ریلوے کی وزارت
گرانڈ کورڈ روٹ پر انتہائی جدید الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم نصب
یہ نیا الیکٹرانک نظام اس روٹ پر اترپردیش میں ٹونڈلا جنکشن پر 65 سالہ پرانا میکنیکل سسٹم بدل دے گا
یہ تکنیکی جدید کاری نئی دہلی ہاوڑہ روٹ پر ٹرینوں کے آنے جانے کو زیادہ محفوظ ، تیز فعال اور زیادہ پابند بنائے گی
عوام کو ہر ممکن حد تک پریشانیوں سے بچانے اور کم سے کم وقت میں سب سے چیلنجنگ کام کو انجام دینے کے لئے تقریبا 500 افراد نے رات دن تقریبا 50 دن تک کام کیا
جنوب مشرقی ریلوے میں کھڑک پور ریلوے اسٹیشن کے بعدٹونڈلا میں ملک کا یہ دوسرا سب سے بڑا انٹر لاکنگ نظام ہے
حادثے کے دوران میڈیکل ریلیف ٹرین کی تیزی سے نقل وحمل ممکن ہوگئی ہے
Posted On:
22 OCT 2019 5:23PM by PIB Delhi
نئی دہلی،22؍اکتوبر،گرانڈ کورڈ روٹ پر انتہائی جدید الیکٹرانک انٹر لاکنگ نظام نصب کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے انڈین ریلویز کو ٹرینوں کی رفتار بڑھانے میں مدد ملے گی اور دہلی اور ہاوڑہ کے درمیان سفر کے اوقات کو کرنے کا مقصد حاصل ہوگا اور سفر کے یہ اوقات 17 سے 19 گھنٹےکم ہوکر تقریبا 12 گھنٹے رہ جائیں گے۔
گرانڈ کورڈ ہاوڑہ – گیا – دہلی لائن اور ہاوڑہ – الہ آباد – ممبئی لائن کا حصہ ہے۔ یہ مغربی بنگال کے سیتا رام پور اور اترپردیش میں پنڈت دین دیال اوپادھیائے جنکش کے درمیان ایک رابطے کا کام کرتا ہے اور انڈین ریلویز کے نارتھ سینٹرل ریلوے زون میں 450 کلو میٹر کا فاٖصلہ طے کرتا ہے ۔ یہ حصولیابی اس وجہ سے ممکن ہوپائی ہے کیونکہ اب اترپردیش میں ٹونڈلا اسٹیشن پر 65 سال پرانے فرسودہ میکنیکل سگنل کے نظام کی جگہ انتہائی جدید اور محفوظ انٹر لاکنگ نظام نے لے لیا ہے۔
عوامکوہرممکنحدتکپریشانیوںسےبچانےاورکمسےکموقتمیںسبسےچیلنجنگ اور پیچیدہ کامکوانجامدینےکےلئےتقریبا 500 افرادنےراتدنتقریبا 50 دنتککامکیا۔ ان 500 افراد نے 2 ستمبر 2019 سے 20 اکتوبر 2019 تک بغیر رکے 50 دن تک کام انجام دیا۔
ٹونڈلا جنکشن اس مصروف روٹ پر ایک اہم اسٹیشن ہے۔ ٹونڈلا آگرہ کینٹ جنکشن کے ساتھ مین لائن کو بھی جوڑتا ہے۔ ٹونڈلا جنکشن پر یہ اہم الیکٹرانک انٹر لاکنگ ورک میں 613 روٹ ہیں، جو 800 روٹ کے ساتھ جنوب مشرقی ریلوے میں کھڑک پور کے لئے واحد دوسرا ہے۔
ٹرین کے آپریشن (نقل وحمل) کے اعتبار سے انتہائی اہم ہونے کے باوجود ٹونڈلا جنکشن اب بھی 1955 ونٹیج کے انٹر لاکنگ سگنل نظام کو جاری رکھے ہوئے تھا۔ اس تبدیلی کی ضرورت کافی عرصے پہلے محسوس کی گئی تھی اور ری موڈلنگ کے لئے کام اور میکنیکل سگنلنگ کو 1998 اور 20199 میں منظوری دی گئی تھی البتہ ٹونڈلا جنکشن میں ٹرین کے آپریشن کے شدید دباؤ کی وجہ سے اس کو حقیقی انجام تک پہنچانے میں تاخیر ہوئی۔
اس کام کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے این سی آر کے جی ایم راجیو چودھری نے منصوبہ بندی کرنے والوں کی کثیر ڈسپلنری ٹیم کی رہنمائی کی ،جنہوں نے ٹونڈلا جنکشن سے گزرنے والی کچھ مال گاڑیوں کے راستے بدلنے کے لئے بدھان- خورجہ سیکشن کے درمیان نو تعمیر شدہ مشرقی ڈیڈیکٹڈ فریٹ کوریڈور استعمال کرنے کے لئے اختراعی حل نکالا۔ اس طرح اس کام کے انجام کے دوران مسافر ٹرینوں کی کم سے کم منسوخی کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن-ح ا- ق ر)
U-4705
(Release ID: 1588753)
Visitor Counter : 116