ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جنگل کے کٹاؤ سے نمٹنے کے لئے بھارت مثالی قیادت کرے گا: ماحولیات کے مرکزی وزیر
Posted On:
17 JUN 2019 3:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17؍جون،ماحولیات کے مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ ایک ملک کے طور پر ہم نے کسی عالمی دباؤ کے تحت اہداف مقرر نہیں کئے ہیں، بلکہ ہمارے اپنے ملک کی حقیقی پائیدار ترقی کے لئے اور ماضی کی طرح بھارت ایک قائدانہ رول ادا کرے گا اور جنگلوں کے کٹاؤ سےنمٹنے کے لئے مثالی قیادت کرے گا۔ جنگلوں کے کٹاؤ سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر آج نئی دہلی میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے جناب جاؤڈیکر نے اعلان کیا کہ بھارت 29 اگست سے 14 ستمبر 2019 تک 14 ویں کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی – 14 ) کی میزبانی کرے گا۔
مرکزی وزیر اس بات کو اجاگر کیا کہ ملک کی تقریبا 30 فیصد اضافہ زمین کے بنجر سے ہونے سے متاثر ہورہا ہے۔ اور بھارت کے ارادے بہت بلند ہیں اور اس کنونشن کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہے۔ جناب جاؤڈیکر نے کہا کہ حکومت ہند نے ، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ، سوائل ہیلتھ کارڈ اسکیم ، سوائل ہیلتھ مینجمنٹ اسکیم ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ، پرڈراپ مور کراپ جیسی مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں جو زمین کی زرخیزی کو کم کرنے میں مدد کررہی ہیں۔ وزیر موصوف نے اس موقع پر سی او پی - 14 کا لوگو بھی جاری کیا۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے ، جو اس موقع پر موجود تھے ، کہا کہ زمین کی تباہی سے نمٹنے کا عالمی دن ، عالمی برادری کو یہ یاد دلانے کا منفرد موقع ہے کہ جنگل کے کٹاؤ اور زمین کے بنجر ہونے کے مسئلے سے مؤثر طور پر نمٹا جاسکتا ہے۔ اس کے حل موجود ہیں اور اس کا اہم ذریعہ عوام کی شرکت اور ہر سطح پر تعاون سب سے اہم ہیں ۔ ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت میں سکریٹری جناب سی کے مشرا نے کہا کہ جنگل کے کٹاؤ سے نمٹنے کا عالمی دن ، ڈبلیو ڈی سی ڈی – 2019 اراضی کے پائیدار بندوبست میں بھارت کے ذریعے گزشتہ برسوں میں حاصل پیش رفت کو یاد کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نے جنگلات کی اراضی کو بحال کرنے (ایف ایل آر) اور بھارت میں بون چیلنج کے لئے صلاحیت میں اضافے کی خاطر ایک اہم پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس کی شروعات ساڑھے تین سال کے تجرباتی مرحلے کے ذریعے کی گئی ہے جسے ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، ناگالینڈ اور کرناٹک میں نافذ کیا جارہا ہے۔
بون چیلنج ایک عالمی کوشش ہے جس کا مقصد دنیا میں بنجر ہوئی 150 ملین ہیکٹر اراضی کو 2020 تک بحال کرنا اور 350 ملین ہیکٹر زمین کو 2030 تک بحال کرنا ہے۔ پیرس میں یو این ایف سی سی کی کانفرنس آف پارٹیز ( سی او پی) 2015 میں بھارت نے بون چیلنج میں رضاکارانہ طور پر شرکت کی تھی اور 2020 تک 13 ملین ہیکٹر بنجر اراضی کو پھر بحال کرنے اور 2030 تک مزید 8 ملین ہیکٹر اراضی کو زرخیز بنانے کا عہد کیا تھا۔ بھارت نے ایشیا میں سب سے زیادہ زمین بحال کرنے کا عہد کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی تین ریو کنونشن ہیں ، جن میں آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) ، حیاتیاتی تنوع پر کنو نشن (سی بی ڈی) اور جنگل کے کٹاؤ سے نمٹنے کے لئے اقوام متحدہ کی کنونشن (یو این سی سی ڈی) شامل ہیں۔ 1994 میں قائم کی گئی یو این سی سی ڈی واحد قانونی طور پر قابل نفاذ بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں ماحولیات اور زمین کے فروغ کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
بھارت کانفرنس آف پارٹیز کا 14 واں اجلاس (سی او پی – 14) کی میزبانی 29 اگست 14 ستمبر 2019 تک گریٹر نوئیڈا کے اندیا ایکسپو مارٹ لمیٹڈ میں کرے گا۔
دو ہفتے تک چلنے والی اس کانفرنس میں 197 سے زیادہ ملکوں کے قومی ، علاقائی اور مقامی حکومتوں ، سائنس اور ریسرچ کی برادریوں ، پرائیویٹ سیکٹر ، بین الاقوامی اور غیر سرکاری تنظیموں اور ہر طرح کے میڈیا کے 5000 ہزار سے زیادہ نمائندے جنگلات کے کٹاؤ ، زمین کے بنجر ہونے اور خوشک سالی کے مسائل سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
U-2486
(Release ID: 1574821)
Visitor Counter : 178