پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
ایل پی جی پائپ لائن پروجیکٹوں کیلئے اشتراک
Posted On:
11 DEC 2019 3:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،11دسمبر، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندرپردھان نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ ایل پی جی پائپ لائن بنیادی ڈھانچے کا قیام سرکاری دائرہ کار کی تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے ذریعہ تکنیکی، کاروباری افادیت کے مطالعات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ ایل پی جی پائپ لائنیں تیل صاف کرنے والے کارخانوں سے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹوں تک بچھائی جاتی ہیں۔ پی این جی آر بی ایکٹ 2006 کے تحت قائم قدرتی گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی)، ایل پی جی پائپ لائنیں بچھانے کی اجازت دینے والی اتھارٹی ہے۔ مجوزہ پائپ لائن بچھانے، ڈھانچہ تیار کرنے، انہیں چلانا، پائپ لائنوں کی توسیع کرنے والے اداروں کو مذکورہ ایکٹ کے تحت اجازت حاصل کرنے کیلئے بورڈ میں درخواست دینی ہوتی ہے۔
ملک میں ایل پی جی پائپ لائن نیٹ ورک کی کل لمبائی 8296کلومیٹر ہے۔ اس میں درج ذیل پائپ لائنیں شامل ہیں:
- پانی پت-جالندھر ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 280کلومیٹر)
- پارادیپ-ہلدیہ-درگاپور ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 673 کلومیٹر)، (پٹنہ اور مظفر پور پائپ لائن کی توسیع کے نتیجے میں کل لمبائی 918کلومیٹر)
- اِنّور-تریچی –مدورئی ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 615کلومیٹر)
- کنڈلا-گھورکھپورایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 615کلومیٹر)
- جام نگر-لونی ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 1414کلومیٹر)
- ویزاگ-سکندرآباد ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 621کلومیٹر)
- منگلور-حسن-میسورو-یدیورو ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 356کلومیٹر)
- اورن-چاکن /شکارپور ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 168کلومیٹر)
- حسن –چراپلی ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 680کلومیٹر)
- ممبئی –اورن ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 29کلومیٹر)
- کوچی-کوئمبٹور-سالم ایل پی جی پائپ لائن (لمبائی: 458کلومیٹر)
تیل کی مارکٹنگ کرنے والی تین کمپنیوں (او ایم سی) جن کے نام انڈین آئل کارپوریشن لمیٹیڈ، ہندوستان پٹرولیم کارپوریشن لمیٹیڈ اور بھارت پٹرولیم لمیٹیڈ ہیں، انہوں نے کنڈلا-گورکھپور، ایل پی جی پائپ لائن بچھانے کی اجازت لینے کی غرض سے پی این جی آر بی کے پاس اپنے ٹنڈر جمع کرنے کے لئے ایک کنسورشیئم بنایا ہے۔پی این جی آر بی نے کنڈلا-گورکھپور پائپ لائن بچھانے کے پروجیکٹ پر عمل درآمد کے لئے کنسورشیئم کو اجازت دے دی ہے۔
****
( م ن ۔ش س۔ ک ا)
U- 5730
(Release ID: 1596051)