Farmer's Welfare
پی ایم دھن دھانیہ کرشی یوجنا
تبدیلی کے توسط سے زرعی اضلاع کو یکسربدلنا
Posted On: 19 JUL 2025 10:48AM
کلیدی نکات
16 جولائی 2025 کو منظوری دی گئی، اس اسکیم کا ہدف 6 برس کیلئے 24000 کروڑ روپے کے سالانہ اخراجات کے ساتھ 100 کم پیداواریت والے زرعی اضلاع کو شامل کرنا ہے۔
اس کا مقصد پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، فصلوں کے تنوع کو فروغ دینا، آبپاشی اور ذخیرہ اندوزی کو بہتر بنانا اور قرض تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ توجہ صرف زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں پر ہوگی۔
یہ اسکیم 11 وزارتوں کی 36 اسکیموں کی عمل آوری پر مبنی یکسر تبدیلی کو یقینی بناتی ہے، جس سے 1.7 کروڑ کسانوں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔
ضلعی سطح کے منصوبے زرعی یونیورسٹیوں اور نیتی آیوگ کے تعاون سے ضلع کلکٹر تیار کریں گے۔
ایک ڈیجیٹل ڈیش بورڈ، کسان ایپ، اور ضلعی درجہ بندی کا نظام شفافیت، رسائی اور جوابدہی کو یقینی بنائے گا۔
|
تعارف

16 جولائی 2025 کو، مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا (پی ایم ڈی ڈی کے وائی) کو منظوری دی، جو ہندوستان کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لئے ایک تاریخی قدم ہے۔ پہلی بار مرکزی بجٹ 2026-2025 میں اعلان کئے گئے، اس اسکیم کو 11 وزارتوں میں 36 مرکزی اسکیموں کے صد فیصد نفاذ پر مبنی یکسرتبدیلی کے ذریعے 100 زرعی اضلاع میں ترقی کو رفتار بخشنے کے لیے تیارکیا گیا ہے۔ مالی سال 2026-2025 سے شروع ہونے والی یہ اسکیمیں چھ برس کی مدت کے لیے 24,000 کروڑ روپے کے سالانہ اخراجات کے ساتھ چلائی جائیں گی۔ اس میں ریاستی اسکیمیں اور نجی شعبے کے ساتھ مقامی شراکت داری بھی شامل ہوگی۔ نئی اسکیموں کو متعارف کرانے کے بجائے،پی ایم ڈی ڈی کے وائی آخری کسان تک موجودہ پروگراموں کی مربوط ترسیل کو یقینی بناتا ہے۔
یہ اسکیم کامیاب امنگوں والے ضلع سے متعلق پروگرام پر مبنی ہے اور اس سے 1.7 کروڑ کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔
جنوری 2018 میں شروع کئے گئے امنگوں والے اضلاع پروگرام کا مقصد ملک بھر کے 112 انتہائی کم ترقی یافتہ اضلاع کو تیزی سے اور مؤثر طریقے سے تبدیل کرنا ہے۔
|
پی ایم دھن دھانیہ کرشی یوجنا کے مقاصد
پی ایم ڈی ڈی کے وائی کا مقصد ایک کثیر جہتی دیہی ترقی کی یکسرتبدیلی کے طور پر کام کرنا ہے۔ اس کے پانچ بنیادی مقاصد ہیں:
زرعی پیداوار یت میں اضافہ۔
|
فصلوں کے تنوع اور پائیدار زرعی طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنا۔
|
پنچایت اور بلاک کی سطح پر فصل کی کٹائی کے بعد ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا۔
|
بھرپورپانی تک رسائی کے لیے آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا۔
|
کسانوں کے لئے قلیل مدتی اور طویل مدتی زرعی قرضوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی کو یقینی بنانا۔
|
اس کا مقصد نہ صرف کھیتی کی آمدنی کو بہتر بنانا ہے بلکہ موسم کے موافق اور مارکیٹ پر مبنی کاشتکاری کے نظام کو بھی یقینی بنانا ہے۔
ٹارگیٹیڈ ڈسٹرکٹس: معیار اور انتخاب
