• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Rural Prosperity

گرام پنچایتوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینا

Posted On: 25 SEP 2025 10:10AM

کلیدی نکات

  • پنچایتی راج کی وزارت نے اگست 2025 میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ایک میٹنگ سمری ٹولسبھا سار کا آغاز کیا۔

سوامیتو اسکیم کے تحت،

  • اگست 2025 تک 1.73 لاکھ گاؤں میں 2.63 کروڑاملاک کے کارڈ بن چکے ہیں۔
  • جولائی 2025 تک 3.23 لاکھ گاؤں میں ڈرون سروے مکمل ہو چکا ہے۔

مالی سال 25-2024 کے لیے،

  • 2.54 لاکھ گرام پنچایتوںنے کامیابی کے ساتھ اپنا گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) ای-گرام سوراج پورٹل پر اپ لوڈ کیا ہے۔
  • 2.41 لاکھ گرام پنچایتوں نے 15ویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس کے لیے آن لائن لین دین مکمل کیا ہے۔

 

تعارف

پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) نے گرام پنچایتوں کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد حکمرانی کو تیز تر، زیادہ شفاف اور زیادہ جامع بنانا ہے۔ ٹولز اب مصنوعی ذہانت(اے آئی) میٹنگ سمریرز سے لے کر جیو اسپیشل میپنگ پلیٹ فارمز، ڈیجیٹل اکاؤنٹنگ سسٹمز اور شہریوں کو درپیش موبائل ایپس تک ہیں۔ یہ تبدیلی ڈیجیٹل انڈیا اور اتمنیر بھر بھارت کے تحت حکومت کے وسیع تر وژن کی بھی عکاسی کرتی ہے۔

1.png

ڈیجیٹل گورننس میں کلیدی اقدامات

سبھا سار- گرام سبھا کی کارروائیوں کی ریکارڈنگ اور خلاصہ کرنے کے لیےمصنوعی ذہانت  سے چلنے والا ایک ٹول، ڈیجیٹل لینڈ میپنگ اور املاک کے حقوق کے لیےسوامتیو سے مربوط آن لائن منصوبہ بندی، اکاؤنٹنگ اور مانیٹرنگ کے لیے ای-گرام سوراج مقامی ڈیٹا تک شہریوں کی رسائی کے لیے میری پنچایت موبائل ایپ اور گرام مانچترا جیسے کہ جغرافیائی طور پر پنچایت کی منصوبہ بندی کے طریقے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم نہ صرف شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں بلکہ شہریوں کو مقامی گورننس میں زیادہ فعال طور پر حصہ لینے کا اختیار بھی دیتے ہیں۔ ایک ساتھ وہ نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے حکومت کے وژن کی عکاسی کرتے ہیں۔

سبھا سار: گرام سبھا کی میٹنگوں کے لیےمصنوعی ذہانت ( اے آئی )

2.png

3.png

پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) نے اگست 2025 میں سبھا سار کا آغاز کیا۔ سبھا سار ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی ) ٹول ہے جو گرام سبھا اور دیگر پنچایتی اجتماعات کے آڈیو یا ویڈیو سے میٹنگوں کے منظم منٹ تیار کرتا ہے۔ اب تک منٹ کی تیاری ایک سست، دستی اور اکثر متضاد ورزش تھی۔ سبھا سار حقیقی وقت میں درست خلاصے تیار کرکے اسے تبدیل کرتا ہے۔ یہ بھاشنی قومی زبان ترجمہ مشن سے منسلک ہے جو اسے 14 ہندوستانی زبانوں میں کام کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔ یہ متنوع علاقوں میں کمیونٹیز تک رسائی کے قابل بناتا ہے۔ سبھا سار کی مدد سے گرام پنچایت کے اہلکار اب گورننس اور سروس ڈیلیوری پر زیادہ توجہ مرکوز کر سکتے ہیں، جبکہ یہ ٹول دستاویزات کے کام کو سنبھالتا ہے، اس طرح حقیقی وقت، غیر جانبدارانہ ریکارڈ اور زیادہ شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔

4.png

سوامیتو: دیہی ہندوستان کا نقشہ بنانا

5.png

سوامیتو(دیہی سروے اور گاؤں کے علاقوں میں بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی) اسکیم کا آغاز وزیر اعظم نے 24 اپریل 2020 کو قومی پنچایتی راج دن پر کیا تھا۔ یہ اسکیم دیہی گھرانوں کو ان گھروں اور زمینوں کے لیے قانونی ملکیت کے کاغذات دیتی ہے جس پر وہ قابض ہیں۔ ڈرون اور جدید میپنگ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئےیہ املاک  کی حدود کو واضح طور پر نشان زد کرتا ہے۔ ان دستاویزات کے ذریعے، خاندان بینک قرض حاصل کر سکتے ہیں، تنازعات کو حل کر سکتے ہیں اور اپنے اثاثوں کا بہتر استعمال کر سکتے ہیں، جبکہ گرام پنچایتیں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کو بہتر بنا کر اور وسائل کی بہتر منصوبہ بندی کو قابل بنا کر فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

