صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نےجذام کے مرض سے متاثرہ افراد کے خلاف108 امتیازی قوانین میں ترمیم کے لئے قانون انصاف سماجی انصاف اور اختیارات کے وزراء کو خط تحریر کیا


مرکزی وزیر نے23 ریاستوں اور مرکز کے انتظام والے علاقوں کے وزراء اعلی کو بھی ان کی ریاستوں میں اس طرح کے قوانین میں ترمیم کے لئے خط لکھا

Posted On: 20 AUG 2019 5:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20 اگست۔ صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج جذام کے مرض سے متاثرہ افراد کے خلاف موجودہ امتیازی قوانین میں ترمیم کی خاطر قانون و انصاف  کے وزیر جناب روی شنکرپرساد سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب  تھاور چند گہلوت کو ایک خط تحریر کیا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے ان دونوں مرکزی وزراء کو اپنے خط میں لکھا کہ یہ خط بابائے قوم مہاتما گاندھی  کی 150 ویں سالگرہ پر انہیں ایک بہترین خراج عقیدت  ہوگا ۔ بشرطیکہ ہم جذام سے متاثرہ افراد کے خلاف امتیاز کو ختم کرنے سے متعلق بل کی تیاری کے عمل کو تیز کریں اور اسے پیش کریں جو ہندوستان کے قانون سے متعلق کمیشن کی طرف سے تیار کیا گیا تھا اور اسے اپنے256 ویں رپورٹ میں ضم کرلیا تھا۔

 

اپنے خط میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید لکھا ہے کہ حالانکہ یہ بیماری پوری طرح قابل علاج ہے لیکن یہ اب بھی پریشان کن بات ہے ۔کہ جذام سے متاثرہ افراد کے خلاف108 امتیازی قوانین اب بھی موجود ہیں۔جن میں تین مرکزی اور105 ریاستی قوانین شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جذام کو جڑ سے ختم کرنے کے قومی پروگرام( این ایل ای پی) نے گزشتہ 40 کے عرصے میں جذام کی روک تھام میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے معمول کی سرگرمیوں کے علاوہ مرحلہ وار  طرز پر 2016 سے ایک درجن سے بھی زیادہ اختراعات شروع کی گئی ہے تاکہ اس پروگرام کو درپیش مسائل سے نمٹا جاسکے۔کمیونٹی میں جذام سے متاثرہ افراد کے خلاف اس بیماری کو کم کرنے کے لئے خصوصی بیداری مہم نافذ کی گئی ہے۔دشوار گزار میں ضلعوں میں جذام کے کیس کاپتہ لگانےکے لئے مہم کے علاوہ دیہی اور شہری علاقوں میں جذام پر توجہ کی مہم اور ناقابل رسائی والے علاقوں میں جذام کو پتہ لگانے کے لئے خصوصی منصوبے کے ساتھ ساتھ آشا پر مبنی جذام کے مشتبہ معاملے کی نگرانی نے جذام کو جلد پتہ لگانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ مزید یہ کہ جذام ملٹی ڈرگ تھراپی کے ذریعہ اب پوری طرح قابل علاج مرض ہے۔یہ تھراپی ملک میں سرکار کے حفظان صحت کے مرکزوں پر مفت دستیاب ہے۔ علاج کے بعد جذام سے متاثر شخص اس بیماری کے جراثیم کو منتقل نہیں کرتا۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح جذام سے متاثرہ افراد پر اس مرض کے لئے الزام لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

 

اس مغالطے کو دور کرنے کے لئے سرگرم اقدامات کی درخواست کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے  کہا کہ ہندوستان معذور افراد کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی کنونشن سے متعلق معذور افراد سمیت سبھی لوگوں کو انصاف اور مساوات فراہم کرانے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جذام کی عالمی حکمت عملی2020-2016 کا ہدف یہ ہے کہ ایسے  قوانین کے حامل  ملکوں کی تعداد کم کرکے صفر کردیا جائے جو جذام کی بنیاد پر امتیاز   برتتے  ہیں۔

 

23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراء اعلی کو اپنے خط میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ان سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں اور سبھی متعلقہ محکموں اور افسروں کو ہدایت دیں کہ وہ جذام سے متاثرہ افراد کے خلاف موجودہ امتیازی قوانین میں ترمیم کے لئے کام کریں۔ مرکزی وزیر صحت نے امتیازی قوانین کا بھی ذکر کیا جن کی ریاستوں میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ان 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، تملناڈو، اڈیشہ، گوا، دمن، دیو ، کیرالہ،مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، سکم، میگھالیہ، ہریانہ،مغربی بنگال، اترپردیش، گجرات، آسام،مہاراشٹر، بہار، پڈوچیری، دہلی، راجستھان اور شمال مشرقی خطہ اور جموںو کشمیر کے گورنر شامل ہیں۔

 

 

  م ن۔ ح ا۔رض

U-3790


(Release ID: 1582461) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Marathi , Hindi