Economy
برآمدات میں اضافہ: عالمی سطح پر ہندوستان کی تیز پیش قدمی
اپریل-اگست 2024 کےمقابلے اپریل-اگست 2025 میں برآمدات میں 5.19 فیصد اضافہ ہوا، جس سے کاروباری اعتماد کوفروغ ملا
Posted On:
07 OCT 2025 1:10PM
اہم نکات
ہندوستانی برآمدات میں اگست 2024 کے مقابلے میں اگست 2025 میں 4.77فیصد کی مثبت نمو درج ہوئی۔
اپریل-اگست 2024 کے مقابلے میں اپریل-اگست 2025 میں برآمدات 5.19 فیصد بڑھ کر 346.10 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اپریل-اگست 2025 میں تجارتی سامان کی برآمدات میں 2.31 فیصد اور خدمات کی برآمدات میں 8.65 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ہانگ کانگ، چین، امریکہ، جرمنی، کوریا، متحدہ عرب امارات، نیپال، بیلجیم، بنگلہ دیش اور برازیل کو ہندوستان کی برآمدات میں اپریل-اگست 2024 کےمقابلے اپریل-اگست 2025 میں بتدریج اضافہ ہوا۔
|
تعارف
ہندوستانی برآمدات کا سفر عالمی انضمام کے ساتھ اختراع پسندی کا نتیجہ ہے۔ سلک روٹ سے لیکر لبرلائزیشن کے ما بعد کے عروج تک، برآمدات میں مسالوں اور ٹیکسٹائل سے لے کر ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکل اور انجینئرنگ کے آلات تک تنوع پیدا ہوا ہے۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا کی مجموعی برآمدات 2.5 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے، جب کہ ہندوستان کی برآمدات عالمی شرح ترقی کو پیچھے چھوڑ کر 7.1 فیصد (2024) کی شرح سےبڑھ رہی ہے، اور اس سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی ترقی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ ہندوستان کی جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 2015 کے 19.8 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 21.2 فیصد ہوگیا ہے، جو ہندوستانی معیشت (ورلڈ بینک) میں برآمدات کی بڑھتی ہوئی معنویت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ہندوستان کی تجارتی کارکردگی نے مالی سال 2025-26 کے پہلے پانچ مہینوں میں بھی ترقی کا رجحان جاری رکھا ہے۔

- اپریل-اگست 2024 کے مقابلے اپریل-اگست 2025 میں کل برآمدات میں 5.19 فیصد اضافہ (سامان اور خدمات کی مجموعی برآمدات)
- اپریل تا اگست 2025 کے دوران کل برآمداتی مالیت 346.10 بلین امریکی ڈالر درج ہوئی جو کہ اپریل تا اگست 2024 میں 329.03 بلین امریکی ڈالر تھی
- اپریل تا اگست 2025 میں تجارتی سامان کی برآمدات کا حصہ 53.09 فیصد تھا
- اپریل-اگست 2025 میں خدمات کی برآمدات میں 46.91 فیصد اضافہ ہوا
- اگست 2024 کے مقابلے اگست 2025 کی برآمدات میں 4.77 فیصد اضافہ درج ہوا
حکومت ہند نے اس ترقیاتی رفتار کو تسلیم کرتے ہوئے، رواں مالی سال 2025-26 میں بھی 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں سے 34.61 فیصد کا ہدف پہلے پانچ مہینوں میں حاصل کر لیا گیا ہے۔
حکومتی اصلاحات، ڈیجیٹل انقلاب، اور کاروباری جذبے کے زیر اثر ہندوستان کا برآمداتی شعبہ نئے امکانات کی چوٹی پر کھڑا ہے، جو دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کر رہا ہے اور عالمی سطح پر آتم نر بھر بھارت کی کہانی کو نئی شکل دے رہاہے۔
تجارتی سامان کی برآمد میں اضافے کے کلیدی عوامل کا انکشاف

ہندوستان کی تجارتی سامان کی برآمدات رواں سال 2025 میں ترقی پر ہیں۔ اس میں اپریل-اگست 2025 کے دوران 2.31 فیصد کی صحت مند نمو درج کی گئی ، جس میں اپریل-اگست 2024 کے دوران 179.60 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں رواں سال کی اسی مد میں برآمدات 183.74 بلین امریکی ڈالر تک درج ہوئی ہيں۔
تاہم، پانچ مہینوں کے عرصے میں، تجارتی سامان کی 19 فیصدبرآمدات صرف اگست 2025 میں کی گئیں، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.65 فیصد اضافہ درج ہوا ہے۔
ہندوستان کی نان پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات اپریل-اگست 2025 میں بڑھ کر 146.70 بلین امریکی ڈالر ہوگئیں جو ایک سال پہلے 136.13 بلین امریکی ڈالر تھیں، جس سے 7.76 فیصد کی مضبوط نمو ظاہر ہوتی ہے۔ یہ زمرہ انجینئرنگ کے سامان، الیکٹرانکس، دواسازی، کیمیائی مواد اور دیگر کے اثر سے ہندوستان کی برآمداتی صلاحیت کو نمایاں کرتا ہے۔
مصنوعات جیسے الیکٹرانک سامان، چائے، ابرک اور کوئلہ، ٹیکسٹائل وغیرہ کے زمرے میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے اپریل-اگست 2025 میں خاطر خواہ اضافہ درج ہوا ہے۔

الیکٹرانک مصنوعات
