کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس و صنعت کے وزیر نے اسٹیل کی درآمدات کی نگرانی کا نظام شروع کیا

Posted On: 16 SEP 2019 3:44PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،16؍ستمبر2019:کامرس و صنعت کے اور ریلوویز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اورکامرس و صنعت کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج نئی دہلی میں اسٹیل کی درآمدات کے نگرانی کے ایک نظام (ایس آئی ایم ایس)کا آغاز کیا۔یہ نظام اسٹیل کی وزارت کے ساتھ صلاح مشورہ کے بعد امریکی اسٹیل امپورٹ مانیٹرنگ  اینڈ اینالیسس (ایس آئی ایم اے)سسٹم کے خطوط پر تیار کیا گیا ہے۔

ایس آئی ایم ایس حکومت اور متعلقہ فریقوں بشمول صنعت (اسٹیل تیار کرنے والے)، صارفین(درآمد کار) کو اسٹیل کی درآمد سے متعلق جدید معلومات فراہم کرے گا،تاکہ مؤثر پالیسی اقدامات کئے جاسکیں۔

اس نظام میں اسٹیل کی مخصوص مصنوعات کے درآمدکار ایس آئی ایم ایس کے ویب پورٹل پر ضروری معلومات فراہم کرکے پیشگی اندراج کرا سکیں گے۔ان کا اندراج آن لائن ہوگا اور خود کار ہوگا اور اس کے لئے کسی دستی درخواست وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ درآمد کار 60 دن سے پہلے رجسٹریشن کے لئے درخواست نہیں دے سکیں گے، جبکہ انہیں درآمدکی جانے والی مصنوعات کی آمد  کی متوقع تاریخ سے کم از کم پندرہ دن پہلے تک رجسٹریشن کرانا ضروری ہوگا۔ اس طرح دیا گیاخودکار رجسٹریشن نمبر  75دن کے عرصے کے لئے جائز سمجھا جائے گا۔ایس آئی ایم ایس پر درآمد کاروں کے ذریعے اسٹیل کی درآمدات سے متعلق فراہم کردہ معلومات کی اسٹیل کی وزارت نگرانی کرے گی۔

اسٹیل کی درآمدات کی نگرانی کا نظام (ایس آئی ایم ایس) کو 5ستمبر 2019ء کو نوٹیفکیشن نمبر 17 کے ذریعے مشتہر کیا گیا ہے اور یہ یکم نمبر 2019ء سے نافذ ہوگا۔اس سسٹم کے تحت درآمدکاروں کو اسٹیل کی 284مصنوعات کی الگ الگ محصولات کے تحت درآمدات کے بارے میں 8- حرفی ایچ ایس  کوڈکے ذریعے ضروری درآمدات کے بارے میں پیشگی معلومات فراہم کرنی ہوگی۔جسےمخصوص رجسٹریشن فیس کی ادائیگی کے بعد خود کار طریقے سے رجسٹریشن نمبر دیا جائے گا۔درآمدکار کو اپنی درآمد کی جانے والی مصنوعات کی کلیئرنس کے لئے بل آف انٹری میں رجسٹریشن نمبر اور رجسٹریشن کی آخری تاریخ دینی ہوگی۔ایس آئی ایم ایس یکم نمبر 2019ء سے یعنی یکم نمبر2019ء کے بعد بل آف انٹری کے ذریعے نافذ ہوجائے گا۔آن لائن رجسٹریشن کی سہولت 16ستمبر 2019ء سے دستیاب ہوگی۔

 

********

 

 

 

م ن۔و ا ۔ن ع

U: 4185



(Release ID: 1585231) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Bengali