وزارت دفاع

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے  دفاع کے شعبے میں میک اِن انڈیا کے تحت  پرائیویٹ سیکٹر کی زیادہ شرکت پر زور دیا: درآمدات  پر انحصار کو کم کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کیا

Posted On: 20 AUG 2019 3:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20؍اگست،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دفاع کے سیکٹر میں غیر ملکی  ساز و سامان تیار کر نے والوں پر ا نحصار کو  رفتہ رفتہ کم کرنے اور ملک میں جامع صلاحیتیں تشکیل دینے  کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ آج نئی دہلی میں ’’بھارتی فضائیہ  کی جدید کاری اور  ملکی تکنیک کے استعمال کے منصوبے‘‘  پر  ایک  سیمینار  کے افتتاح پر خطاب کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے حکومت کی  پالیسی اقدامات  کا فائدہ اٹھانے اور  دفاعی خدمات  میں  مصروف سرکاری سیکٹر کی  دفاعی کمپنیوں اور اسلحہ تیار کرنے والے آرڈی نینس فیکٹری بورڈ  (او ایف بی)  کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  پرائیویٹ صنعت کو  فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے  حکومت کے اس عہد  کا اعادہ کیا کہ  دفاع کے سیکٹر میں ملکی کمپنیوں کے فروغ اور ترقی  کی راہ میں  آنے والے مسائل  کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے صنعت سے کہا کہ  وہ مختصر مدت  کے فائدے کی توقع نہ کریں بلکہ  طویل مدتی فائدوں کے لئے سرمایہ کاری کریں۔

 وزیر دفاع نے  بھارتی  ایئر فورس  (بھارتی فضائیہ)  کو یہ کہتے ہوئے  ٹیکنالوجی کی حیثیت سے  جدید ترین اور  انتہائی  باصلاحیت فورس  قرار دیا کہ ہمارے پڑوس  میں  دہشت گرد گروپوں کے خلاف حالیہ  جارحانہ کارروائی سے  مسلح افواج کے اس  ناقابل تسخیر  شاخ  کی رسائی اور  تباہ کرنے کی صلاحیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور بحریہ کے علاوہ بھارتی فضائیہ کو  کارروائی کرنے کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے  ٹیکنالوجی میں جدید کاری  کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

ملک کی مسلح افواج کو  جدید بنانے  کے وزیراعظم نریندر مودی کی  اپیل  کا حوالہ دیتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ  دفاع کے سیکٹر میں  میک ان انڈیا  کے تحت  پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت  میں اضافے کی  کوششیں کی جارہی ہیں۔

میک ان انڈیا کو فروغ دینے کے لئے حکومت کے اقدامات  گناتے ہوئے وزیردفاع نے کہا کہ 49 فیصد تک  بیرونی سرمایہ کاری   کی  خود کار  طریقے سے اجازت دی گئی ہے جبکہ  سرکاری  ذرائع سے 100 فیصد تک کی بیرونی سرمایہ کاری  کی جاسکتی ہے اور یہ  ہر کیس کے لئے  الگ الگ  اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے  بیرونی ملکوں میں اصل سا زو سامان تیار کرنے والوں  (او ای ایم)  پر زور دیا کہ وہ  بھارت میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات قائم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ایف ڈی آئی ، مشترکہ پروجیکٹوں یا دفاع کے آفسیٹ روٹ  سے  غیر ملکی کمپنیوں کے لئے کئی مواقع موجود ہیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ یہ بھی کہا کہ  دفاعی آفیسٹ  کے نفاذ کے عمل کو  رکاوٹوں سے  پاک بنایا گیا ہے اور  آفسیٹ  کے کاموں کے لئے  خدمات  کے صنعتی ضابطوں  کے اہم مطالبات  پورے کردئے گئے ہیں۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے  دفاعی سازو سامان کی تیاری کے لئے ضروری بہترین  کوالیٹی کے معارات کو پورا کرنے کی خاطر  پرائیویٹ صنعت کو آزمائش کے لئے  سرکاری  اکائیوں  کے استعمال کی منظوری کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ  اس کا فیصلہ  متعلقہ فریقوں ، خاص طور پر  ملک  میں  دفاع کا سازو سامان تیار کرنے والوں کی رائے  حاصل ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اس امید کا اظہار کیا کہ  حکومت کی کوششوں  اور  صنعتی  شرکت  کے تال میل سے  بھارت کو  دفاعی پیداوار میں  بڑا ملک بنانے کے خواب کو پورا کرنے میں مددملے گی۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ  دفاعی پیداوار میں  پرائیویٹ سیکٹر  کی شرکت  ، خاص طور پر  ایم ایس ایم ای کی شرکت کو فروغ دینے کے لئے  ڈی پی ایس یو  اور او ایف بی  کے لئے  جامع آؤٹ سورسنگ اور  وینڈر کے لئے رہنما خطوط  مرتب کئے گئے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پرائیویٹ کی صنعت کے فائدے کے لئے  ہندوستان ایرونوٹکس لمیٹڈ  (ایچ اے ایل)  ، او ایف بی  ، ڈی پی ایس یو  ، فوج  ، فضائیہ  اور بحریہ  کی  ملک میں  تیار کردہ تکنیک کی ضروریات کو  وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر  اُجاگرکیا  گیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ  انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن  (آئی ڈی آر)  ایکٹ  کے تحت  صنعتی لائسنس کے اجراء کے لئے دفاعی مصنوعات  کی فہرست پر نظر ثانی کی گئی ہے اور  صنعت  ، خاص طور پر  چھوٹے اور اوسط درجے  کی صنعتوں  کے شامل ہونے  کے لئے رکاوٹوں کو  کم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  صنعتی لائسنس کی  ابتدائی  مدت  کو  تین سال سے بڑھاکر  15 سال کیا گیا ہے، جس میں  معاملے کی بنیاد پر  تین سال کی توسیع کی جاسکتی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے  ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ  (ٹی ڈی ایف)  اسکیم کا بھی حوالہ دیا ، جسے میک ان انڈیا پہل  کے ایک حصے کے طور پر  دفاعی ٹیکنالوجی میں  خود کفالت کو فروغ دینے کی خاطر  دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم  (ڈی آر ڈی او)  کے تحت  قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ اسکیم  سرکاری ؍ پرائیویٹ صنعتوں  ، خاص طور پر ایم ایس ایم ای  کی شراکت کی بھی ہمت افزائی کرے گی تاکہ دفاعی  استعمال کے لئے  جدید ترین ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں  میں اضافہ کرنے کا ماحول قائم کیا جاسکے۔

فضائیہ کے سربراہ  ایئر چیف مارشل بریندر سنگھ  دھنوا نے  اپنے کلیدی خطبے میں  دفاعی سازو سامان کی  وزارت کے تحت  تیار کرنے  کی وکالت کرتے ہوئے ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  صلاحیتوں سے  مکمل فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ  ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی  کے ذریعے  جنگ لڑنے کے  فرسودہ سازو سامان کو تبدیل کرنے اور دفاع کے سیکٹر میں  ٹیکنالوجی کے فرق کو ختم کرنے  کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فضائیہ  اس حقیقت کے برعکس  کہ کوئی  مومنٹ ہے یا نہیں ، یہ سرحدوں پر  ہمیشہ  چوکس رہتی ہے۔

اس موقع پر  دفاعی سازو سامان کو ملک میں تیار کرنے کے بارے میں دو کتابوں کا بھی اجراء کیا گیا۔

اس موقع پر  ایئر آفیسر انچارج  مینٹی نینس ایئر مارشل  ایس چودھری  ،  کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری   ( سی آئی آئی)  میں  پرنسپل ایڈوائزر  (دفاع)  ، لیفٹیننٹ جنرل  جے پی نہرا  (ریٹائرڈ)  ، انڈین ڈیفنس مینو فیکچررس  کی سوسائٹی  کے رکن اور سی آئی آئی کے چیئر مین  (شمالی خطہ)  ستیش  کمار  کورا  ، صنعت کے مندوبین  اور مسلح افواج  کے  عہدے دار موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3785



(Release ID: 1582427) Visitor Counter : 61


Read this release in: English , Hindi , Marathi