الیکٹرانک مصنوعات سے ترقی کی رفتار بڑھی ہے، جس کی برآمدات میں 5.51 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوا، جو کہ اپریل-اگست 2025 میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 40.63 فیصد اضافہ ہے۔ اگست 2025 میں بھی کموڈٹی کے زمرے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ ہوا ہے، جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں 25.91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں الیکٹرانک مصنوعات کی پیداوار میں 6 گنا اور الیکٹرانک مصنوعات کی برآمدات میں 8 گنا اضافہ ہوا ہے۔ میک اِن انڈیا اور پی ایل آئی کی اسکیموں کے اثر سے امریکہ، متحدہ عرب امارات، چین، نیدرلینڈ اور برطانیہ سمیت بڑی منڈیوں میں ہندوستانی الیکٹرانک مصنوعات کی برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
اسمارٹ فون ترقی کے کلیدی محرکوں میں سے ایک ہے، جس میں ہندوستان خالص درآمد کنندہ سے خالص برآمد کنندہ ملک میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اسمارٹ فون کی برآمدات مالی سال 26 کے پہلے پانچ مہینوں کے اندر 1 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہیں، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے۔
دیگر اناج

ہندوستان کی دیگر اناج کی برآمدات میں اپریل-اگست 2024 کے مقابلے میں اپریل-اگست 2025 میں 21.95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں رائی، جو، باجرہ، فونیو، کوئنو، وغیرہ شامل ہیں اور اس میں گندم، چاول، مکئی اور جوار شامل نہيں ہیں۔ دیگر اناج کی عالمی طلب میں اضافے کی ایک وجہ غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش غذائی مصنوعات کے بارے میں آگاہی ہے۔ ہندوستان کی بھرپور زراعتی وراثت کے ساتھ، یہ اناج زراعتی تنوع میں اضافہ کرتے ہیں، غذائی تحفظ کو مضبوط کرتے ہیں اور برآمدات کے نئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ہندوستان کے سرفہرست برآمداتی مقامات نیپال، سری لنکا، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش اور بھوٹان ہیں۔
گوشت، دودھ اور پولٹری کی مصنوعات

گوشت، ڈیری اور پولٹری کی مصنوعات میں اپریل-اگست 2025 میں پچھلے سال کے مقابلے میں 20.29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اگست 2024 کے مقابلے میں اگست 2025 کے دوران 17.69 فیصد اضافہ بھی درج کیا گیا ہے۔ ویتنام، متحدہ عرب امارات، مصر، ملیشیا اور سعودی عرب ہندوستانی گوشت، ڈیری اور پولٹری کی مصنوعات کے درآمد کنندگان میں سے چند اہم ممالک ہیں۔
برآمدات میں اضافہ مختلف حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہوا ہے۔ مثال کے طور پر، ایگریکلچر ایکسپورٹ پالیسی سے منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ادارہ جاتی طریقہ کار پیش کیا گیا ہے اور کاشتکاروں کو برآمداتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے فوائد فراہم کیے گئے ہيں۔ زرعی اور پراسیسڈ فوڈ ایکسپورٹ پروموشن اسکیم (اے پی ای ڈی اے) برآمداتی انفراسٹرکچر کی ترقی، معیار سازی اور مارکیٹ کی ترقی میں کاروباروں کی مدد کرتی ہے۔
چائے

گزشتہ سال کے مقابلے میں اپریل-اگست 2025 میں چائے کی برآمدات میں اضافہ درج ہوا ہے جو 18.20 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اگست 2024 کے مقابلے اگست 2025 میں بھی چائے کی برآمدات میں 20.50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے چائے کی مجموعی نمو میں اضافہ درج ہوا۔
ہندوستان نے چائے کی عالمی صنعت میں اہم سنگ میل حاصل کیا، جس کے تحت یہ 2024 میں سری لنکا کو پیچھے چھوڑ کر چائے کا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک بن گیا ہے۔ ہندوستان کی آسامی، دارجیلنگ اور نیلگیری چائے دنیا کی بہترین چائے میں شمار ہوتی ہے۔ کالی چائے ملک کی برآمدات میں سرفہرست ہے، جس کی برآمد 96 فیصد ہے، جب کہ سبز، نباتی چائے، مسالہ اور لیمن چائے جیسی اقسام ہندوستان کی عالمی مقبولیت کو مزید بڑھاتی ہیں۔
ہندوستان متعدد ممالک کو چائے برآمد کرتا ہے، جس میں متحدہ عرب امارات، عراق، امریکہ، روسی فیڈریشن، اور ایران سرفہرست مقامات کے طور پر ابھرتے ہیں۔
ابرک، کوئلہ اور دیگر خام دھاتیں، معدنیات بشمول پروسیس شدہ معدنیات

ابرک، کوئلہ اور دیگر خام دھاتوں، معدنیات بشمول پروسیس شدہ معدنیات کی برآمدات میں اپریل-اگست 2025 میں گزشتہ سال کے مقابلے 16.60 فیصد اضافہ ہوا۔ اگست-2025 میں بھی ان انواع کی بڑھتی ہوئی طلب درج کی گئی، جس ميں گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 24.57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چند سرفہرست ممالک جہاں ہندوستان پروسیس شدہ معدنیات اور ان کی مصنوعات برآمد کرتا ہے وہ چین، امریکہ، برطانیہ، عمان اور بنگلہ دیش ہیں۔
