ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

مرکزی کابینہ نے دسمبر 2019 سے ایک سال کی مدت کے لئے سرکاری سیکٹر کی تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے ایتھانول کی خریداری کے لئے سپلائی کرنے کی خاطر ایتھانول کی قیمت میں نظرثانی میکنزم کو اپنی منظوری دی

Posted On: 03 SEP 2019 3:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی03؍ستمبر2019: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے یکم دسمبر 2019سے 30 نومبر 2020 تک ایتھانول سپلائی سال کے دوران آنےو الے چینی کی پیداوار کے موسم 20-2019کے لئے ای بی پی پروگرام کے تحت مختلف خام مٹیریل سے حاصل ہونے والے ایتھانول کی زیادہ سے زیادہ قیمت طے کرنے سمیت درج ذیل امور کو اپنی منظوری دی ہے۔

  1. سی ہیوی مولیسس طریقے سے حاصل ہونے والے ایتھانول کی قیمت 43.46روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 43.75 روپے فی لیٹر ہوگئی۔
  2. بی ہیوی مولیسس طریقے سے حاصل ہونے والے ایتھانول کی قیمت 52.43 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 54.27روپے فی لیٹر ہوگئی۔
  3. گنے کا رس؍شکر؍شکر سیرپ طریقے سے حاصل ہونے والے ایتھانول کی قیمت 59.48روپے فی لیٹر طے کئی گئی ہے۔
  4. مزید برآں جی ایس ٹی اور نقل وحمل چارجز بھی قابل ادائیگی ہوں گے۔ تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کو حقیقی نقل و حمل چارجز مقرر کرنے کا مشورہ دیاگیا ہے، تاکہ ایتھانول کی لمبی مسافت تک نقل و حمل ترغیبات سے محروم نہ رہے۔
  5. تیل مارکیٹنگ کمپنیوں(او ایم سی) کو ایتھانول کے لئے درج ذیل ترجیحات کے ساتھ سپلائی جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔(1)گنا کا رس؍شکر؍شکر سیرپ(2)بی ہیوی مولیسس(3) سی ہیوی مولیسس اور (4)خراب ہوگئے غذائی اجناس؍ دیگر ذرائع۔

ایتھانول کی کشید کرنے والے سبھی کارخانے اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے مجازہوں گے اور ان میں سے بڑی تعداد سے ای بی پی پروگرام کے لئے ایتھانول کی سپلائی کی امید کی جاتی ہے۔ ایتھانول سپلائروں کو منافع بخش قیمت ملنے سے گنا کسانوں کے بقایاجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ عمل گنا کسانوں کی مشکلات کو کم کرنے میں تعاون  فراہم کرے گا۔

گناپر مبنی سبھی طریقوں سے حاصل ہونے والے ایتھانول کی خریداری کے لئے زیادہ قیمت کی پیشکش کے سبب‘ جزوی طورپر گنا جوس طریقے’ اور صد فیصد گنا جوس طریقے کے ساتھ ساتھ پہلی بار ایتھانول کی پیداوار کے لئے شکراور شکر سیرپ کی اجازت دینے سے ای بی پی پروگرام کے لیے ایتھانول کی دستیابی میں واضح اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

 پیٹرول میں کثیر تعداد میں ایتھانول کی آمیزش کے کئی فائدے ہیں: مثلاً درآمدات پر انحصار میں کمی، زراعت کے شعبے کو تعاون، ماحولیات کے زیادہ موافق ایندھن، آلودگی میں کمی اور کسانوں کے لئے اضافی آمدنی۔

پس منظر

حکومت ایتھانول  کی آمیزش والے پیٹرول(ای بی پی) پروگرام کو نافذ کرتی رہی ہے۔ اس کے تحت تیل مارکیٹنگ کمپنیوں(او ایم سی) کے ذریعے زیادہ سے زیادہ 10 فیصد ایتھانول کی آمیزش والے پیٹرول کی فروخت کی جاتی ہے۔ یکم اپریل 2019ء کی تاریخ سے مرکزکے زیر انتظام علاقے انڈمان و نکوبار اور لکشدیپ کو چھوڑ کر پورے ملک میں اس پروگرام کی توسیع کی گئی ہے، تاکہ متبادل اور ماحولیات کے موافق ایندھن کو فروغ حاصل ہوسکے۔ اس عمل سے توانائی سے متعلق ضرورتوں کیلئے درآمدات پر انحصار میں کمی آئے گی اور زرعی شعبے کو طاقت  حاصل ہوگی۔

حکومت  2014ء سے ایتھانول کی مقررہ قیمت کو نوٹیفائی کرتی رہی ہے۔ پہلی مرتبہ 2018ء کے دوران حکومت کے ذریعے ایتھانول کی پیداوار کے لئے مختلف قسم کے خام میٹریل کی بنیاد پر ایتھانول کی قیمت کا اعلان کیاگیا تھا۔ ان فیصلوں سے ایتھانول کی سپلائی میں واضح بہتری آئی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سرکاری سیکٹر کی تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے ایتھانول کی خریداری ایتھانول سپلائی سال 14-2013ء میں 38 کروڑ سے بڑھ کر 19-2018ء میں تخمیناً 200کروڑ لیٹر سے زیادہ ہوگئی ہے۔

مسلسل چینی کی زیادہ پیداوارہونے سے چینی کی قیمت میں گراوٹ آرہی ہے۔ اس کے بعد کسانوں کی ادائیگی کے لئے چینی کی صنعت کی کم صلاحیت کے سبب گنا کسانوں کے بقایاجات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے گنا کسانوں کے بقایاجات میں کمی لانے کے لئے متعدد اہم فیصلےکئے ہیں۔

ملک میں چینی کی پیداوار محدود کرنے اور ایتھانول کی گھریلو پیداوار بڑھانے کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے حکومت نے ایتھانول کی پیداوار کے لئے بی بھارتی مولیسس اور گنا رس کو ملانے کی اجازت دینے سمیت متعدد اقدامات کئے ہیں۔ چینی مل پر چینی کی قیمت اور منتقلی لاگت میں تبدیلی کے سبب گنا پر مبنی مختلف خام مٹیریل سے پیدا ہونے والے ایتھانوں کی چینی ملوں پر قیمت پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

صنعتوں کی جانب سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ ایتھانوں کی پیداوار کے لئے شکر اور شکر سیرپ کو شامل کیا جائے، تاکہ چینی ملوں میں دستیاب ذخیرہ اور نقد سے جڑے مسائل کو حل کرنے میں مدد حاصل ہوسکے۔

 

********

 

 

م ن۔م ع۔ن ع

U: 4005



(Release ID: 1584029) Visitor Counter : 92