زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

  وزیر زراعت  نے تمام ریاستوں اور مرکز  کے زیر انتظام  علاقوں سے کسانوں کے اندراج کا عمل تیز کرنے کی اپیل کی ہے  تاکہ  انہیں پی ایم کسان اسکیم کے  فوائد حاصل ہوں


آئندہ 100 دنوں میں کسا ن کریڈٹ  کارڈ اسکیم کے  تحت ایک کروڑ  کسانوں کے احاطہ کے لئے ہر گاؤں  میں مہم چلانا

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوں سے کسانوں پنشن اسکیم  کے تئیں  بیداری پیدا کرنے کی اپیل کی

Posted On: 13 JUN 2019 3:21PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 13 جون  2019/ زراعت  اور کنبہ بہبود کے مرکزی  وزیر جناب  نریندر سنگھ تومر نے آ ج  حکومت ہند کی تین اہم  اسکیموں، جن کے نام پردھان منتری  کسان سمان ندھی  یوجنا (پی ایم-کسان)  چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں کے لئے پنشن  اسکیم اور کسان کریڈٹ  کارڈ کمپین ہیں،  کے عمل درآمد  اور تبادلہ خیال  کےلئے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتطام  علاقوں کے وزراے زراعت  کی ویڈیو  کانفرنس کی صدارت کی۔

 وزیر زراعت  نے تمام  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتطام علاقوں سے ایک مقررہ  وقت کے اندر تمام  اہل کسانوں/کنبوں/ استفادہ  کنندگان کے ناموں کے اندراج کے عمل کو تیز کرنے کی اپیل کی ہے   تاکہ اپریل سے جولائی 2019 تک کی مدت کےلئے پی ایم –کسان کے فوائد  کسانوں کو ان کے  بینک  کھاتوں میں  منتقل کئے جاسکیں۔

 وزیر موصوف نے تمام ریاستوں/ مرکز کےزیر انتظام  علاقوں  کو 18 سے 40 برس کی عمر گروپ  سے تعلق رکھنے والے  کسانوں کی پنشن اسکیم  کے  بارے میں بتایا۔  انہوں نے تمام ریاستوں/ یوٹی  سے پنشن  اسکیم  کےتئیں بیداری پیدا کرنے کی اپیل کی۔

 جناب تومر نے تمام ریاستوں   سے آئندہ  100 دنوں   کے اندر کسان کریڈٹ چلانے کی کبھی اپیل  کی۔

پی ایم –کسان یوجنا ، کسانوں کی آمدنی  میں مدد والی اسکیم ہے۔ یہ صد فی صد مرکزی  اسکیم ہے  جس کے تحت  کسانوں کو تین  مساوی  قسطوں میں سالانی 6 ہزا ر روپے   دیئے جائیں گے۔  یکم  اپریل 2019  سے یہ اسکیم تمام کسانوں کے لئے ہوگی  اور اس  سے تمام   14.5 کرو ڑ روپے دیئےجائیں گے۔   ویڈیو  کانفرنسنگ  کے دوران  اس بات پر زور دیا گیا  کہ پی ایم کسان پورٹل پر ریاستوں/مرکز  کے زیر انتظام   علاقوں پر زور دیا گیا ہے کہ   اہل استفادہ   کنندگان کا اندراج  ہوا اور ان کا صحیح  صحیح  ڈاٹا پورٹل  پر اپ لوڈ کرنے کے علاوہ  مناسب  ازالہ جاتی میکنزم  تیار ہیں۔

 چھوٹے اور بہت  چھوٹے کسانوں کی پنشن  اسکیم،   ایسے تمام  کسانوں  کو سماجی    تحفظ  کا نیٹ فراہم کرے گا۔ اس اسکیم کےتحت،  60 برس کی   عمر ہونے کی بعض شرائط  پر چھوٹےاور بہت چھوٹے  اہل کسانوں کو ماہانہ  3 ہزار روپے  کی کم از کم   پنشن  فراہم کرے گی۔  اس اسکیم کا مقصد  پہلے تین سالوں کے دوران تقریباً  5 کروڑ استفادہ  کندگان کو پنشن  کی ادائیگی ہوگی۔  اسکیم کے  تحت  کسانوں پی ایم  کسان اسکیم  سے حاصل ہونے والے   فوائد کو براہ راست   تعاون  کرسکتے ہیں۔   اس میں پوری طرح شفافیت  کے لئے شکایات  کے ازالہ کے لئے ایک آن لائن نظام  بھی ہوگا۔

کسان کریڈٹ  کارڈ (کے سی سی)  1998  شروع کیا گیا تھا۔   14.5  کروڑ فعال   گھروں کے مقابلے میں فی الحال  6.92 کروڑ گھروں کے پاس  سی سی موجود ہے۔ کے سی سی کے تعلق سے  کئےگئے حالیہ اقدامات میں مویشی  پروری اور  ماہی پروری  کے عمل میں مصروف  کسانوں کو شامل کرنے ، کے سی سی کے تحت  فرض کے لئے انسپکشن  لیجر فولیو سے متعلق  چار چیز   اور پروسیسنگ  فیس کی ضرورت  کو ہٹانے، یکم لاکھ سے 1.6   تک کے  زرعی قرضوں پر مساوی   فیس  کی حد بڑھانا شامل ہے۔  ڈی اے سی  اور ایف ڈبلیو  نے 4 فروری 2019 کو  ریاستوں / یوٹی انتظامیہ  کے تمام چیف  سکریٹریوں / پرنسپل سکریٹریوں  کو کے سی سی میں اندراج کے لئے مہم  چلانے کا مشورہ دیا تھا۔ مہم کی  مجوزہ  مدت کے دوران کے سی سی  سےمتعلق  درخواستیں  وصول کرنے کے لئے   بینکوں یا گاؤں  کے لحاظ  سے مہم چلائی جائے گی۔ گجرات ، مہاراشٹر ، اترپردیش ، چھتیس گڑھ،  مغربی بنگال  ،بہار،  جھاڑکھنڈ ،  ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر اور این ای آر  ریاستوں کی قبل ہی شناخت کرلی گئی ہے۔  جہاں کے سی سی  کے تحت زیادہ فنڈ فراہم نہیں کرائے جارہے ہیں۔ آئندہ 100 دنوں میں ایک کروڑ اندراج کا ہدف  حاصل کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ ش س ۔ ج۔

U- 2441

 



(Release ID: 1574525) Visitor Counter : 137