اس اسکیم کے تحت 100 اضلاع کی نشاندہی کی بنیاد ا س طرح ہیں:
کم پیداوریت
کم فصل کی سرگرمی
کم کریڈٹ کی تقسیم
ہر ریاست اور مرکز کےزیر انتظام خطے میں اضلاع کی تعداد خالص فصل رقبہ اور آپریشنل ہولڈنگز کے حصہ پر مبنی ہوگی۔ تاہم، متوازن جغرافیائی شمولیت کو یقینی بناتے ہوئے ہر ریاست سے کم از کم ایک ضلع کا انتخاب کیا جانا ہے۔ یہ اضلاع ان کے زرعی موسمی حالات اور فصل کے نمونوں کے مطابق ہم آہنگی سے چلنے والی زرعی اصلاحات کے مرکزی نکات ہوں گے۔
خالص کراپڈ ایریا سے مراد زمین کا وہ کل رقبہ ہے جو کسی دیے گئے زرعی سال میں فصلوں کے ساتھ بویا جاتا ہے، صرف ایک بار شمار کیا جاتا ہے، چاہے اس سال کے دوران ایک ہی زمین پر متعدد فصلیں کاشت کی جائیں۔
|
ساختی ڈیزائن اور ادارہ جاتی میکانزم
ضلعی سطح کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد
پی ایم ڈی ڈی کے وائی کے تحت ہر منتخب ضلع ایک ضلع دھن-دھانیہ کرشی یوجنا (ڈی ڈی کےوائی) سمیتی قائم کرے گا، جس کی صدارت ضلع کلکٹر یا گرام پنچایت کرے گا۔ اس کمیٹی میں کسانوں اور محکمہ جاتی افسران کو شامل کیا جائے گا تاکہ وسیع تر نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈی ڈی کے وائی سمیتی ضلعی زراعت اور متعلقہ سرگرمیوں کا منصوبہ تیار کرے گی:
اسٹیک ہولڈرز کی وسیع مشاورت
فصل کے پیٹرن اور اس سے منسلک سرگرمیوں کو سمجھنا
مقامی زرعی ماحولیاتی حالات کا تجزیہ
قومی ترجیحات کے ساتھ مطابقت جیسے:
فصلوں کا تنوع
مٹی اور پانی کا تحفظ
قدرتی اور نامیاتی کاشتکاری کی توسیع
زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں خود کفالت
یہ منصوبے ضلع میں تمام کنورجنگ اسکیموں کے مربوط نفاذ میں رہنمائی کریں گے۔ ہر دھن-دھانیہ ضلع کی پیش رفت کو مرکزی مانیٹرنگ ڈیش بورڈ پر 117 کلیدی کارکردگی کے اشارے (کے پی آئی) کا استعمال کرتے ہوئے ٹریک کیا جائے گا، کارکردگی کا جائزہ لینے، خلا کو اجاگر کرنے اور احتساب کو فروغ دینے کے لیے ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔
کثیر سطحی حکمرانی
اس اسکیم کو تین سطحی نفاذ کے ڈھانچے کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا:
ضلعی سطح کی کمیٹیاں
ریاستی سطح کے اسٹیئرنگ گروپس
قومی سطح کے نگراں ادارے
اضلاع کی سطح پر تشکیل ٹیموں کی طرح ریاستی سطح پر بھی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، جن کی ذمہ داری اضلاع میں اسکیموں کے مؤثر اتحاد کو یقینی بنانے کی ہوگی۔ مرکزی سطح پر دو ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی: ایک مرکزی وزراء کے تحت، اور دوسری سکریٹریوں اور محکمہ کے افسران کے تحت۔ ہر سطح پراسٹریٹجک منصوبہ بندی، عمل درآمد، اور مسئلے کے حل کو یقینی بنایا جائےگا۔
زمینی نگرانی کو تقویت دینے کے لیے، ہر ضلع کے لیے سنٹرل نوڈل افسر مقرر کیے جائیں گے تاکہ وہ باقاعدہ فیلڈ وزٹ کریں، پیش رفت کی نگرانی کریں، اور مقامی ٹیموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں۔
نوڈل افسران اور منتخب اضلاع کو جولائی 2025 کے آخر تک حتمی شکل دی جائے گی، تربیتی سیشن اگست میں شروع ہوں گے۔ مہم کا آغاز اکتوبر میں ربیع کے موسم کے ساتھ کیا گیا ہے۔
|

ادارہ جاتی اور معلوماتی معاونت
