اسٹیل کی وزارت
جناب دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ بھارت میں فولاد کی مانگ میں مستقبل میں اضافہ ہونے کی توقع ہے، کیوں کہ بھارت 5 کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی معیشت بن جانے کے راستے پر چل پڑا ہے
प्रविष्टि तिथि:
26 OCT 2019 12:15PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔26؍اکتوبر۔پٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ ملک میں فولاد کی مانگ خاطر خواہ طور پر بڑھی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ اس مطالبے میں مستقبل میں مزید اضافہ ہوگا کیوں کہ بھارت 5 کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی معیشت بن جانے کے راستے پر چل پڑا ہے۔ آج ٹوکیو میں فولاد کی افزوں صلاحیت کے موضوع پر گلوبل فورم کی ایک وزارتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ فولاد کے لئے بھارت کی جانب سے اس کی مانگ اس کی صلاحیت کی توسیع کیلئے لازمی بھی ہوگی اور اس میں اضافہ ہوگا۔ میں زور دیکر کہنا چاہوں گاکہ تیز رفتار اقتصاد ی اور بنیادی ڈھانچہ جاتی ترقیات جو بھارت میں رونما ہورہی ہیں اس کے نتیجے میں بھارت میں فولاد کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ درج کیا گیا ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ اضافہ ابھی اور زیادہ ہوگا کیوں کہ بھارت 2024 تک پانچ کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی معیشت بن جانے کے راستے پر رواں دواں ہے۔ مزید برآں بھارت نے آئندہ پانچ برسوں میں اپنے بنیادی ڈھانچے پر 1.4 کھرب امریکی ڈالر صرف کرنے کا بھی عہد کررکھا ہے ۔ یہ تمام باتیں ملک میں فولاد کی مانگ کو بڑھانے کیلئے اچھا شگون ہے ۔ ہم نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ بھارت میں فی کس فولاد کھپت موجودہ 72 کلو فی کس سے بڑھا کر 2030 تک فی کس 160 کلو گرام تک لے جائیں۔ بھارت میں فولاد کی مانگ صلاحیت کی توسیع کیلئے ہر لحاظ سے ایک اہم عنصر ہوگی۔

فولاد کے سلسلے میں اضافی صلاحیت کے موضوع پر جناب پردھان نے کہا کہ بھارت میں فولاد کا شعبہ پابندیوں سے آزاد ہے اور اس کے لیے منڈی کی قوتیں ہی اس کا تعین کرتی ہیں۔ یہ چیز اظہر من الشمس ہے کہ بھارت حد سے زیادہ بڑھی ہوئی صلاحیت کے مسئلے سے دوچار نہیں ہے ہمیں اپنے مسائل کا ادراک اور احساس دونوں ہے، مسائل اکثر غیرضروری صلاحیت سے پیدا ہوتے ہیں لہٰذا ہم فورم کے ذریعے متعین کردہ اصولوں کا احترام کرتے ہیں۔

عالمی صورتحال کے موضوع پر وزیر موصوف نے کہا کہ اسٹیل کی ازحد اضافی صلاحیت نے 2015 کی مندی کے دوران صنعت پر عالمی پیمانے پر برعکس اثرات مرتب کیے۔ 2016 سے 2018 کے دوران تھوڑی سی بحالی کے بعد دوبارہ فولاد صنعت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے لہٰذا یہ چیز ازحد اہم ہے کہ ہم 2015 کی صورتحال دوبارہ نہ پیدا ہونے دیں اور اس کے لئے معقول اقدامات کریں۔ فولاد کی ضرورت سے زیادہ صلاحیت سے متعلق عالمی فورم کے اراکین کے ذریعے اطلاعات کے باہم تبادلے اور اس کی صورتحال پر نظرثانی کے سلسلے میں اراکین کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ تمام اراکین کی جانب سے ،صلاحیت اور اطلاعات کے سلسلے میں جن کا تعلق براہ راست اور بالواسطہ اقدامات سے ہے ، کی گئی کوششیں لائق ستائش ہیں، یہ پہلی مرتبہ کی جانے والی منفرد کوشش ہے۔ اطلاعات کے باہم تبادلے نے عالمی فولاد صنعت کیلئے بہتری کے اقدامات کے سلسلے میں مدد فراہم کی ہے اور اس کا بہتر ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس نے عالمی فولاد اضافی صلاحیت کے سلسلے میں جو مسئلہ درپیش ہے ، اس کی تفہیم کا بھی راستہ ہموار کیا ہے۔ انہوں نے اس امر کو یقینی بنانے کیلئے مستحکم کوششوں پر زور دیا جس کے ذریعے ہر لحاظ سے معقول اور منصفانہ بین الاقوامی تجارتی طریقہ ہائے کار کا لحاظ رکھا جائے۔ جناب پردھان نے کہا کہ برلن وزارتی سفارشات میں کہا گیا تھا کہ منڈی میں جو چیزیں سبسیڈی کی مخالف ہوں اور ساتھ ہی ساتھ معاون اقدامات جو مسابقت کی نفی کرتے ہوں ان کی شناخت کرکے انہیں ختم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ حکومتوں کو منڈی میں اس طرح کی برعکس قوتوں کے سلسلے میں کوئی دخل نہیں دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت لازمی ہے اور صحیح سمت میں افزوں مواصلات اور تعاون ہی مناسب اقدامات ہیں۔ گلوبل فورم فولاد سے متعلق تمام مسائل کو حل کرسکتا ہے کیوں کہ معیشتیں بڑے ہی پیچیدہ انداز میں اس شعبے سے مربوط ہیں۔ ہماری یہ مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم فولاد کے شعبے کے تمام مسائل کو حل کریں۔
اس میٹنگ کے شانہ بہ شانہ وزیر موصوف نے یوروپی یونین کے وفد کی سربراہ محترمہ سینڈرا گیلینا سے بھی ملاقات کی جو یوروپی کمیشن کی ڈائرکٹر جنرل آف ٹریڈ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-4799
(रिलीज़ आईडी: 1589358)
आगंतुक पटल : 146