دیگر اہم سامان/سیکٹر
اپریل-اگست 2025 بمقابلہ اپریل-اگست 2024 میں تبدیلی کا فیصد
|
انجینئرنگ کی مصنوعات
|
ادویات اور دواسازی
|
تمام ٹیکسٹائل کی ریڈی میڈ ملبوسات
|
5.86فیصد
|
7.30 فیصد
|
5.78 فیصد
|
ہندوستان کی روایتی برآمداتی بنیاد انجینئرنگ کے سامان میں بھی مسلسل اضافہ درج ہوا ہے، جو اپریل-اگست 2024 میں 46.52 بلین امریکی ڈالر کی سطح سے بڑھ کر اپریل-اگست 2025 میں 5.86 فیصد اضافے کے ساتھ 49.24 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔ اس کے درآمدکنندگان میں متحدہ عرب امارات، جرمنی، برطانیہ اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ امریکہ سرفہرست رہا ہے۔ صنعتی مشینری کے زمرے کے تحت برآمد کی جانے والی اہم مصنوعات میں آئی سی (انٹرنل کمبسٹن) انجن اور پرزے، ڈیری پیداوار کے لیے صنعتی مشینری، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل، صنعتی مشینری جیسے بوائلر، پرزے، انجیکشن مولڈنگ کی مشینری، والو اور اے ٹی ایم شامل ہیں۔ حکومت ہند نے انجینئرنگ کی برآمدات کو مضبوط سطح پر برقرار رکھنے کے لیے متعدد اسکیمیں متعارف کروائی ہیں جیسے زیرو ڈیوٹی ایکسپورٹ پروموشن کیپٹل گڈ (ای پی سی جی) اور مارکیٹ ایکسیس اینی شیٹو (ایم اے آئی)۔ ان اقدامات کا مقصد برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی کرنا اور بین الاقوامی منڈیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔
ادویات اور دواسازی کی برآمدات اپریل-اگست 2024 کے 11.89 بلین امریکی ڈالرسے بڑھ کر اپریل-اگست 2025 میں 12.76 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہيں، جو کہ سال بھر میں 0.87 بلین امریکی ڈالر (7.30 فیصد) کا اضافہ ہے۔ ہندوستان کی سستی جنرک اور خصوصی ادویات کی فراہمی کی صلاحیت نے ترقی یافتہ ممالک اور ابھرتی ہوئی منڈیوں کی طرف سے مانگ کو برقرار رکھا، جس میں امریکہ، برطانیہ، برازیل، فرانس اور جنوبی افریقہ سرفہرست خریدار ممالک ہیں۔ اس سیکٹر میں کوالٹی کنٹرول اور ایکسپورٹ کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات جو نمایاں طور پر ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ان میں یونیفارم کوڈ فار فارماسیوٹیکل مارکیٹنگ پریکٹسز (یو سی پی ایم پی) 2024 اور نیشنل میڈیکل ڈیوائسز پالیسی، 2023 شامل ہیں۔
مالی سال24 میں، 4.1 فیصد حصے داری کے ساتھ، ہندوستان دنیا بھر میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا چھٹا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک ہے۔ ایک محنت طلب شعبہ تمام ٹیکسٹائل کی ریڈی میڈ ملبوسات مثبت طور پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ اس میں گزشتہ سال کے مقابلے اپریل تا اگست 2025 میں برآمدات 5.78 فیصد اضافے کے ساتھ 6.77 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، جرمنی، نیدرلینڈ اور اسپین کی زیرقیادت روایتی بازاروں کی طرف سے مانگ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے عالمی ملبوسات کی سپلائی چین میں ہندوستان کی مضبوط موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ گھریلو قیمت میں اضافہ، پائیدار طریقوں کو فروغ دے کر اور اعلیٰ معیار کے ٹیکسٹائل کے سپلائر کے طور پر ہندوستان کے برانڈ کو مضبوط بنا کر اس شعبے میں آتم نر بھر بھارت پر توجہ اس شعبے کی ترقی کو بدستور تیز کررہی ہے۔
ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی تعلقات: تجارتی سامان کی برآمدات کے سرفہرست مقامات
ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی تعلقات سے عالمی معیشت میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی ہوتی ہے، تجارتی سامان کی برآمدات مختلف خطوں میں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ اپریل-اگست 2024 کے مقابلے میں اپریل-اگست 2025 میں متعدد ممالک کو ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

ہانگ کانگ گیٹ وے کے بطور: 2024-25 میں ہانگ کانگ کو ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات کی مالیت 6.07 بلین امریکی ڈالر درج ہوئی ہے۔ یہ برآمدات ہندوستان کے متنوع تجارتی پورٹ فولیو کو نمایاں کرتی ہیں، جس میں لگژری مصنوعات جیسے جواہرات اور زیورات سے لے کر انجینئرنگ اور الیکٹرانک مصنوعات شامل ہیں۔ اپریل تا اگست 2025 میں ہانگ کانگ کو تجارتی سامان کی برآمدات 26.19 فیصد بڑھ کر 2.62 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ ہانگ کانگ، جسے طویل عرصے سے "گیٹ وے ٹو چائنا" کے طور پر دیکھا جاتا تھا، اب بھارت اور چین کے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کے درمیان "گیٹ وے ٹو انڈیا" بننے کا درجہ رکھتا ہے۔ ہانگ کانگ کے ذریعے ہندوستان اور چین کے درمیان ری- ایکسپورٹ کی تجارت 2024 میں ایچ کے97.9 بلین ڈالر (12.59 بلین امریکی ڈالر) تھی۔ اس سے عالمی تجارت میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار اور اس کے برآمداتی شعبوں کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے۔
ایشیائی پڑوسی ملک، چین کے ساتھ تجارت: حالیہ برسوں میں چین کو ہندوستان کی تجارتی سامان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو مالی سال 2024-25 میں تقریباً 14.25 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جس میں اپریل-اگست 2025 میں سال بہ سال 19.65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان سے چین کو کلیدی برآمدات میں پیٹرول کی مصنوعات، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیائی مصنوعات اور لوہے اور سمندری مصنوعات شامل ہیں۔ یہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صنعتی صلاحیت اور چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو خام مال اور درمیانی استعمال کی اشیاء فراہم کرنے والے کے طور پر اس کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔
امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات: اگست 2025 میں ہندوستان کی طرف سے امریکہ کو تجارتی سامان کی برآمدات 6.87 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ ہندوستان امریکہ کو جو بیشترسامان برآمد کرتا ہے وہ الیکٹرانک مصنوعات، انجینئرنگ کے سامان، ادویات اور دواسازی، جواہرات اور زیورات اور ٹیکسٹائل کے زمرے میں ہیں۔
دوسرے ممالک کے مقابلے میں امریکہ کو ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات
|
ہندوستان کے برآمداتی مقامات
|
جولائی 2025 (ملین امریکی ڈالر میں)
|
اگست 2025 (ملین امریکی ڈالر میں)
|
امریکہ
|
8012.45
|
6865.47 ↓
|
یو اے ای
|
2984.66
|
3245.26 ↑
|
نیدرلینڈ
|
1668.92
|
1829.77 ↑
|
آسٹریلیا
|
495.65
|
554.67 ↑
|
نیپال
|
600.85
|
617.26 ↑
|
جنوبی افریقہ
|
611.28
|
654.58 ↑
|
ہانگ کانگ
|
548.15
|
584.70 ↑
|
امریکہ کو مسلسل برآمدات عالمی سطح پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مسابقت اور تغیر پذیر مارکیٹ میں اعلیٰ قیمتی مصنوعات فراہم کرنے کی اس کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ امریکہ کی طرف سے ہندوستانی درآمدات پر عائد اضافی محصولات کی صورتحال میں ہندوستان کی تیاری کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ جولائی 2025 سے اگست 2025 تک امریکہ کو کی جانے والی برآمدات میں کمی ہوئی ہے اور اسی مدت میں دیگر ممالک کے ساتھ برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ تنوع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستان مصنوعات کے معیار کو اپ گریڈ کر رہا ہے، عالمی معیارات سے ہم آہنگ ہو رہا ہے، سپلائی چین کو مضبوط کر رہا ہے، اور نئی منڈیوں کی پیمائش کر رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی برآمدات کے ساتھ ساتھ، ملک اپنی برآمداتی منزلوں کو بھی متنوع بنا رہا ہے، جس سے ہندوستانی مصنوعات کے عالمی مستقبل کو فروغ مل رہا ہے۔
یورپی ملک، جرمنی کے ساتھ تجارت: 2024-25 میں جرمنی کو ہندوستان کے تجارتی سامان کی برآمدات کی مالیت تقریباً 10.63 بلین امریکی ڈالر تھی۔ کلیدی برآمداتی اشیاء میں انجینئرنگ کے سامان، جو کل برآمدات کا 40 فیصد ہے، الیکٹریکل اور الیکٹرانک آلات، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکل، ہندوستانی ٹیکسٹائل اور ادویات اور دواسازی کی ادوات شامل ہیں۔ اپریل-اگست 2025 میں، جرمنی کو ہندوستانی تجارتی سامان کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.73 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو یورپی ملک کے ساتھ بڑھتے ہوئے کاروبار کی نشاندہی کرتا ہے۔ جرمنی کو ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات بہت نمایاں ہیں کیونکہ وہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور یوروپی یونین کی مارکیٹ کے لیے اہم مرکز ہونے کے ساتھ تجارت کو مضبوط کرتے ہیں۔
