کابینہ
قومی راجدھانی دہلی کے علاقے( غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کے جائیداد کے حقوق کو تسلیم کیا جانا ) بل 2019 کو کابینہ کی منظوری
1731 غیر تسلیم شدہ کالونیوں کے 40 لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا
Posted On:
20 NOV 2019 10:34PM by PIB Delhi
نئی دہلی،21/ نومبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے پارلیمنٹ کے جاری موسم سرما کے اجلاس کے دوران قومی راجدھانی دہلی(غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کے جائیداد کے حقوق کو تسلیم کئے جانے) کےبل 2019 کو منظوری دے دی ہے۔ اس بل سے دہلی کی غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کو اپنی جائیداد کو اندراج کرانے میں مدد ملے گی اور انہیں جائیداد کے اندراج اور اسٹامپ ڈیوٹی میں رعایت ملے گی۔
دہلی میں غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں پرائیویٹ اور سرکاری زمین پر واقع غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں تقریباً 40 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ ان کالونیوں میں زمین یا بنے ہوئے مکان کا مالکانہ حق عام طور پر پاور آف اٹارنی ، ول، ایگریمنٹ ٹو سیل، پیمنٹ اور پزیشن دستاویزات کی بنیاد پر ملا ہوا ہے۔ ان کالونیوں میں جائیدادیں رجسٹر یشن اتھارٹیز کے ذریعہ اندراج نہیں کرائی جارہی ہیں۔لہذا اس طرح کے جائیدادوں کے سلسلے میں رہنے والوں لوگوں کے پاس کوئی ملکیت کے دستاویزات نہیں ہوتے ہے۔ بینک اور مالی ادارے اس طرح کی جائیدادوں کے سلسلے میں کوئی قرض سہولیات بھی نہیں دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ایس ایل پی( سی) 13917 میں 2009 کے سورج لیمپ اور انڈسٹریز( پی) لمٹیڈ ورسیز اسٹیٹ آف ہریانہ اور دیگرز معاملے میں 11 اکتوبر 2016 کو سنائے گئے فیصلے میں کہاتھا کہ سیل ایگریمنٹ/ جنرل پاور آف اٹارنی یا ول ٹرانزیکشن کو کسی بھی جائیداد کا قانونی طور پر ٹرانسفر یا بیچا جانا نہیں ماناجاسکتا اور انہیں ایگریمنٹ آف سیل کی شکل میں بھی مانا جاسکتا ہے۔
ان غیر تسلیم شدہ کالونیوں کے رہنے والے لوگوں کےسماجی اور معاشی حالات اور بنیادی حقائق کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہوگیا تھا کہ انہیں پاور آف اٹارنی، ایگریمنٹ ٹو سیل، ول پزیشن لیٹر اور دیگر ایسے دستاویزات کی بنیاد پر مالکانہ حق دینے کا فیصلہ کیا جائے جو ایسی جائیدادوں کے لئے خرید کا ثبوت ہیں۔حکومت نے اس کے ساتھ ہی ایسی کالونیوں کی ترقی اور وہاں موجود بنیادی ڈھانچے اور عام سہولیات کو بھی بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے زندگی کے بہتر معیار کی راہ ہموار ہوگی۔
مجوزہ بل 2019 میں مختلف گنجائش کی گئی ہیں
- دہلی کی غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے ان کی جائیدادوں کے مالکانہ حق کے معاملے میں جنرل پاور آف اٹارنی، ول، ایگریمنٹ ٹو سیل اور خریداری سے جڑے دستاویزات کو تسلیم کرنے کے لئے سورج لیمپ معاملے کے فیصلے کی روشنی میں خاص طور سے ایک بار کی راحت دینا۔
- کنوینس ڈیڈ یا اتھارائزیشن سلپ پر جائیداد کی طے شدہ قیمت کی بنیاد پر رجسٹریشن فیس اور اسٹامپ ڈیوٹی لی جائے گی۔
- دہلی کے قومی راجدھانی خطے میں(غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کی جائیداد کے حقوق کو تسلیم کرنا)بل2019 کے انتظامات کے مطابق رجسٹریشن اور اسٹامپ ڈیوٹی میں کی جانے والی اس رعایت سے دہلی کی 1731 غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں رہنے والے 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ اسے 29 اکتوبر 2019 کو نوٹیفائی کیاگیا تھا۔
پس منظر
مکانات اور شہری امور کی وزارت کی طرف سے دہلی لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی والی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر مرکزی کابینہ کے سامنے دہلی کی غیر تسلیم شدہ کالونیوں کے لوگوں کو مالکانہ حق دینے کی تجویز رکھی تھی۔ مرکزی کابینہ 23 اکتوبر 2019 کو ہوئی میٹنگ میں یہ تجویز کو منظوری دی اور اس کے بعد 29 اکتوبر 2019 کو اسے نوٹیفائی کردیا۔
دہلی کے غیر تسلیم شدہ کالونیوں میں جائیداد کی ملکیت کا مالکانہ حق رجسٹریشن یا بغیر رجسٹریشن کے پاور آف اٹارنی، ایگریمنٹ ٹو سیل، ویل، پیزیشن اور پیمنٹ لیٹر کی بنیاد پر کئی بار منتقل کیا گیا۔ اس عمل میں لگنے والے اسٹامپ ڈیوٹی کا نہ تو کوئی کبھی بھگتان کیاگیا اور نہ ہی اس کا جائزہ لیاگیا۔
عام طور پر کنوینس ڈیڈ یا اتھارائزیشن سلپ پر اسٹامپ ڈیوٹی سرکولر ریٹ کی بنیاد پر وصولی جاتی ہے۔
*********
U – 5227
(Release ID: 1592802)