وزارت خزانہ
محکمہ انکم ٹیکس کی چنئی میں ’’ویلنیس گروپ‘‘ پر تلاشی مہم
Posted On:
18 OCT 2019 3:46PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18/اکتوبر۔ محکمہ انکم ٹیکس نے ٹرسٹوں اور کمپنیوں، جو سال بھر ’’فلاح و بہبود / ویلنیس کورس‘‘، فلسفہ، روحانیت وغیرہ میں تربیتی کورس چلاتے ہیں، کے ایک ساتھ جمع ہونے والے معاملات میں انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے تحت آندھراپردیش (اے پی) میں وردائہا پیلم میں مختلف پھیلے ہوئے رہائشی احاطوں (کیمپسوں) میں اور چنئی اور بنگلورو میں بھی ایک سرچ ایکشن کا انعقاد کیا۔
یہ گروپ جس کی بنیاد ایک روحانی گرو نے 1980 کی رہائی میں ’’اتحاد‘‘ (وَن نیس) فلسفے کے ساتھ رکھی تھی، ہندوستان اور بیرون ملک غیر منقولہ جائیداد، تعمیر، کھیل وغیرہ جیسے کئی شعبوں میں بھی متنوع شکل اختیار کرلی ہے۔ اس گروپ کا نظم و نسق اس وقت روحانی گرو (پیشوا) اور ان کے بیٹے کے زیر انتظام ہے۔ یہ کورسیز بیرون ملک رہنے والے رہائشی صارفین کو راغب کرتے ہیں اور یہ گروپ غیر ملکی زر مبادلہ میں خاطر خواہ رقم (رسیدیں) کماتا ہے۔ ایسی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ یہ گروپ اپنی وصول ہونے والی رقم یا رسیدوں کو دبانے کا کام کررہا ہے، جو آندھرا پردیش اور تامل ناڈو (ٹی این) اور بیرون ممالک میں بڑی جائیدادوں میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔ تلاشی کی مہم جو ابھی بھی جاری ہے، میں چنئی، حیدرآباد، بنگلورو اور وردائہا پیلم میں واقع تقریباً 40 کیمپسوں کا احاطہ کیا ہے۔
تلاشی مہم کے دوران، ثبوت ملے ہیں کہ یہ گروپ باقاعدہ طور پر اپنے مختلف مراکز اور آشرموں میں رسیدیں دبا رہا ہے۔ یہ شواہد ان ملازمین کے پاس سے برآمد ہوئے ہیں، جنھوں نے رقم جمع کرنے کا ریکارڈ برقرار رکھا تھا، جو کہ کہیں اور سرمایہ کاری کرنے میں استعمال کے لئے کھاتوں کے باہر رکھے گئے تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس کی دستاویزاتی اقدار سے زیادہ اور اس سے زیادہ جائیداد کی فروخت سے نقد وصول کرنے میں بھی اس گروپ نے بغیر حساب کتاب کے آمدنی حاصل کی ہے۔ اس طرح کی بے حساب نقد وصولی کرنے کا انتہائی تخمینہ مالی سال 2014-15 میں 409 کروڑ روپے ہے۔ ایسی بے حساب رقم کی رسیدوں کا ثبوت بانی روحانی گرو اور اس کے بیٹے کی رہائش گاہوں اور کیمپسوں میں ایک مقام پر بڑی مقدار میں نقد اور دیگر قیمتی سامان سے بھی ملتا ہے۔ ان کیمپسوں میں محکمہ انکم ٹیکس نے 43.9 کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کی ہے۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، غیر ملکی کرنسی میں بھی کافی رقم برآمد کی گئی ہے اور اسے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ ان احاطوں سے برآمد یا جمع کئے گئے ایسے غیر ملکی زر مبادلہ کی مجموعی رقم تقریباً 2.5 ملین امریکی ڈالر ہے، جو تقریباً 18 کروڑ روپے کے مساوی ہے۔ دوسری کرنسیوں میں بھی غیر ملکی زر مبادلہ بھی برآمد کیا گیا ہے اور اسے ضبط کرلیا گیا ہے۔ زیورات کی شکل میں پوشیدہ سونے کی بڑی مقدار بھی برآمد کی گئی ہے، جو تقریباً 88 کلوگرام ہے اور جس کی قیمت 26 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ 1271 کیرٹ کے پوشیدہ ہیرے جن کی قیمت تقریباً 5 کروڑ روپے ہے، بھی برآمد ہوئے ہیں اور ان پر بھی محکمے نے قبضہ کرلیا ہے۔ اب تک ضبط کئے گئے اثاثوں کی قیمت تقریباً 93 کروڑ روپے ہے۔ اس گروپ کی پوشیدہ آمدنی کا اب تک کا تخمینہ 500 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ تلاشی مہم اب بھی جاری ہے۔
اس تلاشی مہم کی ایک اہم کھوج یہ ہے کہ اس گروپ نے ملک اور بیرون ملک میں بہت سی کمپنیوں میں سرمایہ لگایا ہے۔ ان میں سے کچھ کمپنیاں چین، امریکہ، سنگاپور، متحدہ عرب امارات وغیرہ میں مقیم ہیں جو ہندوستان میں کرائے جانے والے مختلف رہائشی ’ویلنیس‘ کورسیز میں شرکت کرنے والے غیرملکی صارفین سے ادائیگی حاصل کرتے ہیں۔ اس عمل میں انکم ٹیکس محکمہ قابل ٹیکس آمدنی کے بارے میں تحقیق کررہا ہے۔ مزید یہ کہ یہ بھی پایا گیا ہے کہ اس گروپ کی ٹرسٹوں میں سے ایک ٹرسٹ دوسرے فریقوں کے لئے چندہ وصول کرکے رہائش کے اندراجات فراہم کرتا ہے اور پھر اخراجات کی آڑ میں رقم واپس کرتا ہے اور بطور فیس تھوڑا سا فیصد وصول کرتا ہے۔ ایسی مثالیں بھی ملی ہیں جہاں یہ گروپ غیرملکی موکلوں سے غیر ملکی کرنسی میں حاصل رقم کا محاسبہ نہیں کررہا ہے اور پھر گرے مارکیٹ میں اس کا لین دین کررہا ہے۔ ان تمام سراغوں کی تفتیش کی جارہی ہے اور جانچ چل رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن ۔ ش ت۔ م ر(
U-4658
(Release ID: 1588491)
Visitor Counter : 108