مشرقی ایشیا، کوریا میں ہندوستان کی موجودگی: ہندوستان کوریا کے اعلی تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے جس کے تجارتی تعلقات معیشت کے مختلف شعبوں پر محیط ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں، انجینئرنگ کے سامان (کوریا کو کل برآمدات کا 40 فیصد سے زیادہ)، پیٹرولیم مصنوعات اور نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکل کے زمرے میں کوریا کو ہونے والی برآمدات کا 70 فیصد سے زیادہ ہے۔ اپریل-اگست 2025 میں، کوریا کو تجارتی سامان کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے 9.69 فیصد یعنی 2.63 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوا، جس سے ہندوستانی مصنوعات پر کوریا کے صارفین کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ ان برآمدات کو ہند-کوریا جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) سے مزید تقویت حاصل ہوئی ہے، جس کےتحت محصولات کو کم کیا گياہے اور ہندوستانی کاروباروں کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنایا گیا ہے۔

خدمات کی برآمدات: ہندوستان کی برآمداتی ترقی کا نیا انجن
اقتصادی سروے 2024-25 میں خدمات کے شعبے کو 'اولڈ وار ہارس' کہا گیا ہے جو اس کی مستقل طاقت اور معیشت کی قیادت میں اس کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ اپریل-اگست 2025 میں، گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.65 فیصد نمو کے ساتھ، ہندوستان کی خدمات کی برآمدات میں استحکام اور ترقی کا مظاہرہ جاری ہے، جس سے عالمی خدمات کی معیشت میں سرکردہ ملک کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو تقویت ملی ہے۔
انفارمیشن ٹکنالوجی، بزنس پروسس کے نظم، مالیاتی خدمات، سیاحت اور پیشہ ورانہ مشاورت جیسے شعبوں میں مضبوط کارکردگی کی بدولت خدمات کا زمرہ ہندوستان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی میں اہم شراکت دار ہے۔ اپریل-اگست 2025 میں سروس سیکٹر کا تجارتی سرپلس 79.97 بلین امریکی ڈاکر تھا۔ اس سے متعلقہ، سروس سیکٹر میں تجارتی سرپلس کے ساتھ مجموعی تجارتی خسارے میں کمی بھی ہوئی ہے۔ 2025 میں ہندوستان کی خدمات کی برآمدات میں اضافے کو پائیدار ترقی کو فروغ دینے والے متعدد اہم عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے:
ٹیکنالوجی کا شعبہ: مالی سال 2024 میں ہندوستان کا ٹیک سیکٹر کل جی ڈی پی کا 7.3 فیصد تھا۔جو 2030 تک، ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت ملک کی مجموعی معیشت کے تقریباً ایک-پنجم حصہ بننےکا تخمینہ ہے۔ تکنیکی ترقی اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اے آئی، اور فن- ٹیک سمیت ڈیجیٹل حل کو تیزی سے اپنانے سے اعلیٰ قدر کی ڈیجیٹل خدمات میں ہندوستان کی عالمی مسابقت بہتر ہوئی ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسی اسکیمیں بھی اس شعبے کو سپورٹ کر رہی ہیں۔
آبادیاتی تقسیم: ہندوستان میں دنیا کے نوجوانوں کی سب سے بڑی آبادی ہے، اس کے تقریباً 65 فیصد لوگوں کی عمر 35 سال سے کم ہے جو دوسرے ممالک کے مقابلے میں اس کی مسابقتی برتری کو مضبوط کرتی ہے۔ نوجوان آبادی بہتر پیداواری صلاحیت اور صارفین کی طلب میں اضافے کی صلاحیت کے ساتھ بڑی افرادی قوت کی نمائندگی کرتی ہے۔ موجودہ آبادی کی تقسیم اور اسکل انڈیا پروگرام جیسے اقدامات کے ذریعہ ہنر مندی کی ترقی پر ہندوستان کی حکومت کی توجہ کے ساتھ، سروس سیکٹر کو ہنر مند افرادی قوت کی توانائی ملتی رہتی ہے۔
ایف ڈی آئی کے اصولوں کو معقول بنانا: حکومت ہند ہمیشہ ریگولیٹری رکاوٹوں کو دور کرکے، طریقہ کار کو ہموار کرنے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، لاجسٹکس کو بہتر بنانے اور کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) کو بہتر کرکے، کاروباری ماحول کو بہتر بنا کر مزید ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ مرکزی بجٹ 2025 میں انشورنس سیکٹر کے لیے ایف ڈی آئی سیکٹرل کیپ کو 74 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ بڑھی ہوئی حد ان کمپنیوں کے لیے دستیاب ہے، جو پوری پریمیم کی سرمایہ کاری ہندوستان میں کرتی ہیں۔
اسی طرح، ہند-برطانیہ سی ای ٹی اے میں، ہندوستان نے برطانیہ سے وسیع پیمانے پر وعدے حاصل کیے ہیں۔ ڈیجیٹل طور پر فراہم کی جانے والی خدمات میں برطانیہ کے وعدے آئی ٹی اور کاروباری خدمات میں مسلسل مضبوط ترقی کے قابل بنائیں گے جس سے برطانیہ کی تقریباً 200 بلین امریکی ڈالر کی درآمدات میں حصہ بڑھے گا۔ ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں اور خدمات کے شعبے میں ترقیاتی پالیسیوں کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں اس شعبے کی نمو میں اضافہ ہوتا ہے۔
ہندوستان کی برآمداتی مسابقت کو بہتر کرنے کے لئے حکومت کے اقدامات
