زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
دلہن اورتلہن کی پیداوار کے فروغ کے لئے 6مزیدریاستیں منتخب کی گئی ہیں: جناب نریندر سنگھ تومر
Posted On:
19 NOV 2019 6:57PM by PIB Delhi
نئیدہلی 20نومبر۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت تلہن کی پیداوار اور ملک میں کھانے کے تیل کی دستیابی میں ا ضافے کے لئے نیشنل فوڈسکیورٹی مشن (این ایف ایس ایم ) – تلہن اور آئل پام کونافذ کررہی ہے ۔
این ایف ایس ایم - (او ایس اینڈ او پی ) کو 29 ریاستوں میں نافذ کیا جارہا ہے اور اس میں تین ضمنی عناصر یعنی تلہن، آئل پام اور ٹری بارن آئل سیڈ (ٹی بی اوز ) ہیں ۔ اس کا اہم ترین مقصد آئل پام اور ٹی بی اوز کی پیداوار کے تحت تلہن کی پیداوار اور رقبے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے ۔ ملک میں 09-2008 میں تلہن کی پیداوار 27.72 ملین ٹن تھی ، جو کہ 19-2018 میں بڑھ کر 32.26 ملین ٹن ہوگئی ہے۔ اس مدت کے دوران پیداواری صلاحیت 1006 کلوگرام فی ہیکٹئیر سے بڑھ کر 1265 کلوگرام فی ہیکٹئیر ہوگئی ہے ۔سال 09-2008 میں ملک میں کھانے کے تیل کی پیداوار 6.34 ملین ٹن تھی ، جو کہ 19-2018 میں بڑھ کر 10.44 ملین ٹن ہوگئی ہے ۔ سال 19-2018 تک آئل پام کے تحت 3.30 لاکھ ہیکٹئیر رقبے کو شامل کیا گیا ہے ۔
ملک میں فصل اگانے والے کل رقبے کا 12فیصدسے زیادہ حصہ تلہن کی پیداوار کے لئے استعمال ہوتا ہے۔درآمدات پر انحصارکو کم کرنے کے لئے این ایف ایس ایم ( او ایس اینڈ او پی ) کے علاوہ حکومت ہند 17-2016 سے 6مشرقی ریاستوں (آسام ، بہار ،چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ ،اوڈیشہ اور مغربی بنگال) کی چاول کی بوائی سے بچنے والی زمین میں دلہن اورتلہن کی پیداوار کو فروغ دے رہی ہے اور 20-2019 سے دلہن اور تلہن میں مزید رقبہ لگانے اور پیداوار میں اضافے کے لئے 6مزید ریاستوں ( مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، تمل ناڈو ، گجرات ، کرناٹک اور آندھر ا پردیش ) کو شامل کیا گیا ہے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔اگ۔رم
U-5205
(Release ID: 1592351)
Visitor Counter : 177