پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
پردھان منتری اجولا یوجنا نے 6کروڑ کا نشانہ سر کیا
عزت مآب نائب صدرجمہوریہ ہند نے استفادہ یافتہ کو 6 کروڑواں کنکشن عطا کیا
Posted On:
02 JAN 2019 12:08PM by PIB Delhi
نئیدہلی02 جنوری ۔عزت مآب نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی ) کے تحت خان پور شو پارک کی ساکن محترمہ جسمینا خاتون کو 6کروڑواں ایل پی جی کنکشن عطا کیا ۔اس موقع پر پٹرولیم اورقدرتی گیس ، ہنر مندی کے فروغ اور کاروباری امور کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان بھی موجود تھے ۔اس تقریب کے دوران متعدد دیگر استفادہ کنندگان کو بھی پی ایم یو وائی کے تحت گیس کنکشن دئے گئے ۔
عزت مآب نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصورات ترقی اور جناب دھرمیندر پردھان کی رہنمائی کی ستائش کرتے ہوئے متعلقہ وزارت کے افسران اور تیل فروش کمپنیوں کے ذریعہ 6 کروڑ کا یہ نشانہ کامیابی کے ساتھ حاصل کرنے کی کوششوںکی ستائش کی ۔ جناب وینکیا نائیڈو نے اس موقع کو ایک انتہائی یادگار لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ایم یو وائی دراصل غریبوں اور سماج کے حاشئے پر پڑے محروم اور پسماندہ طبقوں کے افراد کو فائدہ پہنچانے کے ، بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خوابوں کی عملی تکمیل کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستانی معیشت دنیا کی تیسری بڑی معیشت کی حیثیت اختیار کرنے کے لئے انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ کوشش کررہی ہے اور پی ایم یو وائی جیسی اسکیم اپنی شمولیت کے ساتھ نمو کے سماجی پہلو پر بھی کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ریفارم ،پرفارم اور ٹرانسفارم یعنی اصلاح کارکردگی اور تبدیلی کا نعرہ دیا ہے اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کا یہ اقدام عوام الناس کی زندگی میں تبدیل پیدا کرنے کے ایک زبردست قدم کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہ نہ صرف گھریلو رسوئی کے دھوئیں سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی مسائل کا بھی تدارک کرتی ہے بلکہ خواتین کو بااختیار بناتی ہے اور ان کے اختیارات کے ان کے قبضہ قدرت میں رکھنے کا موقع فراہم کراتی ہے۔ جناب نائیڈو نے اسے ایک پرامن انقلاب قرار دیا اور معینہ نشانہ قبل از وقت سرکرنے کے لئے تمام متعلقہ دعوے واروں کو مبارکباددی ۔
اس موقع پر پٹرولیم اور قدرتی گیس ، ہنر مندی کے فروغ اورکاروباری امور کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے اپنی تقریر میں کہا کہ گزشتہ 50 برسوں کے دوران محض 13 کروڑ گیس کنکشن ہی دستیاب کرائے گئے تھے جبکہ صرف 54 ماہ کی قلیل مدت میں ہی اتنی تعداد میں سرکارنے ایل پی جی کنکشن دستیاب کرائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2004 میں ایل پی جی کنکشنوں کا دائرہ محض 55 فیصد تک محدود تھا جبکہ اب یہ دائرہ بڑھ کر 90 فیصدتک پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم یو وائی کے تقریباََ 80 فیصد استفادہ کنندگان اپنے گیس کنکشن آج خود بھرواتے ہیں جبکہ ایک طرف تو مختلف بین الاقوامی تنظیموں اورترقی یافتہ ملکوں نے تو پی ایم یو وائی کی زبردست ستائش کی ہے تودوسری طرف پی ایم یو وائی نے دنیا کے ترقی پذیر ملکوں کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔
واضح ہوکہ سرکار نے خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبوں کو صاف ستھری رسوئی گیس دستیاب کرائے جانے کے ساتھ ساتھ پردھان منتری اجولا یوجنا شروع کی ہے ،جس کے تحت خط افلاس نے نیچے زندگی بسر کرنےوالے ان کنبوں کی خواتین کو 5 کروڑسے زائد کنبوںکو مفت گیس کنکشن فراہم کرائے جائیں گے ،جن کی تعداد 12 ہزار 800 کروڑرروپے کی بجٹ تخصیص کے ساتھ بڑھ کر 8 کروڑ ہوگئی ہے۔
آفاقی سطح پر پی ایم یو وائی اب پردھان منتری اجولا یوجنا کے تحت تمام غریب کنبوںکو ، جن کے نام سماجی ،معاشی ،ذات پات مردم شماری (ایس ای سی سی ) کی فہرست میں درج ہونے سے رہ گئے تھے ، انہیں ایل پی جی گیس کنکشن فراہم کرائے جائیں گے ۔ان کنبوں میں شیڈیو ل کاسٹ / شیڈیول ٹرائب کنبے بھی شامل ہیں۔جبکہ پردھان منتری اجولا یوجنا پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین ) میں شامل کنبے انتودیہ ان یوجنا (اے اے وائی ) اور جنگلاتی علاقوں میں آباد کنبے شامل ہیں۔اس کے ساتھ ہی اس میں انتہائی پسماندہ زمرے( ایم بی سی ) ، چائے باغان میں کام کرنے والے قبائل اور بحری جزائر اوردریائی جزائر میں آباد قبائل بھی اس میں شامل ہیں۔
پی ایم یو وائی کی عمل آوری کا نتیجہ عموماََ قدرتی گیس کے دائرے میں نمایاں اضافے اور بالخصوص شمال مشرقی خطےمیں اضافے کی شکل میں ظاہر ہوا ہے۔اس اسکیم میں بڑے پیمانے پر دیہی غریب کنبے شامل ہیں جبکہ اس کے استفادہ کنندگان میں 48 فیصد سے زائد شیڈیول کاسٹ / شیڈیو ل ٹرائب زمرے شامل ہیں۔
اس اسکیم کے استفادہ کنندگا ن میں وہ 74 فیصد کنبے بھی شامل ہیں ، جو پہلی بار گیس کی خریداری کے لئے ادائیگی کرنے سے قاصر تھے اور گیس کا چولہا خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے،انہیں قرض کی سہولت فراہم کرائی ۔ یہاں یہ ذکرکرنا خاص طور سے بے جانہ ہوگا کہ پی ایم یو وائی کے تحت گیس کے استعمال کا اوسط فی کس 3.28 رہا ہے ۔جسے ان کنبوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی تصور کیا جاسکتا ہے ، جو رسوئی کے روائتی ایندھن اورطریقوں پر انحصا کرتے تھے۔
دوسری طرف ایل پی جی پنچایتوں کا اہتمام کیا جارہا ہے تاکہ اجتماعی مذاکرات سے کچھ سیکھیں ، کچھ سکھائیں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ جہاں نہ صرف باہمی تجربات کا لین دین کیا جاتا ہے بلکہ اس کا مقصد ایل پی جی کا محفوظ اور پائیدار استعمال بھی ہے ۔تیل فروش کمپنیاں اب تک 59 ہزار 960 ایل پی جی پنچایتوں کا اہتمام کرچکی ہیں ، جن میں پی ایم یو وائی کے استفادہ کنندگان میں تعلیم اور بیداری پیداکئے جانے والے سیفٹی کلینک بھی شامل ہیں۔
یکم دسمبر 2018 کو صنعتی سطح پر 22639 ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز تھے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوشن انفراسٹکچر کو مستحکم بنانے کی غرض سے تیل فروش کمپنیاں ( او ایم سی ) مارچ 2019 تک 835 مزیر ڈسری بیوٹر جوڑے جانے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔غریب کنبوں کے لئے ایل پی جی کو قابل رسائی بنائے جانے کی غرض سے تیل فروش کمپنیوں نے اجولاا سکیم کے استفادہ کنندگان کے لئے 5 کلو کے سلینڈر کی ری فلنگ کا متبادل پیش کیا ہے اور اب یہ استفادہ کنندگان اپنے 14.2 کلوگرام کے سلینڈر کو 5 کلوگرام کے ریفل سے تبدیل کرسکتے ہیں جبکہ 5 کلوگرام کے رفل سلینڈر کو 14.2 کلوگرام کے سیلنڈر سے بھی تبدیل کیا جاسکے گا۔31دسمبر 2018 تک ایک لاکھ 33ہزار 869 استفادہ کنندگان اس کا فائدہ حاصل کرچکے ہیں۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-23
(Release ID: 1558174)
Visitor Counter : 201