ہندوستان کی برآمدات کو فروغ دینے کی اسکیمیں حکومتی اقدامات کا جامع مجموعہ ہیں جو بنیادی ڈھانچے کی خامیوں کو دور کرنے، لاگت میں کمی، کوالٹی کنٹرول اور مسابقت کو بڑھا کر برآمداتی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ان اقدامات کا نتیجہ یہ ہے کہ جون 2024 کے مقابلے جون 2025 میں درآمد کنندگان کی طرف سے ہندوستانی برآمد شدہ مصنوعات کو مسترد کرنے کی شرح میں 12.5 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

ہندوستان غیر ملکی تجارتی پالیسی 2023 کے ذریعے غیر ملکی تجارت اور برآمدات کو فروغ دے رہا ہے، جو معافی کی ترغیب، کاروبار کرنے میں آسانی، تعاون اور نئی منڈیوں کی حمایت کرتا ہے۔ اس سے برآمد کنندگان کو پرانی زیر التواء اجازتوں کو بند کرنے اور نئے سرے سے آغاز کرنے کا موقع ملتا ہے۔ آر اور ڈی ٹی ای پی اسکیم برآمد کنندگان کو ایمبیڈڈ ڈیوٹی، چنگیوں اور محصولات کی واپسی کرتی ہے جو بصورت دیگر کسی بھی موجودہ اسکیم کے تحت واپس نہیں کیے جاتے ہیں۔ اس کے ذریعہ مارچ 2025 تک تقریباً 58,000 کروڑ روپے کی واپسی کی گئی ہے۔
ایکسپورٹ ہب کے طور پر اضلاع جیسے اقدامات ریاستوں اور اضلاع کو تجارت میں فعال بنا رہے ہیں۔ 590 اضلاع کے لیے تیار کردہ ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان (ڈی ای اے پی) کے ذریعہ برآمداتی صلاحیت کے حامل 734 اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے۔ تجارت کو سپورٹ کرتے ہوئے، ایس ای زیڈ مالی سال 2024-25 میں 14.56 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی ملازمتوں، سرمایہ کاری اور برآمدات کو بھی فروغ دے رہے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.37 فیصد کی ترقی کو نشان زد کر رہے ہیں۔
|
ہندوستان کئی اہم اقدامات کے ذریعے اپنی تجارت اور رسد کو بہتر بنا رہا ہے۔ ٹی آئی ای ایس (تجارتی انفراسٹرکچر برائے ایکسپورٹ اسکیم) برآمدات پر مرکوز بنیادی ڈھانچے جیسے ٹیسٹنگ لیب، گودام اور کارگو کی سہولیات کی تعمیر میں مدد کرتی ہے۔ پی ایم گتی شکتی منصوبہ اور نیشنل لاجسٹکس پالیسی ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے ذریعے ٹرانسپورٹ کو تیز تر اور سرسبز بنا رہی ہے، جس کے ساتھ ہی ہندوستان کا عالمی لاجسٹکس رینک 2018 میں 44 سے بڑھ کر 2023 میں 38 ہو گیا ہے۔ دریں اثنا، 2020 میں شروع کی جانے والی پی ایل آئی اسکیم 14 شعبوں میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دے رہی ہے، 1.76 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کر رہی ہے، پیداوار میں 16.5 لاکھ کروڑ روپے پیدا کر رہی ہے، اور مارچ 2025 تک 12 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی ہے۔
|
ہندوستان نے کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے بڑے قدم اٹھائے ہیں، جس کے لیے 2014 میں رینک 142 سے بڑھ کر 2020 میں 63 ہو گیا ہے۔ اہم کوششوں کے تحت اصلاحات نافذ کی ہیں جیسے سال 2014 سے اب تک 42,000 تعمیلات کو ختم کیا گیا ہے اور 3700 سے زیادہ قانونی دفعات کو فوجداری درجے سے ہٹایا گيا ہے۔
ڈیجیٹل ٹولز سے بھی تجارت کا کایا پلٹ ہورہا ہے۔ نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعہ منظوریوں کو آسان بنایا گيا ہے، ٹریڈ کنیکٹ ای-پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو تجارتی سوالات کو حل کرنے اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھانے کے لیے رہنمائی کرتا ہے، ای- کامرس ایکسپورٹ ہب کسٹم، سرٹیفیکیشن، پیکیجنگ، اور گودام جیسی مربوط سہولیات فراہم کی گئی ہیں، ان کے ذریعہ چھوٹے شہروں کو عالمی منڈیوں سے جوڑا گیا ہے، اور آئس گیٹ، ای-اسٹریمنگ لائنز، ای-اسٹریمنگ لائنوں پر آئی پی آر، کسٹمز ای ڈی آئی میں دستاویز سے باخبر رہنے کی حیثیت، آن لائن تصدیق اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ یہ 24x7 ہیلپ لائن کی سہولت ہے۔
|
ہندوستان کو گلوبل سطح پر لے جانے کے لئے نئے اقدامات
اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات
- یکم نومبر 2025 سے، سسٹم پر مبنی رسک چیکس کی بنیاد پر صفر ریٹیڈ سپلائیز کے لیے 90 فیصدریفنڈ کا التزام۔
- برآمدات پر جی ایس ٹی ریفنڈ کے لیے مالیت پر مبنی حد کو ہٹایا گیا ہے۔ اس سے چھوٹے برآمد کنندگان کو مدد ملے گی کیونکہ وہ اپنی چھوٹی قیمت کی کھیپ پر بھی ریفنڈ کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔
- پیپر پیکیجنگ، ٹیکسٹائل، چمڑے اور لکڑی پر پر جی ایس ٹی کی کٹوتی 12-18 فیصد سے 5 فیصد کی گئی ہے جس کے نتیجے میں پیداواری لاگت کم ہوتی ہے، برآمد کنندگان کو زیادہ مسابقتی قیمتوں کی پیشکش کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ٹرکوں اور ڈیلیوری وین پر جی ایس ٹی، 28 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد ، اور پیکیجنگ میٹریل پر جی ایس ٹی کو کم کر کے فریٹ اور لاجسٹکس کے اخراجات میں کمی، مسابقت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، کھلونوں اور کھیلوں کے سامان پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے گھریلو پیداوار کو ترغیب دی جائے گی، سستی درآمدات کا مقابلہ کیا جائے گا، اور بڑھتی ہوئی عالمی طلب کا فائدہ حاصل کیا جائے گا۔
- "درمیانی خدمات" کی فراہمی کی جگہ کا تعین ایسی خدمات کے وصول کنندہ کے مقام کے مطابق کیا جائے گا، تاکہ ایسی خدمات کے ہندوستانی برآمد کنندگان کو برآمداتی فوائد حاصل کرنے میں مدد ملے۔
- ٹیکسٹائل اور فوڈ پروسیسنگ میں انورٹیڈ ڈیوٹی ڈھانچے کی درستگی ورکنگ سرمایہ کے دباؤ کو کم کرتی ہے، رقم کی واپسی پر انحصار کم کرتی ہے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
- خطرے کی بنیاد پر انورٹیڈ ڈیوٹی سٹرکچر (آئی ڈی ایس) کے دعووں کے لیے 90 فیصد عارضی ریفنڈ۔
ایکسپورٹ پروموشن مشن
مرکزی بجٹ 2025-26 میں اعلان کیے گغے ایکسپورٹ پروموشن مشن کو وزارت تجارت اور ایم ایس ایم ای کی وزارت اور وزارت خزانہ کے ساتھ مربوط کیا جا رہا ہے۔ مشن کے تحت، 2,250 کروڑ کی پہل تجویز کی گئی ہے جس کا مقصد ایم ایس ایم ای کو سپورٹ کرنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ برآمداتی کریڈٹ تک رسائی، سرحد پار تجارت کے لیے فیکٹرنگ اور نان ٹیرف رکاوٹوں پر قابو پانے کے چیلنجوں سے نمٹنے کی تجویز کی گئی ہے۔
نئے تجارتی معاہدے
تجارتی معاہدے کاروباری رکاوٹوں کو کم کرنے یا ختم کرنے کے لیے ملک (ممالک) یا علاقائی بلاکس کے درمیان ہونے والے معاہدے ہیں، حالانکہ تجارت کو بڑھانے کے لیے باہمی مذاکرات ہوتے ہیں۔ کچھ نئے تجارتی معاہدے حسب ذیل ہیں، پر جن پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے یا جاری کیا گیا ہے:
● ہند-برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (سی ای ٹی اے)
● ہند-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدہ
● ہند-آسٹریلیا جامع اقتصادی تعاون کا معاہدہ
● ہند-نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ
● ہند- عمان جامع اقتصادی شراکت کا معاہدہ (سی ای پی اے)
● ہند- پیرو آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے)
● ہند- چلی جامع اقتصادی شراکت کا معاہدہ (سی ای پی اے)
ہند- متحدہ عرب امارات جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے)
خاتمہ
تجارت اور خدمات دونوں پر محیط ہندوستان کی مضبوط برآمداتی کارکردگی، عالمی مارکیٹ میں ملک کی بڑھتی ہوئی مسابقت اور استحکام کو ظاہر کرتی ہے۔ اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مصنوعات جیسے الیکٹرانکس سامان، دیگر اناج، چائے، ڈیری، ابرک کی مصنوعات میں نمایاں اضافہ، اہم تجارتی منزل کے ممالک کو تجارتی سامان کی برآمدات میں اضافہ، ہندوستان کے برآمداتی اقدامات اور اسکیموں کی تاثیر اجاگر ہوتی ہے۔ حکومت کی پالیسی مداخلتوں سے برآمد کنندگان کےاعتماد میں اضافہ ہوا، جدت طرازی کی تائید ہوئی، کاروبار کے لیے مارکیٹ کو آسان بنایا گیا اور مارکیٹ کے مواقع کو بہتر کیا گيا ہے۔ ہندوستانی تجارتی معیار مستحکم ہونے کے ساتھ، برآمدات میں اضافہ معاشی ترقی، روزگار اور بین الاقوامی تجارت میں ہندوستان کی اثردار حیثیت کو مزید تیز کرنے کے لیے تیار ہے۔
حوالہ جات:
PIB
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1868284
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2025/aug/doc2025814608701.pdf
https://www.pib.gov.in/FactsheetDetails.aspx?Id=149107
https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=154945&ModuleId=3
https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?id=155151&NoteId=155151&ModuleId=3
Ministry of Textiles
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2156220
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2162261
Ministry of Finance
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2097911
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2108360
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2149736
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2163555
https://gstcouncil.gov.in/sites/default/files/2025-09/press_release_press_information_bureau.pdf
