خلا ء کا محکمہ

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں ہندوستانی خلائی سائنسدانوں کی حصولیابیوں اور کارناموں کی مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ستائش کی


اسرو کے چیئرمین نے گگن یان، چندریان۔2 اور سورج اور زہرہ کے لئے مشنوں کی تفصیلات کااعلان کیا
ہندوستان کو اپنا ہی خلائی اسٹیشن بنانا ہوگا:ڈاکٹر کے۔ سیوان کا بیان

Posted On: 13 JUN 2019 5:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی،   13  جون / شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیرمملکت( آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے اور عوامی شکایات و پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستانی خلائی تحقیق  کی  تنظیم اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے ۔ سیوان کے ساتھ آج یہاں چندریان۔2 کے بارے میں خصوصی توجہ کے ساتھ اسرو کے آئندہ خلائی مشنوں کے بارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اپنے افتتاحی بیان میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنسی برادری کے عزم اور سخت محنت کی تعریف کی اور عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے میں خلائی تکنالوجی کے استعمال کے فائدوں کو اجا گر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندریان۔1 چاند پر پانی کا پتہ لگانے کے بارے میں  ایک محرک ثابت ہوا تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں بنیادی ڈھانچے، آفات کے بندوبست اور سیکوریٹی جیسے شعبوں میں خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال نے عام آدمی کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے اور حکومت کے خلائی پروگراموں کو عوام تک پہنچانے میں کافی بہتری  آئی  ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان آج خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک عالمی لیڈر کے طور پر ابھرا ہے۔

آئندہ گگن یان مشن کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2022 میں آزادی کی 75 ویں سالگرہ تک ہندوستان اپنا  پہلا انسان خلاء میں بھیج دے گا۔ انہوں نے مزید  کہا کہ حکومت نے اس مشن کے لئے دس ہزار کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔ جس کی رہنمائی گگن یان نیشنل مشاورتی کونسل کے ذریعہ کی جارہی ہے۔جس میں ممتاز سائنسداں اور افراد رکن کی حیثیت سے شامل ہیں۔

اسرو کے آئندہ مشن کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دیتے ہوئے ڈاکٹر سیوان نے چندریان۔2، گگن یان، آدتیہ ایل۔I، اور زہرا کے مشن کے بارے میں بھی  تفصیلات سے مطلع کیا۔

ڈاکٹر سیوان نے کہا کہ چندریان۔2 کے کئی مقاصد ہیں۔ ان میں چاند کے ارتقاء اوراس کی اصلیت( پیدائش) کا پتہ لگانےکے لئےچاند کی سطح کی بناوٹ میں تغیرات کی نقشہ کشی کرنا۔(ii)سطح زمین پر دستیاب پانی کے ذرات اور ان کی تقسیم پر مرتکز مطالعات، سطح زمین کے نیچے اور چاند پر پانی کے ممبا اور مخرج کاپتہ لگانےکے لئے ایک سو اسفیئر کا مطالعہ۔

اس مشن کو سری ہری کوٹا جزیرے پر ستیش دھون خلائی مرکز سے 3.877 کے جی( ون بی8.547)، کے لگ بھگ لفٹ۔ آف ماس کے ساتھ جی او سن چیرونس سیٹیلائٹ لانچ وہیکل مارکIII(جی ایس ایل وی ۔ایم کےIII) پر پرواز کرنے کامنصوبہ ہے۔

یہ مشن 15 جولائی2019 کو لانچ کیاجائے گا۔ انہو ں نے کہا کہ چاند کی سطح پر روورکو پوری طرح کنٹرول کرکے اتارنے کا سب سے چیلینج بھرا کام ہے۔مشن میں آٹھ اوربیٹر پے لوڈس، تین وکرم لینڈر پے لوڈس اور دو پرگیان روور پے لوڈس شامل ہیں۔چندریان۔2 500 صنعتوں اور 15 اداروں کے ساتھ ایک قومی کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔  جو یہ دیرینہ مقاصد حاصل کرلیں گے۔

گگن یان کے بارے میں ڈاکٹر سیوان نے بتایا کہ اسرو نے عملے کی تربیت اور انتخاب کے لئے ہندوستانی فضائیہ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ اسرو 2022 میں یا اس سے پہلے ، انسان کو پہلی بار کو خلاء میں بھیجنے کے ساتھ ساتھ  ہندوستان کا پائیدار انسانی خلائی پرواز  کے پروگرام کے لئے صلاحیت سازی میں سرگرمی سے مصروف ہے۔یہ گگن یان مشن ہوگا۔ جس میں منتخب کئے گئے خلاء نوورد 120-400کلو میٹر کے نچلے زمینی مدار( ایل ای او) میں تین سے سات دن گزاریں گے۔اسرو کے چیئرمین نے شمسی مشن آدتیہ ایل ون کے بارے میں بھی بات کی۔جو 2020 میں چھوڑا جائے گا۔ اس کامقصدسورج کے کرونا(سورج گرہن کو دیکھنے والی دوربین) کامطالعہ کرنا ہے اور آب وہوا کی تبدیلی کے بارے میں بھی مطالعہ کرنا ہے۔

زہرا کے مشن  کا بھی منصوبہ ہے اور یہ مشن 2023 میں چھوڑا جائے گا اس کا مقصد زہرا کے ماحول اور سطحی ٹو کو گرافی کامطالعہ کرنا ہے۔

ڈاکٹر سیوان نے کہا کہ اسرو طویل مدت میں اپنا ہی ایک خلائی  اسٹیشن تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ان کے بیان کے بعد میڈیا کے ساتھ سوالوں  وجواب کا بھی دور چلا۔ اس موقعہ پر خلاء کے محکمے کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

*********

U – 2446



(Release ID: 1574517) Visitor Counter : 150


Read this release in: Marathi , English , Hindi