وزارت خزانہ

سی بی ڈی ٹی نے ٹیکس رعایت حاصل کرنے کے سلسلے میں چھوٹے اسٹارٹ۔ اپس کے استحقاق سے متعلق وضاحت جاری کی

Posted On: 22 AUG 2019 6:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22 اگست۔ براہ راسٹ ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی) نے وضاحت کی ہے کہ ایسے چھوٹے اسٹارٹ ۔اپس جن کا ٹرن اوور 25 کروڑ روپئے کے بقدر تک کا ہوگا ، انہیں آمدنی ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 80۔1اے سی  میں متذکرہ ٹیکس رعایات کا فائدہ حاصل ہوتا رہے گا۔ یعنی اس کے تحت ایک مستحق اسٹارٹ ۔ اپس کو  اس کے قیام کے سال سے لیکر سات برسوں میں سے تین برسوں کیلئے 100 فیصد   ٹیکس رعایت اس کی آمدنی پر ملتی رہے گی۔

سی بی ڈی ٹی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی آئی آئی ٹی نے جو اسٹارٹ ۔ اپس  منظور کررکھے ہیں، یعنی ڈی پی آئی آئی ٹی کے نوٹیفکیشن میں متذکرہ شرائط کی پابندی کرنے والے اسٹارٹ۔اپس خود کار طور پر آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80- 1 اے سی کے تحت  دستیاب رعایت کے حقدار نہیں ہوجائیں گے۔ اس کے لئے ان اسٹارٹ۔ اپس کو مذکورہ رعایت حاصل کرنے کیلئے  دفعہ 80- 1 اے سی میں متذکرہ شرائط کی پابندی کرنی ہوگی۔  لہٰذا چھوٹے اسٹارٹ۔اپس کے لئے جو مذکورہ کٹوتی کے دعویدار ہوں ، ان  کے ٹرن اوور کی حدود کا تعین آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی  کی تجاویز کے مطابق ہوگا نہ کہ ڈی پی آئی آئی ٹی نوٹیفکیشن کے مطابق۔

سی بی ڈی ٹی نے چند میڈیا رپورٹوں کے ذریعے پیدا کی گئی غلط فہمی کا ازالہ کردیا ہے۔ ان میڈیا رپورٹوں میں  کہا گیا تھا کہ آمدنی ٹیکس قوانین ڈی پی آئی آئی ٹی کے اعلیٰ ٹرن اوور کی حد یعنی 100 کروڑ روپئے پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔ سی بی ڈی ٹی نے کہا ہے کہ ڈی پی آئی آئی ٹی نوٹیفکیشن مؤرخہ 19 فروری 2019 اور آمدنی ٹیکس ایکٹ کی  دفعہ 80-1 اے سی میں باہم کوئی تضاد نہیں ہے کیوں کہ نوٹیفکیشن کے پیراگراف نمبر 3 میں یہ بات واضح طور پر بتائی گئی ہے کہ ایک اسٹارٹ۔اپ کو بین وزارتی اسناد بورڈ کو درخواست پیش کرنی ہوگی تاکہ اسے  آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی  کے تحت دستیاب رعایت  کا مستحق قرار دیا جاسکے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگاجب مذکورہ اسٹارٹ۔ اپ دفعہ 80-1 اے سی سے متعلق ذیلی شق -1 اور ذیلی شق-2 کی وضاحت کے تحت متذکرہ شرائط کی کسوٹی پر پورا اترتا ہو۔ لہٰذا آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی کے تحت  کٹوتی کا فائدہ حاصل کرنے کیلئے استحقاق  اور ٹرن اوور کی حدود ڈی پی آئی آئی ٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق بھی 25 کروڑ روپئے  ہی ہے۔

مزید وضاحت کی جاتی ہے کہ آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی میں مستحق اسٹارٹ۔ اپ کی تفصیلی تعریف فراہم کی گئی ہے جس میں منجملہ دیگر اُمور کے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کوئی بھی اسٹارٹ ۔ اپ جو مستحق کاروبار میں لگا ہوا  ہو ، اسے اسی وقت مذکورہ کٹوتی کا مستحق قرار دیا جائیگا جب نمبر (i) اس کا قیام یکم اپریل 2016 کو یا اس کے بعد عمل میں آیا ہو(ii) کٹوتی والے سال میں ٹرن اوور کی حدود 25 کروڑ روپئے سے تجاوز نہ کرتی ہو۔ (i i i) اسے اسناد بندی سے متعلق بین وزارتی بورڈ کی جانب سے اس سلسلے میں ایک سند جاری کی گئی ہو۔

وضاحت کی گئی کہ یہی ایک بڑی وجہ تھی کہ ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے منظور کیے گئے اسٹارٹ۔ اپس کی تعداد اور آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی کے تحت چھوٹ یا رعایت کے مستحق اسٹارٹ۔ اپس کی تعداد میں فرق ہے۔ یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے کہ آمدنی ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 80-1 اے سی کی شمولیت فائنانس ایکٹ 2016 کے ذریعے حکومت کی بیان کردہ پالیسی میں ایک استثنیٰ کے طور پر کی گئی تھی تاکہ اسٹارٹ۔ اپ کو ان کے قیام کے ابتدائی برسوں میں فروغ دینے کے لئے منافع سے متعلق رعایت کی شرط کو کالعدم قرار دیا جاسکے۔ چونکہ ارادہ یہ تھا کہ اسٹارٹ۔ اپس کو تقویت فراہم کی جائے لہٰذا ٹرن اوور کی حدود یعنی 25 کروڑ روپئے کی حدود کو منافع سے متعلق رعایت کے لئے  معقول اور واجب خیال کیا گیا۔

 

 

 U. No. 3836


(Release ID: 1582709) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi , Bengali