانہ  چارج) ڈونر کی وزارت ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی اُمور ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ 22 دسمبر 2019 کو ’عوامی خدمات کی بہم رسانی – حکومت کاکردار بہتر بنانا  ‘کے موضوع پر اختتامی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

اپنی تقریر میں جناب کوٹھاری نے کہا کہ  اصل قو ت ملک کے عوام میں مضمر ہے اور  حکومت کا بنیادی فرض بنتا ہے کہ وہ  ان کی زندگی کو سہل ترین بنانے کیلئے کام کرے۔  اسی  حقیقت کے عملی جامہ پہننے کے بعد  شہری بااختیار بنے ہیں، انہو ں نے کہا کہ نظام اور متعلقہ اُمور کو شفاف بنایا جانا چاہئے۔ انہو  ں نے کہا کہ موجودہ قوانین اور قواعد میں  کسی طرح کی مجوزہ تبدیلی  کو سب سے پہلے  عوامی جانکاری کے دائرے میں لایا جانا چاہئے تاکہ اس سلسلے میں شہریوں کی جانب سے تجاویز اور ردعمل حاصل ہوسکے۔  یہی  تمام چیزیں  یعنی تجاویز اور ردعمل  تبدیلیاں لانے سے قبل  زیر غور لائے جاسکتے ہیں۔  انہو ں نے کہا کہ عوامی خدمات بہم رسانی  کا کام ازحد اہم ہے کیوں کہ اب شہری  اپنے لئے ہر کام عملی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے  نوجوان افسران کو بھارت کے شہریوں کی خدمت بجا لانے کیلئے حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ہمیں  اپنے شہریوں کی جانب  زیادہ متوجہ ہونا چاہئے نہ کہ نظام کی جانب۔  تمام تر نظام کو آسان اور غیرپیچیدہ بنایا جانا چاہئے ، شہریوں کیلئے زندگی بسر کرنا آسان بنانے کے  امر پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو خدمات کی بہم رسانی پر کنٹرول کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کا فرض یہ بنتا ہے کہ یہ تمام تر خدمات  مؤثر ، شفاف اور معینہ مدت کے اندر شہریوں تک  پہنچ جائیں۔ 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Y7Z0.jpg

جناب کوٹھاری نے شہریوں کی آسانی کیلئے حکومت کی جانب سے کیے گئے مختلف النوع اقدامات پر روشنی ڈالی۔  انہوں نے کہا کہ حکومت کے تحت  جونیئر سطح کی آسامیوں کیلئے  بھرتی کے عمل میں  انٹرویو  کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے جس نے حکومت کے تئیں اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی خدمات میں رسمی طور پر شمولیت سے قبل  لازمی پولیس پڑتال کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ہے۔ تقرر ی نامے  امیدوار کے ذریعے ازخود تصدیق کی بنیاد پر جاری کیے جاسکتے ہیں اور تصدیق کا کام  آئندہ چھ مہینوں میں  مکمل کیا جاسکتا ہے۔  انہوں نے زور دیکر کہا کہ  فارموں کو سادہ اور سہل بنایا جانا چاہئے اور شہریوں کیلئے ہر طرح کی پیچیدگی ختم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے شکایات کے ازالے کے میکانزم کا بھی ذکر کیا۔ انہو ں نے مزید کہا کہ افسروں کو  عوام کے ساتھ گفت و شنید کرنی چاہئے تاکہ انہیں فیلڈ کا  تجربہ حاصل ہوسکے اور یہ سمجھنا چاہئے کہ اصل تجربہ یہی ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہوتا۔  جناب کوٹھاری نے ڈگر سے ہٹ کر سوچنے اور انداز فکر اپنانے پر زور دیا کیوں کہ شہریوں کے مسائل کا حل اسی طریقے سے نکالا جاسکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JQLH.jpg

خدمات سے متعلق حقوق ، مہاراشٹر کے چیف کمشنر جناب ایس ایس چھتریہ  نے کہا کہ  اطلاعاتی ٹیکنالوجی کو شہریوں کے فائدے کیلئے زیادہ سے زیادہ بڑے پیمانے پر استعمال کیا جانا چاہئے۔  انہوں نے  عوامی خدمات نظام بہم رسانی کے تین پہلوؤں یعنی  لوکا بھیمکھ(شہریوں پر مرتکز)، پاردرشتا (شفافیت) اور کال مریادا (معینہ مدت  کے  اندر) پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ  آر ٹی ایس کے تحت  زولسانی (مراٹھی اور انگریزی) موبائل ایپ اور ویب پورٹل  (آپلے سرکار)  وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ایسی 486 خدمات ہیں جو  مہاراشٹر رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ کے تحت آتی ہیں ۔ جناب چھتریہ نے کہا کہ  مہاراشٹر میں ایسے لوگوں کو  امداد فراہم کرنے کی غرض سے جو آن لائن اپلائی کرتے ہیں، 30800 مراکز  قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ کارکردگی کا نگرانی اور تجزیے کے ذریعے  محاسبہ ضروری ہے۔  انہوں نے کہا کہ  یشوگاتھا یعنی بہترین طریقہ ہائے کار کو وافر تشہیر ملنی چاہئے  تاکہ متعلقہ افسران کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ 

اس سے قبل  اپنی  خیرمقدمی تقریر میں ڈی اے پی آر جی  کی ڈپٹی سکریٹری   محترمہ رینو اروڑہ نے کانفرنس کے موضوع کی اہمیت  اجاگر کی۔ انہوں نے کہا کہ  عوامی خدمات کی بہم رسانی میں اپنائے جانے والے بہترین طریقہ ہائے کار  پر دو روزہ تقریب کے دوران گفت وشنید ہوگی ۔

آر ٹی ایس  کمشنر  ،کونکن ،  محترمہ میدھا گاڈگل،  جی اے ڈی کی سکریٹری  (او اینڈ ایم) ، حکومت مہاراشٹر محترمہ انشو سنہا،  ناگپور کے ڈویزنل کمشنر ڈاکٹر سنجیو کمار،  آر ٹی ایس پنجاب کے کمشنر جناب مندیپ سنگھ سندھو، چیف کمشنر جناب ہردیپ کمار اور  مختلف ریاستوں کے نمائندگان نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

مذکورہ علاقائی کانفرنس میں 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران شرکت کررہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ ریاستی انتظامیہ کے افسران بھی اس میں شریک ہیں۔  6 تکنیکی اجلاسات کے تحت  تبادلہ خیالات کیے جارہے ہیں ۔ تکنیکی اجلاسات جن کا تعلق  اس علاقائی کانفرنس سے ہے، ان میں درج ذیل اجلاسات شامل ہیں۔

  1. عوامی خدمات کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے خدمات کے حصول سے متعلق قوانین کس طرح وضع کیے جائیں۔
  2. عوامی خدمات کی الیکٹرانک ڈیلیوری یا بہم رسانی۔
  3. عوامی خدمات سے متعلق حقوق کے تئیں معاشرے میں بیداری پیدا کرنا۔
  4. مرتکز عوامی  شکایات- ازالہ اور نگرانی نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) 
  5. عوامی خدمات کی بہم رسانی کے طریقہ ہائے کار کو کیسے بہتر بنایا جائے۔
  6. ضلع مہاراشٹر اور اڈیشہ میں عوامی خدمات کی بہم رسانی  کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  ایک بھارت- سریشٹھ بھارت  کی تخلیق۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ ۔ ع ن

U-5973



(Release ID: 1597194) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Marathi