وزارت دفاع

مزگاوں ڈوک شپ بلڈرز لمیٹڈ نے ہندوستانی بحریہ کو دوسری اسکارپین آبدوز‘‘کھنڈیری’’ سونپی

Posted On: 19 SEP 2019 5:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،19ستمبر :مزگاوں ڈوک شپ بلڈرز لمیٹڈ ( ایم ڈی ایل ) نے‘‘ شپ بلڈرٹودی نیشن’’ کو ہندوستان کی ایک اہم دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ شپ یارڈ  قراردیاہے جو وزارت دفاع کے تحت میک ان انڈیا پروگرام کے ساتھ ملک کو اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے ۔ مزگاوں ڈوک شپ بلڈرز لمیٹڈ نے آج ممبئی میں منعقد ایک تقریب کے دوران ہندوستانی بحریہ کو دوسری اسکارپن آبدوز ‘‘کھنڈیری ’’ حوالے کی ۔ اس موقع پر آبدوز کو سونپے جانے کے سلسلے میں ایک قبول نامے کے دستاویز پردستخط کئے گئے جس پر ایم ڈی ایل کے چیئرمین اورمنیجنگ ڈائرکٹر کوموڈور راکیش آنند نے دستخط کئے اور بحریہ کی طرف ویسٹرن نیول کمانڈکے چیف آف اسٹاف آفیسر ریئر ایڈمیرل بی سیواکمارنے دستخط کئے ۔ اس موقع پر ایم ڈی ایل کے ڈائرکٹرس اور بحریہ کا عملہ موجود تھا۔ اس آبدوز کو ہندوستانی میں جلد شامل کرلیاجائے گا۔ ایم ڈی ایل کے لئے یہ ایک سنگ میل ہے ۔

آبدوز کھنڈیری ایک بڑی مچھلی کے نام پر رکھی  گئی ہے ۔ جو بحرہند کی ایک خطرناک  شکارخور سمندری مچھلی ہے ۔ پہلی آبدوز کھنڈیری 6دسمبر، 1968کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کیاگیاتھا اور ملک کو 20سال سے زیادہ عرصے تک خدمات دینے کے بعد 18اکتوبر ، 1989کو اسے اس کو خدمات سے سبکدوش کردیاگیاتھا۔ یہ آبدوز اب ہمارے ملک کے وسیع بحری علاقے کا تحفظ کرے گی ۔

اسکارپین آبدوز کی تیاری درحقیقت ایم ڈی ایل کے لئے  ایک زبردست چیلنج تھی کیونکہ انتہائی تنگ اور بھیڑبھاڑوالے مقامات میں کئے جانے والے کام کی وجہ سے اس کی تیاری کا آسان کام بھی پیچیدہ ہوگیاتھا۔ لیکن ان سب کے باوجود تمام چیلنجوں کو قبول کرتے ہوئے ایم ڈی ایل نے اسے کامیابی سے تیارکیااور اس کی پیچیدگیوں پرقابوپایا اوراس کی کوالٹی پرکوئی سمجھوتے کئے بغیرہرچیلنج کو قبول کیا۔ اسکارپین میں استعمال کی گئی تکنالوجی نے آبدوز کی برتری کو یقینی بنایاہے ۔  اسکارپین طرز کی آبدوزیں مختلف نوعیت کے کاموں کو انجام دے سکتی ہیں جو کسی بھی جدیدآبدوز کے ذریعہ کی جاتی ہیں ۔ جس میں سطح شکن کے ساتھ ساتھ آبدوز کی جنگی حربے کی صلاحیت   شامل ہیں ۔ 

کھنڈیری آبدوز کو سونپے جانے کے ساتھ ہی ہندوستان  نے آبدوزبنانے والے ملک کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کومزید مستحکم کرلیاہے اور ایم ڈی ایل نے ہندوستان کی ایک سرکردہ شپ یارڈ کی حیثیت سے اپنی شہرت کا لوہامنوالیاہے ۔ جو ہندوستانی بحریہ کی ضرورتوں کو پوراکرنے کی صلاحیت رکھتاہے ۔

ایم ڈی ایل  ، کرنج میں تیسرے اسکارپین کی تعمیر 31جنوری ، 2018کو شروع کی گئی تھی اور یہ فی الحال سمندری ٹرائل کے سخت مرحلے سے گذررہی ہے ۔چوتھی اسکارپین ‘‘ویلا’’ حال ہی میں مئی  ، 2019کو لانچ کی گئی تھی  اوریہ سمندری ٹرائل کے لئے تیارکی جارہی ہے جب کہ باقی دوآبدوزیں واگیراورواگ شیرآبدوزیں آوٹ فٹنگ کے مختلف مرحلوں میں ہیں۔

یہ بات بتانابھی ضروری ہے کہ 1992اور 1994میں  ایم ڈی ایل کے ذریعہ تیارکی گئی دو ایس ایس کے آبدوزیں اب بھی ہندوستانی بحریہ میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور ان کی  خدمات کا 25سال سے بھی زیادہ عرصہ گذرچکاہے یہ ایم ڈی ایل کی ہنرمندی اورصلاحیت کا ایک ثبوت ہے ۔

ایم ڈی ایل ملک کے جنگی جہاز بنانے کے پروگرام میں  ہمیشہ پیش پیش رہاہے اور اس نے دیسی تکنالوجی سے آبدوزیں تیارکی ہیں ۔ قومی سلامتی اور ملک کی تعمیر میں ایم ڈی ایل کی خدمات اورتعاون جاری ہے مستقبل کے چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایم ڈی ایل نے زبردست جدید کاری کا پروگرام بروقت مکمل کرلیاہے اورآج وہ 8جنگی جہاز اور6آبدوزیں اپنی گودی میں تیارکررہاہے ۔ جس کے 4ڈرائی ڈوکس ، تین سلپ ویز ، ویٹ بیسنس اور ورکشاپ  کے لئے  60 ہزار سے زیادہ مربع میٹررقبہ ہے ۔

***************

 ( م ن ۔ح ا ۔ع آ)

U-4249

 

 


(Release ID: 1585624) Visitor Counter : 172


Read this release in: English , Hindi , Marathi