ارضیاتی سائنس کی وزارت

ساحل سمندرپر واقع ریاستوں کے لئے موسم کی پیشگوئی اور مچھلیاں پکڑنے کے امکانی خطّوں سے متعلق نقشے تیار کرنے کے آلے کا افتتاح


مصنوعی سیارے پر مبنی معلومات سمندری طوفانو ں ، اونچی لہروں اور سونامی سے نمٹنے میں انتہائی مفید ثابت ہوں گی: ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 09 OCT 2019 6:25PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی  10 اکتوبر۔ماہی گیروں کے لئے مچھلیاں  پکڑنے کے امکانی خطوں (پی ایف زیڈ)  کے بارے میں معلومات  اور ساحل سمندر پر واقع  ریاستو ں کے لئے   قدرتی آفات سے متعلق وارننگ    (اوایس ایف )جاری کرنے  اور مسلسل  نیز  موثر ہنگامی معلومات  فراہم کرنے کے بارے میں ،حکومت نے آج  جہازرانی اور اطلاعات کے بارے میں  ایک آلے  جی ای ایم آئی این آئی کا افتتاح کیا ہے۔ نئی دہلی میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ارضیاتی علوم ،  سائنس اور ٹکنالوجی نیز صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا :’’  مصنوعی سیارے پر مبنی مواصلات  اس طرح کی ہنگامی معلومات  پھیلانے کے سلسلے میں  مسلئے کا واحد حل ہے۔ اسے  سمندری طوفانوں  ،اونچی لہروں اور سونامی سے

نمٹنے کے لئے ایک مستقل طریق کار کے طور پر اپنایاجاناچاہئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OWSK.jpg

پی ایف زیڈ مشوروں کے ذریعہ سمندروں میں  مچھلیوں کے جمع ہونے کی امکانی جگہوں   کے بارے میں  معلومات فراہم ہوتی ہے۔ جبکہ اوایس ایف  سمندر کی بالکل صحیح صورتحال کے بارے میں  معلومات فراہم  ہوتی ہے ۔وزیرموصوف نے کہا :’’ ساحل سمندر پر واقع  ریاستوں کی پیش گوئی میں   ہواؤں  ، لہروں  ،سمندر کے اتار چڑھاؤ ، پانی کے درجہ حرارت وغیرہ کے بارے میں  اطلاعات شامل ہوتی ہیں۔ یہ اطلاعات اگلے پانچ دنوں کے لئے روزانہ  ہر چھٹے گھنٹے فراہم ہوں گی اور اس طرح کسانوں کو یہ مدد ملے گی کہ وہ اپنی آمدنی  کو زیادہ سے زیادہ بڑھاسکیں اور ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور مچھلیاں پکڑنے کی ان کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی جاسکے ۔‘‘

          اگرچہ کہ مواصلات کے مختلف طریقوں سےاس طرح  کی پیش  گوئی اور معلومات فراہم  کی جاتی رہی ہیں،  لیکن ان میں سے کوئی بھی  معلومات ،جس میں  سمندری طوفان سے متعلق وارننگ  بھی شامل ہو،اس وقت فراہم نہیں کی جاسکتیں جب  ماہی گیر ساحل سے دس  بارہ کلومیٹر دور چلے جائیں ۔ (یہ موبائل فون اور وی ایچ ایف کی معمول کی رینج ہے ۔)  یہ ان ماہی گیروں کے لئے  جو مچھلیاں  پکڑنے کے لئے  50سمندر ی میل اور کبھی کبھی 300 سمندری میل سے آگے چلے جاتے ہیں۔ ان کے لئے معلومات فراہم کرنے میں بہت بڑی رکاوٹ ثابت ہوتی ہے۔

          اس خامی کا بڑی شدت سے  احساس 2017  میں  اوکھی سمندری طوفان کے موقع پر ہوا ، جب ماہی گیر سمندری طوفان شروع  ہونے سے  پہلے گہرے سمندر میں چلے گئے اور انہیں آنے والے طوفان کے بارے میں  مطلع  نہیں کیا جاسکا ۔ معلومات کے اس فرق کا نتیجہ   جانی نقصان اور جن ماہی گیروں کو بچایاجاسکا ، ان کے  سخت  زخمی ہونے کی شکل میں مچھلیاں پکڑنے والی کشتیوں  کو سخت نقصان پہنچنے کی شکل میں  ظاہر ہوا ۔

          اس مشکل پر قابو  پانے کی خاطر سمندری اطلاعاتی خدمات کے بھارتی قومی مرکز  (آئی این سی او آئی ایس ) نے جو کہ  ارضیاتی علوم کی وزارت کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے ، ائیر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا( اے اے آئی ) کے ساتھ تعاون کیا تاکہ گگن  مواصلاتی نظام سے فائدہ  اٹھایا جاسکے اور ماہی گیروں تک وارننگ پہنچانے کے لئے پی ایف زیڈ اور او ایس  ایف کا استعمال کیا جاسکے ۔

          اس موقع  پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آئی این سی او آئی ایس  کی طرف سے حال ہی  میں تیار کردہ  پی ایف  زیڈ  پیش گوئی نظام کا افتتاح  بھی کیا ۔اس کے ذریعہ  ماہی گیروں کو تین دن پہلے مشورہ دیا جاسکتا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029LQH.jpg

شہری ہوابازی کے سکریٹری جناب پردیپ سنگھ  کھرولہ ،  ارضیاتی علوم کی وزارت میں سکریٹری  ڈاکٹر مادھون نائر راجیون ،  اے اے آئی کے چیئرمین جناب انوج اگروال ،  نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے  ممبر لیفٹیننٹ جنرل ایم این سی ماروا اور آئی این سی اوآئی ایس کے  ڈائریکٹر  ڈاکٹر  ستیش سی  شنائے بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ج                             ۔رم

U-4529


(Release ID: 1587665) Visitor Counter : 237


Read this release in: English , Hindi , Gujarati