اس اسکیم کو پنچایتی راج کی وزارت نے سروے آف انڈیا کے تعاون سے نافذ کیا ہے، جس میں نیشنل انفارمیٹکس سینٹر سروسز انکارپوریشن(این آئی سی ایس آئی )ٹیکنالوجی پارٹنر کے طور پر ہے۔ مالی سال 21-2020 سے مالی سال 25-2024 تک اس کی منظور شدہ لاگت566.23 کروڑ  روپئےہے جس کی مالی سال 26-2025 تک توسیع کی گئی ہے۔

سوامیتونے زمین کی ملکیت کی حد بندی کے لیے ریونیو حکام اور پٹواریوں پر دہائیوں سے انحصار ختم کر دیا ہے۔ یہ پروگرام گلوبل ماڈل آف سٹیزن سینٹرک گورننس کا ایک بہترین نمونہ ہے۔ یہ دیہاتیوں کو جدید آلات کے ساتھ اپنی زمین کا نقشہ بنانے کے قابل بناتا ہے، انہیں اختیار اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس کی کامیابی نے دنیا بھر کی توجہ مبذول کرائی ہے اور دوسرے ممالک کو بھی اسی طرح کے طریقوں کو تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔

بھارت نیٹ: دیہی رابطے کی ریڑھ کی ہڈی

حکومت ہند نے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اکتوبر 2011 میں بھارت نیٹ کا آغاز کیا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ہر گرام پنچایت کو سستی، تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرنا ہے۔ مواصلات کی وزارت کے ذریعہ نافذ کیا گیا، بھارت نیٹ دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے، جامع ترقی کی حمایت اور دیہاتوں کو کنیکٹیویٹی کے شہری معیارات کے قریب لانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ ہے بلکہ ڈیجیٹل قوم کی طرف ہندوستان کے مارچ کی ریڑھ کی ہڈی بھی ہے۔

ڈیجیٹل بھارت ندھی(ڈی بی این) کے تحت فنڈنگ ​​کے ذریعے، حکومت دیہی، دور دراز اور سرحدی علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ، اعلیٰ معیار کی موبائل اور ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے کے لیے اسکیمیں شروع کر رہی ہے۔ بھارت نیٹ کو تمام گرام پنچایتوں کا احاطہ کرنے کے لیے مرحلہ وار عمل میں لایا جا رہا ہے۔ یہ پروجیکٹ وائی فائی ہاٹ اسپاٹ، فائبر ٹو دی ہوم(ایف ٹی ٹی ایچ) کنکشنز اور دیگر خدمات کے ذریعے براڈ بینڈ فراہم کرتا ہے۔

مرکزی کابینہ نے رنگ ٹوپولوجی میں نیٹ ورک کو مضبوط کرنے، موجودہ بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور مانگ پر تقریباً 3.8 لاکھ غیر جی پی گاؤں تک خدمات کی توسیع کے لیے ایک ترمیم شدہ پروگرام کو منظوری دی ہے۔ رجسٹرار جنرل آف انڈیا(آر جی آئی)کے مطابق، 30 جون 2025 تک6,44,131 گاؤں میں سے تقریباً 6,26,055 گاؤں میں پہلے سے ہی3جی یا4جی موبائل نیٹ ورکس کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی ہے۔

بھارت نیٹ کے تحت اب تک 13 لاکھ سے زیادہ فائبر ٹو دی ہوم ( ایف ٹی ٹی ایچ)کنکشن شروع کیے گئے ہیں۔ یہ کنکشن آن لائن خدمات جیسے ای ایجوکیشن، ای ہیلتھ، ای گورننس اور ای کامرس کو سپورٹ کرتے ہیں۔ کسان زراعت کے بارے میں اپنے علم کو بڑھانے اور جدید ترین طریقوں اور ٹیکنالوجیز سے باخبر رہنے کے لیے بھی نیٹ ورک کا استعمال کر رہے ہیں۔ گرام پنچایتوں میں بھارت نیٹ کنیکٹیویٹی کے ساتھ، گرام سمواد، میری پنچایت، نیشنل پیسٹ سرویلنس سسٹم (این پی ایس ایس) اور پی ایم کسان جیسی ایپس گورننس، فلاح و بہبود اور فارم کی خدمات کو براہ راست گاؤں والوں کے فون پر لاتی ہیں۔ اس سے شفافیت، شرکت اور دیہی بااختیاریت کو تقویت ملتی ہے۔

