جل شکتی وزارت

جل شکتی کے اُمور کے مرکزی وزیر نے  ریاستوں کے  جل جیون مشن کے وزراء کے اجلاس کی صدارت کی

Posted On: 26 AUG 2019 8:36PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔26؍اگست۔جل شکتی کے اُمور کے مرکزی وزیر  جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے نئی دہلی میں ملک بھر کی ریاستوں کے  جل جیون مشن کے وزیروں  کی کانفرنس کی صدارت کی۔  اس کانفرنس میں   پینے کے پانی کے اُمور کے   نگراں  17 ریاستوں کے افسران  اور  پرنسپل سکریٹری/   سکریٹریوں نے شرکت کی۔  اس کانفرنس کے اہتمام کامقصد  حال ہی میں اعلان کیے گئے جل جیون مشن  پر عمل درآمد  پر غور وخوض اور اظہار خیال کرنا تھا تاکہ ملک  کے انفرادی کنبوں کو آئندہ 2024 تک پانی کی ٹوٹی کے ذریعے  پانی فراہم  کرایاجاسکے۔

اس موقع پر جل شکتی کے اُمور کے مرکزی وزیر موصوف نے  وزیراعظم کی  15 اگست 2019 کی یوم آزادی کی تقریب کا حوالہ دیا۔ جس میں انہوں نے 2024 تک ملک کے ہر کنبے کو پانی فراہم کرائے جانے کااعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس کانفرنس میں شامل ریاستی وزراء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہاؤزنگ ، بیت الخلاء ، بجلی ، رسوئی گیس، مالیاتی شمولیت ، سماجی سلامتی/ پنشن ، حفظان صحت اور سڑکوں کی سہولیات سے متعلق عوامی ضرورتوں ،   خواہشوں اور تمناؤں کی تکمیل کرنی چاہئے ۔

وزیر موصوف نے اپنی تقریر میں مزیدکہا کہ ہندوستان کی آبادی دنیا کی کُل آبادی کے 16 فیصد کے بقدر ہے لیکن اسے  تازہ پانی کے محض چار فیصد آبی وسائل دستیاب ہیں۔ پینے کے پانی کی فراہمی کو درپیش زیر زمین پانی کے حصول کی خراب ہوتی صورتحال ، ضرورت سے زیادہ آب کشی  اور  پانی کے معیار میں خرابی اور تبدیلی ماحولیات وغیرہ  بڑے چیلنج ہیں ۔ انہوں نے  کہا کہ جل جیون مشن  پانی کے اخراج کے مقام ، آبپاشی کے چھوٹے ٹینکوں  سے گاد کو صاف کرنے  ، کاشتکاری کیلئے سرمئی پانی کا استعمال اور وسائل کی پائیداری  جیسی کوششوں  پر مبنی ہوگا۔وزیر موصوف نے   ملک بھر میں اس اسکیم کی کامیابی کاحوالہ دیتے ہوئے سبھی ریاستوں کی یہ کہتے ہوئے حوصلہ افزائی کی  کہ سرمئی پانی کے دوبارہ استعمال  گھروں سے  خارج ہونے والے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بناکر کاشتکاری کیلئے قابل استعمال بنانے کے منصوبے بنائے جائیں۔  اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے  ایم جی این آر ای جی ایس  ، ایم پی ایل اے ڈی ، ایم ایل اے ایل اے ڈی   جیسے فنڈز میں دستیاب سرمایہ کو  پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے لئے استعمال کرنے کیلئے بچایا جانا چاہئے۔علاوہ ازیں مالیہ کمیشن  کی گرانٹس وغیرہ کو بھی  آبی وسائل کی پائیداری  کے اقدامات  کیلئے   استعمال کیا جانا چاہئے۔  اس موقع پر انہوں نے  تمام ریاستی سرکاروں سے اپیل کی کہ پانی کے بچا ؤ  کے لئے عوامی تحریک کی شکل میں  زیادہ سے زیادہ  سماجی شراکت داری  کی جائے تاکہ 2024 تک ملک کے سبھی کنبوں کو پانی کی فراہمی کے منصوبوں کو عملی شکل دی  جاسکے۔

اس موقع پر جل شکتی کے اُمور کے وزیر مملکت  جناب رتن لال کٹاریا نے  پینے کے پانی کی  ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ  پینے کا پانی  بنیادی ضرورت کی حیثیت رکھتا ہے  اور سرکار کے ترقیاتی ایجنڈے میں اسے انتہائی مرکزی مقام پر رکھا گیا ہے۔  انہوں نے  تمام ریاستی سرکاروں  سے اپیل کی  کہ تمام مواضعات میں  جل جیون مشن کی سرگرمیاں زمینی سطح پر  سرکاری اداروں کو تفویض کی جانی چاہئے۔ 

اس کانفرنس میں  شریک وزراء نے پانی سے متعلق متعدد خصوصی اُمور پر غور وخوض اور تبادلہ خیال کیا ۔مرکزی سرکار  کی جانب سے انہیں  جل جیون مشن  کی بے روک عمل آوری کیلئے سرکاری امداد کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3877



(Release ID: 1583118) Visitor Counter : 81


Read this release in: Bengali , English , Hindi , Marathi