مالیاتی کمیشن
پندرہویں مالیاتی کمیشن کرناٹک کے شہری مقامی اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کی
Posted On:
24 JUN 2019 2:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی،24/ جون۔چیئرمین جناب این کے سنگھ کی قیادت میں پندرہویں مالیاتی کمیشن نے اپنے ارکان اور سینئر افسران کے ساتھ آج کرناٹک کے شہری مقامی اداروں(یو ایل بیز) کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
کمیشن کو بتایا گیا کہ:
- آئین کی بارہویں فہرست میں کئے گئے18 کاموں میں سے17 کام کرناٹک میں شہری مقامی اداروں کو سونپ دیئے گئے ہیں۔ فائر سروسز کا باقی ایک کام صرف برہت بنگلورو مہا نگر پالیکا(بی بی ایم پی) کے سپرد کیاگیا ہے۔
- ریاست فی الحال چوتھے مالیاتی کمیشن(2018-19 سے2022-23 تک( کی سفارشات کے مطابق فنڈز جاری کررہی ہے۔
- کرناٹک میں مجموعی طور پر 280 یو ایل پی ہے ان میں 115 ٹاؤن میونسپل کونسل،92 ٹاؤن پنچایتیں،58 سٹی میونسپل کونسل،11 میونسپل کارپوریشن اور4 نوٹی فائیڈ ایریا کونسل ہیں۔
چوتھے مالیاتی کمیشن(2018-19 سے 2022-23تک) کی سفارشات کے مطابق
- ریاست کے غیر قرضہ جاتی خالص ملکیت والے رینویو( این ایل این او آر آر) کا48 فیصد مقامی اداروں کو مختص کیاجائے گا۔
- این ایل این او آر آر کا 1% برہت بنگلورو میونسپل کارپوریشن کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔بقیہ47% پی آر آئیز اور یو ایل بیز کے درمیان 75:25 کے تناسب میں تقسیم کیاجائے گا۔(یعنی بی آر آئیز اور یو ایل بیز کاحصہ بتدریج 35% اور 12% ہے)
- مرکزی مالیاتی کمیشن کی گرانٹ تفویض کئے گئے کام کے ایک حصے کے طورپر شامل نہیں ہونی چاہئے۔
کمیشن کو درج ذیل سے بھی مطلع کیا گیا :
- جی آئی ایس پر مبنی پراپرٹی ٹیکس کے نظام کے لئے آستھی (اے اے ایس ٹی ایچ آئی) پروجیکٹ:اس پروجیکٹ کے تحت پراپرٹی ٹیکس کا اندازہ قدر سالانہ کرائے کے قدر کے جائزے سے تبدیل کرکے سرمایہ کی قدر کے طریقہ اور جی آئی ایس پر مبنی پراپرٹی ٹیکس اطلاعاتی نظام کو نافذ کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ایک ‘بذات خود جائزائی نظام’ نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت پراپرٹی ٹیکس کاحساب لگانے کی ذمہ داری شہر کے افسروں سے ہٹا کر پراپرٹی کے مالکان کو دے دی گئی ہے۔
- کرناٹک میونسپل ڈاٹا سوسائٹی( کے ایم ڈی ایس):ریاست نے کرناٹک میونسل ڈاٹا سوسائٹی( کے ایم ڈی ایس) کی تشکیل کی ہے۔ جو کرناٹک میں یو ایل بیز کے لئے شہریوں کی خدمات اور میونسپل انتظامیہ کے لئے میونسپل آئی ٹی ایپلی کیشنز جاری کرے گی۔ ان کی ویب سائٹیں چلائے گی اور میونسپل ڈاٹا کی ایک ریپازٹیری ہوگی۔
کمیشن کا جائزہ ہے کہ:
- سال2017-18 اور 2018-19 میں یو ایل بیز کو کارگزاری کے لئے گرانٹ جاری نہیں کی گئی۔
- ریاستی حکومت کو اب تک اصولاً پانچویں ریاستی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کردینی چاہئے تھی،لیکن گزشتہ ریاستی مالیاتی کمیشنوں کی تشکیل بھی وقت پر نہیں کی گئی تھی۔
- ریاستی حکومت نے ریاستی تفویض کے حصے کے طور پر مرکزی مالیاتی کمیشن کی گرانٹ کو شامل کیا ہے۔(جبکہ چوتھے ریاستی مالیاتی کمیشن کی سفارش اس کے خلاف تھی۔
- سال 2018-19 میں یو ایل بیز کے لئے اشتہارات کے ٹیکس سے آمدنی تخمیناً 200 کروڑ روپے تھی۔لیکن جی ایس ٹی نے اس ٹیکس کو ختم کردیا۔اس سلسلے میں ریاستی حکومت نے یہ کارروائی کی کہ یو ایل بیز کو چوتھے ریاستی مالیاتی کمیشن کے این ایل این او آر آر کی0.5 فیصد اضافی رقم مختص کی،جوکہ اس کمی کو پورا کرے گی۔
میٹنگ میں موجود یو ایل بیز کے نمائندوں میں بی بی ایم پی کی میئر محترمہ گنگمبیکے ملک ارجن ، بی بی ایم پی کے وارڈ نمبر29 کے کارپوریٹر جناب پدمانابھا ریڈی، بی بی ایم پی میں اپوزیشن کے لیڈر، جناب بی ایس ستیہ نارائن، بی بی ایم پی وارڈ نمبر 156بسو ناڈی کے کارپوریٹر: تومارکرو سٹی کارپوریشن کی ڈپٹی میئر محترمہ روپا شری بی ایس،شیوا موگا سٹی کارپوریشن کے ڈپٹی میئر جناب چننا باسپا ایس این، شیوا موگا سٹی کارپوریشن کے کارپوریٹر جناب بی اے رمیش ہیگڑے، پریزینڈنٹ کامپلی ٹی ایم سی، جناب ایم سدھیر مریمن ہرلی ٹی پی کے صدر جناب ایچ وشو نائک اور خودلگی ٹی پی، کی مستقل کمیٹی کے رکن اور کونسلر جناب جی راگھویندر شریک تھے۔
کمیشن نے یو ایل بیز کے نمائندوں کے ذریعہ ظاہر کی گئی تمام تشویشات پر غور کیا اور مرکزی حکومت کے لئے اپنی سفارشات میں حل کرنے کا وعدہ کیا۔
*********
U – 1831
(Release ID: 1575425)
Visitor Counter : 97