مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سرکاری رہائشی مکانات  کوغیر مجاز قابضوں سے  آسانی اور تیز رفتاری سے خالی کرانا


سرکاری مکانات (غیر مجاز قبضہ ہٹانے) سے  متعلق  ترمیمی قانون 2019 نافذ ہوگیا ہے

سرکاری مکانات کی زیادہ تعداد میں  فراہمی

Posted On: 16 SEP 2019 8:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی  17ستمبر   ۔سرکاری مکانات (غیر مجاز قبضے والوں سے خالی کرانے ) سے متعلق ترمیمی بل 2019  جو  بجٹ اجلاس  2019  کے دوران  پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا ،آج سے نافذ ہوگیا ہے ۔اس سلسلے میں  گزٹ  نوٹی فکیشن جاری کردیا  گیا ہے ۔

          اس سے سرکاری رہائشی مکانات کو آسانی اور تیز رفتاری کے ساتھ غیر مجاز قابضوں سے خالی کرایا جاسکے گا اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا کہ ان رہائشی  مکانات کو غیر مجاز قابضوں سے قانون کی دفعات 4  اور 5  کے تحت  تفصیلی  طریقہ کار کو اختیار کرے بغیر خالی کرایا جاسکے گا۔ امید ہے کہ اس سے مجاز افراد کے لئے سرکاری رہائشی مکانات کی فراہمی میں اضافہ  ہوگا اور انتظارکی مدت میں کمی آجائے گی۔

          ترمیم شدہ قانون کے تحت اسٹیٹ  آفیسر سرکاری رہائش گاہوں کو غیر مجاز  قابضوں سے  خالی کرانے سے  پہلے تین دن کا وجہ بتاؤ نوٹس  جاری کرے گا۔

          سرکاری رہائش گاہوں  (غیر مجاز قابضین سے خالی کرانے  ) سے متعلق  قانون  1971  اس لئے  جاری کیا گیا تھاتاکہ  رہائشی مقاصد سے ’’سرکاری  احاطوں  ‘‘ کو  غیر مجاز  قانضین سے  خالی کرایا جاسکے ۔ حکومت  اپنے ملازمین ،پارلیمنٹ کے ممبران اور دیگر معززین کو  سروس کی مدت کے دوران  ان کے عہدے تک برقرار رہنے تک  لائسنس کی بنیاد  پر  رہائشی مکانات فراہم کرتی ہے ۔الاٹمنٹ کے موجودہ ضابطوں کے مطابق  لائسنس کی شرائط کے مطابق  مجاز ہونے کی کیفیت  ختم ہونے پر اس  طرح کی رہائش  گاہوں میں  رہنے والے افراد  غیر مجاز  قابضین بن جاتے ہیں اور انہیں   اپنی رہائش گاہیں  خالی کرنی پڑتی ہیں۔ قانون اسٹیٹ  افسروں کو  یہ اختیار دیتا ہے  کہ وہ اس طرح کے غیر مجاز  قابضین کو   ’’ سرکاری احاطوں ‘‘ کو  صاف ستھرے طریقوں پر تیز رفتاری کے ساتھ اور پابند وقت  پروگرام کے تحت خالی کرائے ۔ موجودہ  ضابطوں  کے مطابق  غیر مجاز  قابضین  کو   ’’سرکاری احاطوں ‘‘  سے بے دخل کرنے  میں  5سے  7 ہفتے کا وقت لگ جاتا ہے۔ اگر غیر مجاز قابضین  قانون کے  تحت  ڈسٹرکٹ کورٹ میں  اپیل کردیتا ہے تو اس میں مزید  چار ہفتے لگ سکتے ہیں۔ البتہ خالی کرانے کی کارروائی میں اس وقت سے کہیں  زیادہ وقت  لگ جاتا ہے جو قانون  میں  مقرر کیا گیا ہے ۔ کبھی کبھی تو غیر مجاز قابضین کو ہٹانے میں برسوں لگ جاتے ہیں ۔ خاص  طور پر اس صورت میں  جب غیر مجاز قابضین  ہائی کورٹوں سے رجوع کریں ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-4192


(Release ID: 1585260)
Read this release in: English , Hindi , Bengali