مؤثر نفاذ کے لئے، پی ایم ڈی ڈی کے وائی، کلیدی اداروں کےساتھ تعاون کو بھی مربوط کرے گا:
نیتی آیوگ اس میں مرکزی رول ادا کرے گا:
اسٹریٹجک رہنمائی
ریاستی اور ضلعی سطح کے کارکنان کے لیے صلاحیت سازی
ضلعی سطح کی پیش رفت کا سراغ لگانا
پیش رفت کی نگرانی کے لئے ڈیش بورڈ بنانا
ضلعی سطح کے منصوبوں کا جائزہ لینا اور رہنمائی کرنا
تکنیکی نالج پارٹنر کے طور پر کام کرنے کے لئے ہر ضلع کو مرکزی یا ریاستی زرعی یونیورسٹی کے ساتھ جوڑا بھی جائے گا۔
گورننس، اکیڈمک اور فیلڈ اداروں کے درمیان یہ تعاون اس بات کو یقینی بنائےگا کہ اسکیم مقامی طور پر بنیاد، سائنسی معلومات اور نتائج پر مبنی ہو۔
نگرانی اور کسانوں کی مدد کے لیے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام
پی ایم ڈی ڈی کے وائی شفافیت، شرکت اور بروقت نگرانی کے لئے ایک مضبوط ڈیجیٹل ڈھانچے سے لیس ہے:
کسانوں کے لئے ایک مخصوص موبائل ایپ تیار کیاجائےگا، جو علاقائی زبانوں میں کثیر لسانی مواد پیش کرے گا۔
|
پیش رفت کی نگرانی کے لئے ایک جامع ڈیش بورڈ/پورٹل بنایا جائے گا۔
|
ضلعی درجہ بندی کا ایک طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا:
صحت مند مسابقت کو فروغ دیا جا سکے۔
بروقت، مؤثر نفاذ یقینی بنایا جا سکے۔
|
متوقع نتائج
قابل ذکر ایک اہم بات یہ ہے کہ یہ اسکیم صرف فصلوں کی زراعت پر نہیں بلکہ پھلوں، ماہی گیری، شہد کی مکھیوں کے پالنے، جانور پالنے، اور زرعی جنگلات پر بھی مرکوز ہو گی۔ پیمانے، ٹکنالوجی اور ادارہ جاتی طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ اسکیم دیہی تبدیلی میں گیم چینجر بننے کے لیے تیار ہے۔ اس اسکیم کے نتیجے میں ہونے والے فوائد:
پیداواریت میں اضافہ،
زراعت اور متعلقہ شعبے میں ویلیو ایڈیشن،
مقامی ذریعہ معاش کی تخلیق،
گھریلو پیداواریت میں اضافہ،
اورآتم نربھرتا (یعی آتم نربھر بھارت کا حصول
نتیجہ
پردھان منتری دھن دھانیہ کرشی یوجنا ہندوستانی زراعت میں کچھ انتہائی مستقل ساختی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ہم آہنگی و مرکوزیت پر مبنی منصوبہ بندی اور حقیقی وقت کی نگرانی کی طاقت کو ایک ساتھ لاتی ہے۔ 6 برسوں کے لئے 24,000 کروڑ روپے سالانہ کی مضبوط مالی وابستگی کے ساتھ اور نیتی آیوگ، زرعی یونیورسٹیوں اور 11 وزارتوں کے تعاون کے ساتھ چلائی جا رہی اس اسکیم کا مقصد کم پیداواریت، درمیانی فصل کی پیدواریت اور اوسط سے کم کریڈٹ پیرامیٹرز والے 100 اضلاع کو فروغ دینا ہے تاکہ لچکدار دیہی معاش اور زراعت میں ‘‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’’ کے ہدف کو پورا کیاجا سکے۔
حوالہ جات
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت
https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2145366
https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2145146
نیتی آیوگ
https://www.niti.gov.in/aspirational-districts-programme
پی ایم انڈیا
https://www.pmindia.gov.in/en/news_updates/cabinet-approves-the-pm-dhan-dhaanya-krishi-yojana/
پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ن م
U.NO.3007
(Backgrounder ID: 154918)
Visitor Counter : 6