ای گرام سوراج: کام پر مبنی اکاؤنٹنگ اور منصوبہ بندی

ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت، پنچایتی راج کی وزارت پنچایتوں کو مقامی خود حکومتوں کے طور پر زیادہ شفاف، جوابدہ اور موثر بنانے کے لیےای-پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ(ایم ایم پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ پہلے کے سنگ میلوں کو آگے بڑھاتے ہوئے اور ملک بھر میںپنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز)میں ای-گورننس کو مضبوط کرنے کے لیے وزارت نے 24 اپریل 2020 کوایک صارف دوست ویب پر مبنی پورٹل ای-پنچایت ایم ایم پی کے تحت ای گرام سوراج کا آغاز کیا۔

یہ ایک کام پر مبنی جامع ایپلی کیشن ہے جو پنچایتوں کے تمام بنیادی کاموں کو ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے۔ اس میں ڈی سنٹرلائزڈ منصوبہ بندی، بجٹ سازی، اکاؤنٹنگ، نگرانی، پیش رفت کی رپورٹنگ، اثاثہ جات کا انتظام شامل ہے اور آن لائن ادائیگیوں کو بھی قابل بناتا ہے۔ اس ایپلی کیشن میں2.7 لاکھ سے زیادہ پنچایتی راج اداروں کا صارف بیس ہے جو 28 ریاستوں اور 6 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلا ہوا ہے۔

7.jpg

میری پنچایت ایپ: شہریوں کے ہاتھ میں شفافیت

میری پنچایت ایپ ایک مربوط موبائل گورننس پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے، جسے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی )نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔ یہ پنچایتی امور میں شفافیت، جوابدہی اور شہریوں کی شرکت کو فروغ دے کر دیہی برادریوں کو بااختیار بناتا ہے۔ یہ اقدام 2030 تک مقامی خود مختاری کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز)کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ای-گرام سوراج ایپ ذریعے تقویت یافتہ ہے اور پنچایتی راج کی وزارت اور حکومت ہند کے دیگر پورٹلز سے منسلک ہے۔

یہ ایپ25 لاکھ سے زیادہ منتخب نمائندوں اور 2.65 لاکھ گرام پنچایتوں میں تقریباً 95 کروڑ دیہی باشندوں کو بااختیار بناتی ہے۔ یہ پلیٹ فارم دیہی حکمرانی میں ڈیجیٹل شمولیت، شفافیت اور شہریوں کی شرکت کو فروغ دیتا ہے۔

میری پنچایت ایپ کے ذریعے شہری اپنے موبائل آلات پر آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں:

  • ریئل ٹائم پنچایت بجٹ، رسیدیں، ادائیگیاں اور ترقیاتی منصوبے۔
  • منتخب نمائندوں اور مقامی عہدیداروں کی تفصیلات۔
  • پنچایت کے اندر عوامی بنیادی ڈھانچے اور شہری خدمات کے بارے میں معلومات۔
  • پروجیکٹ ٹریکنگ کے ساتھ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے (جی پی ڈ ی پیز)۔
  • پنچایت سطح پر موسم کی پیشن گوئی۔
  • سوشل آڈٹ ٹولز، فنڈ کے استعمال کا ڈیٹا اور جیو ٹیگ شدہ اور جیو فینسڈ خصوصیات کے ساتھ شکایت کا ازالہ۔
  • جامعیت کے لیے 12 سے زیادہ ہندوستانی زبانوں کی حمایت کے ساتھ کثیر لسانی انٹرفیس۔

پنچایت: نر نئےڈیجیٹل میٹنگز اور فیصلے

پنچایت نر نئےپورٹل گرام سبھا کی میٹنگوں کے لیے ایک حقیقی وقت کی نگرانی کا نظام ہے۔ یہ دیہی ہندوستان میں مقامی خود مختاری کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔ پورٹل میٹنگوں کے شیڈول میں مدد کرتا ہے، شہریوں کو ایجنڈا سے پہلے مطلع کرتا ہے اور وسیع تر شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ یہ گرام سبھا کے فیصلوں کو ریکارڈ کرتا ہے اور انہیں تیار حوالہ کے لیے دستیاب کرتا ہے۔ اس سے پنچایتوں کے کام کرنے کے طریقے میں شفافیت اور جوابدہی بہتر ہوتی ہے۔

یہ نظام کاغذ پر مبنی عمل کو مکمل طور پر خودکار ورک فلو سے بدل دیتا ہے۔ یہ پنچایتوں کو ملک بھر میں بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور میٹنگوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے منظم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پنچایتنر نئےکا بنیادی ہدف گرام سبھا کے اجلاسوں کو شریک، شفاف اور متحرک بنانا ہے۔