Niti Aayog
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2024-12/Trade-Watch.pdf
World Bank
https://data.worldbank.org/indicator/NE.EXP.GNFS.ZS?locations=IN
https://lpi.worldbank.org/international/global
DD News
https://ddnews.gov.in/en/indias-exports-to-surpass-last-year-despite-tariffs-piyush-goyal/
https://ddnews.gov.in/en/pli-schemes-see-actual-investment-of-rs-1-76-lakh-crore-create-over-12-lakhs-jobs-minister/
https://ddnews.gov.in/en/indias-transformative-decade-landmark-reforms-drive-ease-of-doing-business/
https://ddnews.gov.in/en/india-oman-agree-to-speed-up-talks-on-signing-bilateral-economic-pact/
Twitter
https://x.com/AshwiniVaishnaw/status/1967496528135889375?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Etweet
Sansad
https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AU2737_MAtnjv.pdf?source=pqals
Niryat.gov.in
https://niryat.gov.in/#?start_date=202404&end_date=202503&sort_table=export_achieved-sort-desc
IBEF
https://www.ibef.org/exports/coffee-industry-in-india
https://www.ibef.org/exports/agriculture-and-food-industry-india
https://ibef.org/news/india-surpasses-china-in-smartphone-exports-to-united-states-us
Invest India
https://www.investindia.gov.in/team-india-blogs/5-key-factors-driving-indias-growth-tech-investment-destination
News on Air
https://www.newsonair.gov.in/new-delhi-hits-out-after-us-announces-additional-tarrifs-asserts-india-will-take-all-necessary-actions-to-protect-national-interests/
https://www.newsonair.gov.in/india-achieves-significant-milestone-in-global-tea-industry-becomes-worlds-2nd-largest-exporter-of-tea-in-2024/
Ministry of Statistics and Programme Implementation
https://www.mospi.gov.in/sites/default/files/press_release/GDP_PR_Q1_2025-26_29082025.pdf
Ministry of External Affairs
https://www.mea.gov.in/Portal/ForeignRelation/website_brief_India-Hong_Kong_Bilateral_Relations__1_.pdf
https://indbiz.gov.in/dashboard/#ranking
Government of Kerala
https://industry.kerala.gov.in/index.php/district-as-exports-hub
Ministry of Commerce and Industry
https://www.commerce.gov.in/wp-content/uploads/2025/02/LS-Unstarred-No-234.pdf
https://sezindia.gov.in/sites/default/files/factsheet/FACT%20SHEET%20ON%20SEZs%20as%20on%2030.06.2025.pdf
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2156504
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2025/sep/doc2025915637401.pdf
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2101785
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1912572
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2131526
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1907322
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2152518
http://pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2108151
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2149736
https://www.investindia.gov.in/team-india-blogs/top-12-indian-sezs-global-investors
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2163475
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2166088
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2160190
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2127826
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2149736
https://indiantradeportal.in/vs.jsp?lang=0&id=0,31,24100,24109
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2168168
Ministry of Electronics & IT
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2147394
Ministry of Ports, Shipping and Waterways
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2112193
Department for Promotion of Industry and Internal Trade
https://www.nsws.gov.in/
CII
https://www.cii.in/International_ResearchPDF/India%20Peru%20Report%202025.pdf
Click here to see pdf
********
ش ح۔م ش ع ۔ رض
U-7230
(Backgrounder ID: 155385)
Visitor Counter : 7
Provide suggestions / comments