بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جہازرانی کی وزارت نے سمندر کے قریب ریاستوں کی ترقی کی کونسل کی 17ویں میٹنگ کا انعقاد کیا


جناب منڈاویا نے کہا کہ 200 سے زیادہ چھوٹی بندرگاہوں اور قومی بندرگاہوں کے گرڈ کو جلد ہی فروغ دیا جائیگا

جناب منڈاویا نے بحریہ کے شعبے کی ترقی کیلئے مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ کوششوں کیلئے کہا

Posted On: 15 OCT 2019 6:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 اکتوبر:جہاز رانی کی وزارت، ملک میں بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں کے درمیان تال میل کی بنیاد پر بندرگاہوں کیلئے ایک قومی گرڈ بنانے کے ایک منصوبے پر کام کررہی ہے۔ جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور کیمیاوی مادوں اور کیمیاوی کھادوں کے وزیر مملکت جناب من سنگھ منڈاویا نے اس کا اعلان نئی دلّی میں آج (15اکتوبر 2019) کو سمندر کے نزدیک واقع ریاستوں کی ترقی سے متعلق کونسل (ایم ایس ڈی سی) کی سترہویں میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ملک میں 204 چھوٹی بندرگاہیں ہیں، جن میں سے محض 44 میں کام کاج کیا جاتا ہے۔ یہ سبھی بندرگاہیں ، ماضی میں بحری سرگرمیوں کا مرکزرہی ہیں اور اگر  ان کااحیاء کردیا گیا تو یہ ایک مرتبہ پھر بحری تجارت کے اہم مراکز میں تبدیل ہوسکتی ہیں۔ جناب منڈاویا نے کہا کہ حکومت بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں کےدرمیان تال میل پیدا کرنے پر غور وخوض کررہی ہے تاکہ ملک میں بندرگاہوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکر ترقی کی جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00130R8.jpg

جناب منڈاویا نے کہا کہ بندرگاہوں اور قومی بندرگاہوں کے گرڈ کی ترقی کا ایک منصوبہ 6ماہ کے اندر اندر تیار ہوجائے ۔ ہر بندرگاہ کے احیاء کیلئے وسیع مطالعہ کیا جائے گا جس میں اس سے مربوط خصوصی کارگو اور اس رُخ پر واقع صنعت کی نشاندہی کی جائیگی۔ مرکز، مطالعات کے نتائج سے، ریاستوں کو بھی واقف کرائے گا تاکہ جن چھوٹی بندرگاہوں پر کام کاج نہیں ہورہا ہے ، انہیں فروغ دیاجاسکے اور ان پر کام کاج شروع کیاجاسکے۔ وزیر موصوف نے بحری شعبے کو فروغ دینے کے مقصد سے مرکز اور ریاستوں کے درمیان مزید تعاون کیلئے کہا۔

جناب منڈاویا نے یہ بھی کہا کہ ساحلی جہاز رانی اور اندرون ملک آبی راستے، ملک کی ترقی میں ایک اہم رول ادا کرنے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ لاگت والے اور آلودگی سے پاک پانی کے اس ٹرانسپورٹ سے ملک میں نقل وحمل کی لاگت میں کمی آسکتی ہے جس سے بھارتی مصنوعات، عالمی منڈیوں میں مزید مقابلہ جاتی ہوجائیگی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کانفرنس میں اندرونِ ملک آبی راستوں کی کشتیوں کیلئے مشترکہ اور رہنما خطوط تیار کرنے جیسے معاملات پر بات چیت کی جائے گی تاکہ مختلف ریاستوں کی کشتیاں ساحلی پانی میں بہ آسانی نقل وحرکت کرسکیں۔

بندرگاہوں کی سلامتی پر بھی کافی تفصیل سے بات چیت کی گئی اس میں بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں دونوں کی سلامتی شامل ہے۔ جناب منڈاویا نے کہا کہ ملک میں ہربندرگاہ پر سیکورٹی کی بین الاقوامی سطحوں کو یقینی بنایاجائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002335B.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت نے جہازی سیاحت پر بھی زور دیا اور جے این پی ٹی پر خصوصی تجارتی زون اور کاندلہ و پارادیپ میں اسمارٹ صنعتی بندرگاہی شہروں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی آئی ٹی کھڑک پور  اور این ٹی پی سی ڈبلیو آئی آئی ٹی مدراس میں سی ای ایم ایس ، سی آئی سی ایم ٹی  جیسی اداروں پر مبنی  تحقیق کو استحکام دینے سے  بحری صنعت  میں ملک ہی میں کی جانے والی تحقیق او رہنرمند لوگ فراہم کرنے میں مددملے گی۔

ایم ایس ڈی سی پس منظر: ایم ایس ڈی سی  بحری شعبے کی ترقی کیلئے ایک اعلیٰ ترین مشاورتی ادارہ ہے جس کا مقصد بڑی اور چھوٹی  بندرگاہوں کی  مربوط ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ ایم ایس ڈی سی کی تشکیل مئی 1997 میں ریاستی سرکاروں کے ساتھ صلاح ومشورے کے بعدکی گئی تھی ۔مزید یہ کہ ایم ایس ڈی سی  ساحل سمندر کے قریب واقع ریاستوں میں چھوٹی بندرگاہوں  اور  پرائیویٹ بندرگاہوں کے فروغ پر گہری نظر رکھنے کو یقینی بناتی ہے۔

 

 

 ( م ن۔ اس ۔ ع ن (

 U. No.4619


(Release ID: 1588238) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Hindi , Bengali