گرام مان چترا: جغرافیائی منصوبہ بندی کا آلہ

پنچایتی راج کی وزارت نے گرام مان چترا جیوگرافک انفارمیشن سسٹم(جی آئی ایس) ایپلیکیشن (https://grammanchitra.gov.in) کا آغاز کیا۔ جیو-اسپیشل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے منصوبہ تیار کرنے میں گرام پنچایتوں کی مدد کرنے کے لیے پلیٹ فارم۔ یہ ایک متحد ڈیجیٹل نقشہ پیش کرتا ہے جہاں اہلکار مختلف شعبوں میں ترقیاتی کاموں کو دیکھ سکتے ہیں اور انہیں گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ(جی پی ڈی پی)کے ساتھ ہم آہنگ کر سکتے ہیں۔

گرام مان چترا منصوبہ بندی کے بہت سے اوزار فراہم کرتا ہے۔ ان میں نئے پروجیکٹس کے لیے موزوں سائٹس کی نشاندہی کرنا، مقامی اثاثوں کا سراغ لگانا، پروجیکٹ کی لاگت کا تخمینہ لگانا اور ممکنہ اثرات کا اندازہ لگانا شامل ہے۔جی آئی ایس کا استعمال کرتے ہوئے، پنچایتیں واضح اعداد و شمار اور شواہد کی مدد سے عملی اور قابل حصول ترقیاتی منصوبے ڈیزائن کرنے کے قابل ہوتی ہیں۔

6.png

شناخت اور انعامات

نیشنل ایوارڈز برائے ای گورننس(این اے ای جی ) 2025نے گرام پنچایتوں میں خدمات کی فراہمی کو گہرا کرنے کے لیے نچلی سطح کے اقدامات کا اعزاز دینے کے لیے ایک نیا زمرہ متعارف کرایا ہے۔ ایوارڈ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح پنچایتیں شفافیت اور شہری خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس سال26 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 1.45 لاکھ سے زیادہ اندراجات موصول ہوئے، جو کہ گاؤں کی سطح پر بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔ دھولے، مہاراشٹر کی روہنی گرام پنچایت نے گولڈ ایوارڈ حاصل کیا، جبکہ تریپورہ کی مغربی مجلس پور گرام پنچایت نے سلور  ایوارڈحاصل کیا۔ پہچان کے ساتھ، جیتنے والوں کو گولڈ ایوارڈ کے لیے 10 لاکھ روپے اور سلور ایوارڈ کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی ترغیب ملی تاکہ فلاح و بہبود اور خدمات کی فراہمی کے اقدامات کو مزید مضبوط کیا جا سکے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح نچلی سطح پر اختراع ایک زیادہ ڈیجیٹل اور ذمہ دار پنچایتی راج نظام کی تشکیل کر رہی ہے۔

نتیجہ

گرام پنچایتوں کا ڈیجیٹل سفر ہندوستان کی دیہی نظم و نسق میں ایک اہم موڑ ہے۔مصنوعی ذہانت سے چلنے والے میٹنگ کے ریکارڈز سے لے کر جیو-اسپیشل پلاننگ اور شہریوں پر مرکوز موبائل ایپس تک ٹیکنالوجی نئی شکل دے رہی ہے کہ گاؤں کس طرح منصوبہ بندی، فیصلہ اور ڈیلیور کرتے ہیں۔ یہ اصلاحات نہ صرف پنچایتوں کو زیادہ شفاف اور جوابدہ بناتی ہیں بلکہ شہریوں کو فیصلہ سازی کے قریب بھی لاتی ہیں۔ زبان، فاصلے اور معلومات کی رکاوٹوں کو توڑ کر، ڈیجیٹل پلیٹ فارم نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط کر رہے ہیں اور کمیونٹیز کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ جیسے جیسے یہ اقدامات پھیل رہے ہیں، ہندوستان کے گاؤں ڈیجیٹل بھارت کی تعمیر میں حقیقی شراکت دار کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہیں۔

حوالہ جات

پنچایتی راج کی وزارت

 

https://panchayat.gov.in/en/e-gramswaraj/

https://meetingonline.gov.in/homepage

سبھا سار

https://sabhasaar.panchayat.gov.in/

سوامیتو

https://svamitva.nic.in/svamitva/

میرئ پنچایت ایپ

https://meripanchayat.gov.in/homepage

وزارت برائے الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی

https://bhashini.gov.in/service-leaderboard

لوک سبھا

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AU4220_9BqCaH.pdf?source=pqals

       https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AU419_tMhgYO.pdf?source=pqals

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/184/AU1244_CHvHX8.pdf?source=pqals

پی آئی بی پریسریلیز

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=154293&ModuleId=3

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2155440

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2042683

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2090152

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2146516

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2146516

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2093333

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1982637

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2134519

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2086701

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2158465

 

پی ڈی ایف کے لئے کلک کریں ۔

*****

UR-6570

(ش ح۔ م  ح۔ ف ر )

 

(Backgrounder ID: 155277) Visitor Counter : 7
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate