امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’ کے مقصد کے حصول کے لئے ایک بڑے قدم کے طور پر مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آندھر اپردیش و تلنگانہ اور گجرات و مہاراشٹر کی ہمسایہ ریاستوں پر مشتمل دو کلسٹروں میں بین ریاستی منتقلی اسکیم کا افتتاح کیا

Posted On: 09 AUG 2019 5:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  9 اگست 2019،   

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JKWN.jpg

‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’ کے مقصد کے حصول کے لئے ایک بڑے قدم کے طور پر صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج آندھرا پردیش و تلنگانہ اور گجرات و مہاراشٹر کی ہمسایہ ریاستوں پر مشتمل دو کلسٹروں میں بین ریاستی منتقلی اسکیم کا افتتاح کیا۔ اس سے دونوں ریاستوں میں سے کسی بھی ریاست کے مستفیدین کو قومی غذائی تحفظ ایکٹ کے تحت فوائد حاصل کرنے میں آسانی فراہم ہوگی۔

بین ریاستی منتقلی اسکیم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب رام ولاس پاسوان نے کہا کہ آج سے قومی سطح پر راشن کارڈ کی منتقلی کا آغاز ہوا ہے۔ اس کا آغاز دو ریاستی کلسٹروں کے ساتھ ہوا ہے۔ جناب پاسوان نے مزید کہا کہ کمپیوٹرائزیشن اسکیم کی مثبت پیش رفت کے بعد آندھرا پردیش، گجرات، ہریانہ، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، تلنگانہ اور تری پورہ پر مشتمل11ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے راشن کارڈ کے حامل افراد کی بین ریاستی منتقلی اسکیم کو نافذ کیا ہے تاکہ وہ اپنی ریاست کے اندر کسی بھی راشن کی دکان سے اپنے حصے کی غذائی اجناس کو خرید سکیں۔ مزید برآں امکان ہے کہ بین ریاستی منتقلی کو ان 11 ریاستوں میں یکم جنوری 2020 تک متعارف کرایا جائے گا، جن ریاستوں نے بین ریاستی منتقلی کو پہلے ہی نافذ کررکھا ہے۔

جناب پاسوان نے مزید کہا کہ بین ریاستی منتقلی  اسکیم کے لئے ضروری تیاریاں رکھنے والی باقی دیگر ریاستوں/ مرکز کے زیر انظام علاقوں کو مرحلہ وار طریقے سے شامل کیاجائے گا۔ اس طرح سے ملک گیر سطح پر راشن کارڈ کے حامل افراد کی منتقلی سے ایسے افراد یکم جون 2020 تک  ملک کے کسی بھی حصے سے قومی غذائی تحفظ ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تحت رعایتی غذائی اجناس حاصل کرسکیں گے۔ جناب پاسوان نے کہا کہ حکومت کا یہ قدم ملک کے ان تارکین وطن کی بڑی آبادی کے لئے بیحد سود مند ثابت ہوگا جو ملک کے ایک حصے سے ملک کے دوسرے حصے میں روزگار/ کام کاج، شادی یا کسی دوسرے سبب کی بنا پر نقل مکانی کرتے ہیں اور جنہیں موجودہ حالات میں رعایتی نرخوں پر حاصل ہونے والی غذائی اجناس تک رسائی  حاصل کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔

‘‘شروع سے آخر تک کی ٹی پی ڈی ایس آپریشن کے کمپیوٹرائزیشن’’ کی جاری اسکیم کے تحت لائی گئی اصلاحات کو پائیدار بنانے اور نئی اصلاحات کو متعارف کرانے کے لئے خوراک اور سرکاری تقسیم کا محکمہ ‘‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’’ اسکیم کے تحت راشن کارڈ کی ملک گیر سطح پر منتقلی اسکیم کے نفاذ کا ہدف بنارہی ہے تاکہ مستفیدین کو رعایتی غذائی اجناس حاصل ہوسکے اور انہیں کوئی نیا راشن کارڈ حاصل  کرنےکی ضرورت نہ پیش آئے۔

فیئر پرائس دکانوں (ایف پی ایس) میں الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) آمدت کی تنصیب بایو میٹرک / آدھار تصدیق کے ذریعہ امداد یافتہ راشن کارڈ کے حامل افراد کی منتقلی کےلئے بنیادی شے ہے۔ ملک بھر میں 4.1 لاکھ (77 فیصد) ای پی او ایس آلات پہلے ہی کام کررہے ہیں۔ 25 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے فیئر پرائس دکانوں (ایف پی ایس) میں ای پی او ایس کی تنصیب کا کام مکمل کردیا ہے یا اس سلسلے میں واضح پیش رفت کی ہے۔ مزید برآں ملک میں 85 فیصد سے زائد راشن کارڈوں (کم از کم ایک نمبر) کو مستفیدین کے آدھار نمبر کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔م ع۔ن ا۔

U- 3673



(Release ID: 1581712) Visitor Counter : 191


Read this release in: Marathi , English , Hindi