کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اپنی شرائط پر ایف ٹی اے میں شمولیت اختیار کریگا، جلد بازی میں کسی ایف ٹی اے پر دستخط نہیں کیے جائیں گے۔پیو ش گوئل


پیوش گوئل کی جانب سے شمال مشرقی ریاستوں کیلئے انویسٹ انڈیا اسپیشل ڈیسک کا اعلان
تجارت وصنعت کے وزیر نے میک اِن انڈیا کیلئے ریاستی مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کیا

Posted On: 30 OCT 2019 6:40PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی۔30؍اکتوبر۔تجارت وصنعت اور ریلوے کے وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت کسی  طرح کے آزادانہ تجارتی معاہدات (ایف ٹی اے) میں شریک نہیں ہوگا نہ ہی جلد بازی میں کسی طرح کی  اقتصادی شراکت داری کریگا کیوں کہ فری ٹریڈ معاہدات دو طرفہ نوعیت کے حامل ہوتے ہیں اور ان سے لازم ہے کہ طرفین کو مساویانہ بنیاد پر فائدہ حاصل ہو۔ موصوف آج نئی دلّی میں اسٹیٹ کنسلٹیشن ورک شاپ برائے میک اِن انڈیا سے خطاب کررہے تھے۔ تجارت وصنعت کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری اور سوم پرکاش ، 27 ریاستو ں کے تجارت وصنعت کے وزراء حضرات اور  ڈی پی آئی آئی ٹی  کے سکریٹری بھی اس ورکشاپ میں موجود تھے۔

تجارت وصنعت کے وزیر نے مزید مطلع کیا کہ بھارت یوروپی یونین اور  برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے کے موضوع پر بات چیت کررہا ہے اور  چند مہینوں میں اس موضوع پر باقاعدہ مذاکرات کااہتمام کیاجائیگا۔ انہوں نے ریاستوں کے نمائندگان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے طور پر اپنے خطے کی صنعتوں اور مینوفیکچرر حضرات کی تشفی کریں اور انہیں بتادیں کہ بھارت اپنی شرطوں پر  ہی ایف ٹی اے میں  شمولیت اختیا رکریگا اور ملک کے مفادات کے تحفظ کیلئے  تمام تر ممکنہ اقدامات کریگا۔ صنعتوں کو روزگار فراہم کرنے کے پہلو کو یقینی بنانے کیلئے  بھارت میں  ہرگز ایسی کمزور قیادت نہیں ہے جو علاقائی ایف ٹی اے کے ذریعے مقرر کی گئی حدود سے نبردآزما نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کو کسی طریقے سے الگ تھلگ نہیں کیاجاسکتا اور نہ ہی  بھارت بقیہ دنیا سے الگ تھلگ رہ کر گزارہ کرسکتا ہے بلکہ بھارت تو  دنیا کے ساتھ تمام تر ضروری تحفظاتی اقدامات وافر احتیاط کے ساتھ سب کے رابطے میں رہے گا تاکہ مینوفیکچرنگ اور خدمات دونوں لحاظ سے گھریلوں صنعتوں کے مفادات کا تحفظ ممکن ہوسکے۔

اپنے خطاب کے دوران تجارت وصنعت کے وزیر نے بتایا کہ بھارت شمال مشرقی خطے کیلئے ایک کُلی طور پر وقف ڈیسک قائم کررہا ہے جو سرمایہ کاری کے نشانوں ، شمال مشرقی ریاستوں کیلئے سرمایہ کاری فروغ، سرمایہ کاری کے لئے سہل کاری اور شمال مشرقی خطے کیلئے  ویب سائٹ بنانے کاکام کریگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  ایم ایس ایم ای صنعتوں کو مفت قانونی مدد فراہم کی جارہی ہے اور یہ مدد تجارت وصنعت کی وزارت کے تحت  تجارتی  چارہ جوئی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی جانب سے فراہم کی جارہی ہے انہوں نے ایم ایس ایم ای صنعتوں سے گزارش کی کہ وہ اس سہولت سے مستفید ہوں۔

سرمایہ کاری راغب کرنے کیلئے تجارت وصنعت کے وزیر نے کہا کہ  ضابطہ جاتی استحکام از حد ضروری ہے تاکہ کی گئی سرمایہ کاری محفوظ اور سلامت رہے ۔ انہو ں نے ریاستوں سے گزارش کی کہ وہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ایک سازگار ماحول بنائیں اور اپنے یہاں مزدور قوانین پر بھی نظر ڈالیں۔ انہوں نے ریاستوں اور صنعت کی دنیا کی جانب سے تجاویز کا خیرمقدم کیا اور یہ جاننا چاہا  کہ میک اِن انڈیا پروگرام کو زیادہ مضبوط بنانے کیلئے کیا طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار آسان بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آئندہ پانچ برسوں کیلئے کیا لائحہ عمل طے کیا جاسکتا ہے۔ یہ لائحہ عمل ایسا ہونا چاہئے جو زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری راغب کرے اور ایم ایس ایم ای کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ روزگا رفراہم کرائے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ ۔ع ن

U-4852


(Release ID: 1589779) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi