Others
شمال مشرقی بھارت کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کی پیش رفت
شمال مشرقی بھارت کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) اشاریہ 24–2023 سے حاصل ہونے والی ضلع وارمعلومات
Posted On: 13 JUL 2025 10:04AM
اہم حصولیابیاں
- شمال مشرقی بھارت کے 131 میں سے 121 اضلاع اشاریہ میں شامل تھے۔
- 103 اضلاع (85فیصد) کو اب‘‘سر فہرست’’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔
- ہنہتھیال (میزورم) نے سب سے زیادہ ریکارڈ81.43 اسکورکیا۔
- میزورم، سکم اور تریپورہ کے تمام اضلاع سب سے آگے ہیں۔
|
Iتعارف
پائیدار ترقیاتی اہداف ایک بہتر، منصفانہ اور زیادہ جامع دنیا کے لیے مشترکہ وژن پیش کرتے ہیں۔ بھارت کے شمال مشرقی خطے کے لیے، جہاں جغرافیہ، گونا گونیت اور ترقی کی ضرورتیں آپس میں ملتی ہیں،یہ اہداف ترقی کی پیمائش اور مقامی کارروائیوں کی رہنمائی کے لیے ایک مفید فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔ اس کو تسلیم کرتے ہوئے، نیتی آیوگ اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ایم او ڈی او این ای آر) نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے تعاون سے 7 جولائی 2025 کو شمار مشرقی خطہ کے ضلعی پائیدار ترقیاتی اہداف کے اشاریہ کا ایڈیشن جاری کیا ہے۔
یہ رپورٹ پہلے ایڈیشن پر تیار ہوئی ہے، جو 26 اگست 2021 کو جاری کیا گیا تھا اور اس کا پتہ لگاتا ہے کہ آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کے اضلاع 17 پائیدار ترقی کے اہداف میں سے 15 پر کس طرح اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرہے ہیں۔ بہتر ڈیٹا سسٹمز، وسیع تر ضلعی کوریج اور مضبوط ریاستی شمولیت کے ساتھ، 24-2023ایڈیشن خطے کی ترقی کے راستے کا زیادہ بہتر اور قابل اعتماد منظرنامہ پیش کرتا ہے۔
میزورم، سکم اور تریپورہ کے تمام اضلاع نے سر فہرست رہنے والے اضلاع کا درجہ حاصل کیا ہے۔ میزورم میں ہنتھیال سب سے زیادہ اسکور کرنے والے ضلع کے طور پر نمایاں ہے، جبکہ ناگالینڈ اور تریپورہ جیسی ریاستوں نے مضبوط اور متوازن کارکردگی دکھائی ہے۔ نتائج قومی سطح کی اہم اسکیموں اور ریاستوں کی طرف سے مرکوزملک میں ہی تیار کرنا اورامنگوں والے اضلاع پروگرام جیسے اقدامات کے ذریعےاعلی مقام پر پہنچنے کی مہم کے اثرات کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ رپورٹ صرف کارکردگی کی تصویر نہیں ہے بلکہ پائیدار ترقی کے راستے پر تعاون، پالیسی کارروائی اور مشترکہ پیش رفت کا ایک ذریعہ ہے۔
پائیدار ترقیاتی اہداف کیا ہیں؟
پائیدار ترقیاتی اہداف یا ایس ڈی جیزاقوام متحدہ کے ذریعہ 2015 میں اپنائے گئے عالمی اہداف کا ایک مجموعہ ہیں۔ ان کا مقصد لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانا، غربت میں کمی لانا، فطرت کی حفاظت اور سال 2030 تک امن کو فروغ دینا ہے۔ مجموعی طور پر 17 اہداف اور 169 اہداف ہیں، جو 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ اہداف اس خیال پر بنائے گئے ہیں کہ ترقی سے ہر ایک کو فائدہ پہنچانا چاہیے، خاص طور پر غریب اور کمزور طبقات کو۔
ایس ڈی جیزصرف ترقی کے بارے میں نہیں ہیں۔ وہ دیکھتے ہیں کہ دنیا کس طرح منصفانہ، محفوظ، صاف ستھرا اور زیادہ مساوی بن سکتی ہے۔ اس میں بہتر صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، نوکریاں، صاف پانی اور صحت مند ماحول شامل ہے۔ نقطہ نظر واضح ہے: کسی کو بھی پیچھے نہیں چھوڑنا ہے۔
بھارت میں نیتی آیوگ پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز) پر کام کی قیادت کرتا ہے۔ یہ سرکاری اسکیموں کو عالمی اہداف سے جوڑتا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے کہ ہر محکمہ اپنا کرداربخوبی ادا کرے۔ بھارت میں اقوام متحدہ کی ٹیم مدد کی پیشکش کرکے اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہے کہ اہداف اچھی طرح سے منسلک ہیں ، جامع ہیں، اور مناسب فنڈنگ کی حمایت حاصل ہے۔
شمالی مشرقی ریاستوں کے پائیدادر ترقیاقی اہداف کاضلعی اشاریہ 24–2023 کے مقاصد
این ای آر ایس ڈی جی اشاریہ 2.0 کے مقاصد درج ذیل ہیں:
- شمال مشرقی خطہ کی8 ریاستوں کے اضلاع کو 15 پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی ) میں ان کی متعلقہ کارکردگی کی بنیاد پر درجہ بندی کرنا۔ ہدف 14 لاگو نہیں ہے اور ہدف17 کی ضلعی سطح پر محدود مطابقت ہے۔
- ضروری اصلاحی اقدامات کی منصوبہ بندی کے لیے کارکردگی اور کامیابیوں میں اہم خلا اور چیلنجوں کی نشاندہی کرنا۔
- مناسب اقدامات کے ڈیزائن کی حمایت کرنے کے لیے 8ریاستوں میں بین ریاستی اور بین ریاستی تفاوت کو نمایاں کرنا۔
- ریاست وار، ضلع وار اورایس ڈی جی کے حساب سے موازنہ کو قابل بنا کر مسابقتی وفاقیت کو فروغ دینا۔ درجہ بندی ہم مرتبہ سیکھنے اور کارکردگی میں بہتری کے لیے ایک ٹول کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔
- تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانا اور اضلاع کو ایک دوسرے کے بہترین طورطریقوں کومشترک کرنے اوراسے اپنانے کی اجازت فراہم کرنا۔
- ریاستوں اور شعبوں کے شماریاتی نظام میں اعداد و شمار میں کمیوں کی نشاندہی کرنا جہاں بہتر اور زیادہ بار بار ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔
شمال مشرقی ریاستوں کے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی) کےاشاریہ24- 2023 میں کوریج اور درجہ بندی
شمال مشرقی ریاستوں کے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی) کےاشاریہ کا دوسرا ایڈیشن خطے کے 131 میں سے 121 اضلاع کا احاطہ کرتا ہے۔ یہ پہلے ایڈیشن سے ایک واضح قدم کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں 120 میں سے 103 اضلاع کا ڈیٹا تھا۔ یہ توسیع بہتر رپورٹنگ اور ریاستوں کی وسیع شمولیت کی عکاسی کرتی ہے۔
اشاریہ ترقی کی پیمائش کے لیے 84 اشارے کا استعمال کرتا ہے۔ ان میں سے 41 مرکزی حکومت کے ذرائع کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں، جبکہ باقی 43 ریاستی سطح کے نظام سے آتے ہیں۔ اس میں قابل ذکر بہتری آئی ہے کہ کس طرح اضلاع مرکز کو ڈیٹا رپورٹ کرتے ہیں۔ اس سے نتائج کو زیادہ قابل اعتبار اور ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کے لیے زیادہ مفید بنا دیا گیا ہے۔
اشاریہ 15 پائیدار ترقیاتی اہداف میں پیشرفت کو ٹریک کرتا ہے جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے۔
ایس ڈی جی نمبر
|
ہدف
|
ایس ڈی جی1
|
غربت کا مکمل خاتمہ
|
ایس ڈی جی 2
|
بھکمری کا مکمل خاتمہ
|
ایس ڈی جی3
|
اچھی صحت اور تندرستی
|
ایس ڈی جی4
|
معیاری تعلیم
|
ایس ڈی جی5
|
صنفی مساوات
|
ایس ڈی جی6
|
صاف پانی اور صفائی ستھرائی
|
ایس ڈی جی7
|
سستی اور صاف توانائی
|
ایس ڈی جی8
|
مہذب کام اور اقتصادی ترقی
|
ایس ڈی جی9
|
صنعت، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ
|
ایس ڈی جی10
|
عدم مساوات میں کمی
|
ایس ڈی جی11 *
|
پائیدار شہر اور کمیونٹیز
|
ایس ڈی جی12
|
ذمہ دار کھپت اور پیداوار
|
ایس ڈی جی13
|
آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق کارروائی
|
ایس ڈی جی15
|
زمین پر زندگی
|
ایس ڈی جی16
|
امن، انصاف اور مضبوط ادارے
|
*نوٹ: ایس ڈی جی 11 صرف شہری اداروں کے ساتھ 79 اضلاع کے لیے اسکور کیا گیا تھا اور اسے مجموعی اسکور سے خارج کر دیا گیا تھا۔
اضلاع کی درجہ بندی
ایس ڈی جی انڈیکس کی درجہ بندی حاصل کرنے والا: 100 فرنٹ رنر کا اسکور: 65 اور 99.99 کے درمیان اسکور پرفارمر: 50 اور 64.99 کے درمیان اسکور: خواہشمند: 50 سے کم اسکور پائیدار ترقی کے اہداف صحت اور تعلیم اور معیشت سے لے کر معیشت تک، وسیع رینج کا احاطہ کرتے ہیں۔ ہر مقصد کے بہت سے اہداف ہوتے ہیں، اور ان سب کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ اس سے یہ معلوم کرنے کے لیے قطعی زمرے بنانا مشکل ہو جاتا ہے کہ کوئی ضلع تمام محاذوں پر کتنا اچھا کام کر رہا ہے۔
چیزوں کو سادہ اور سمجھنے میں آسان رکھنے کے لیے، درجہ بندی کا واضح طریقہ استعمال کیا گیا۔ اضلاع کو اس بنیاد پر چار زمروں میں تقسیم کیا گیا کہ وہ ایس ڈی جیزکے تحت مقرر کردہ اہداف کے کتنے قریب ہیں۔
یہ زمرے درج ذیل ہیں:
حاصل کرنے والا: وہ اضلاع جو ہدف کو پورا کر چکے ہیں۔
پیش پیش رہنے والے: وہ اضلاع جو ہدف کو پورا کرنے کے قریب ہیں۔
کار کردگی کے حامل: وہ اضلاع جو اعتدال پسند ترقی دکھاتے ہیں۔
امنگ رکھنے والے: وہ اضلاع جن پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یہ نقطہ نظر سیدھے طریقے سے پیشرفت کو ٹریک کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرف اشارہ کرتا ہے جہاں کوششوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
تمام ایڈیشنز میں ایس ڈی جی کارکردگی کا موازنہ کرنا
شمال مشرقی ریاستوں کے پائیدار ترقیاتی اہداف کاضلع وار اشاریہ کا دوسرا ایڈیشن پہلے ایڈیشن کے مقابلے میں بہت سے اہداف میں واضح پیشرفت کو ظاہر کرتا ہے۔ مزید اضلاع سرفہرست اور اہداف حاصل کرنےوالے کے زمرے میں چلے گئے ہیں، جو زمین پر بہتر کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
مجموعی طور پرسرفہرست زمرے میں اضلاع کا تناسب 22-2021 میں 62 فیصد سے بڑھ کر 24-2023 میں 85 فیصد ہو گیا ہے۔ یہ بہتری قومی سطح کی اہم اسکیموں، ریاستوں کی جانب سے اندرون ملک تیارکرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی کوششوںاور امنگوں والے اضلاع کے پروگرام جیسے اقدامات کے ذریعے خدمات کی اعلی ترین سطح حاصل کرنے کے لیےمشترکہ اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔
ایس ڈی جی 1: غربت کا مکمل خاتمہ۔
سرفہرست زمرے میں اضلاع 21 سے بڑھ کر 36 ہو گئے ہیں۔ امنگوں والے اضلاع تیزی سے 20 سے کم ہو کر صرف 3 رہ گئے ہیں۔ یہ غربت میں کمی کے لیے مضبوط رسائی اور معاون نظام کی تجویز کرتا ہے۔
ایس ڈی جی 2 : بھوک کا مکمل خاتمہ
اس سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ سرفہرست اضلاع 49 سے بڑھ کر 83 ہو گئے، جبکہ امنگوں والے اضلاع 21 سے گھٹ کر صرف 1 رہ گئے ہیں۔ غذائی امداد کی اسکیمیں اثر انداز ہوتی نظر آتی ہیں۔
ایس ڈی جی3: اچھی صحت اور بہبود
سرفہرست اضلاع کی تعداد 14 سے بڑھ کر 48 ہوگئی۔امنگوں والے اضلاع 18 سے گھٹ کر 6 پر آگئے، جو صحت کی خدمات تک بہتر رسائی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ایس ڈی جی4: معیاری تعلیم
سرفہرست کے زمرے میں اضلاع کی تعداد دگنی سے زیادہ ہو گئی ہے، جو 36 سے بڑھ کر 80 ہو گئی ہے۔ امنگوں والے اضلاع کی تعداد اب کم ہو کر 11 ہو گئی ہے۔
ایس ڈی جی5:صنفی مساوات
اس مقصد نے وسیع فوائد دیکھے ہیں، اب 112 اضلاع سرفہرست کے زمرے میں ہیں، جو 71 سے بڑھ کر ہیں۔ امنگوں والے اضلاع کی تعداد گھٹ کر صرف 1 رہ گئی ہے۔
ایس ڈی جی6: پینے کاصاف پانی اور صفائی ستھرائی
سرفہرست اضلاع 81 سے بڑھ کر 114 ہو گئے۔ جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن جیسے پروگراموں نے اس تبدیلی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ایس ڈی جی7: کفایتی اورماحولیات کے لیے ساز گار توانائی
مقررہ اہداف حاصل کرنے والے اضلاع کی تعداد 7 سے دوگنی ہو کر 14 ہو گئی ہے۔ یہ ہدف گاؤں کی بجلی اور کھانا پکانے کےلیے آلودگی سے پاک ایندھن کے استعمال میں پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔
ایس ڈی جی8: معقول کام اور اقتصادی ترقی
سرفہرست اضلاع نمایاں طور پر بڑھ کر 69 سے 111 ہو گئے ہیں۔ یہ معاشی مواقع اور روزگار تک بہتر رسائی کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایس ڈی جی9:صنعت، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ
سرفہرست اضلاع کی تعداد 55 سے بڑھ کر 92 ہوگئی، جو بہتر رابطے اور بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کو ظاہر کرتی ہے۔
ایس ڈی جی10: عدم مساوات میں کمی
سرفہرست اضلاع پچھلے اشاریہ میں 59 کے مقابلے میں 43 ہیں، جبکہ امنگوں والے اضلاع 12 کے مقابلے میں 33 ہیں۔ رپورٹ میں متعلقہ اشاریوں پر توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایس ڈی جی12:ذمہ دار کھپت اور پیداوار
سرفہرست اضلاع 67 سے کم ہو کر 51 ہو گئے۔ امنگوں والے اضلاع 18 ویں نمبر پر رہے، جو ذمہ دارانہ استعمال کے بارے میں بیداری بڑھانے کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایس ڈی جی13:آب وہوا کی تبدیلی کی روک تھام سے متعلق کارروائی
چار اضلاع نے بہترین اسکور حاصل کیا ہے۔ سرفہرست اضلاع کی تعداد 36 سے بڑھ کر 59 ہو گئی۔ لیکن 49 اضلاع اب بھی امنگوں والے زمرے میں موجود ہیں، جو کہ مضبوط موسمیاتی حکمت عملی کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ایس ڈی جی15: زمین پر زندگی
حاصل کرنے والے اضلاع کی تعداد 12 سے بڑھ کر 26 ہو گئی ہے۔سرفہرست گروپ میں اب 87 اضلاع شامل ہیں، جو جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔
ایس ڈی جی16: امن، انصاف اور مضبوط ادارے
سرفہرست اضلاع کی تعداد 64 سے بڑھ کر 90 ہو گئی ہے۔ تاہم،امنگوں والے اضلاع میں بھی تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے، 1 سے 5 تک۔
ریاست کے لحاظ سے پروفائلز
شمال مشرقی خطہ جغرافیہ اور ترقی کے نمونوں دونوں میں بھرپور تنوع سے نشان زد ہے۔ 8 ریاستوں میں ضلع وار تجزیہ پائیدار ترقی کے اہداف پر مقامی طاقتوں، فرقوں اور تبدیلیوں کو سامنے لاتا ہے۔ جبکہ کچھ ریاستوں جیسے میزورم، سکم اور تریپورہ کے تمام اضلاع سرفہرست کے زمرے میں ہیں، دیگر اعلی اور اعتدال پسندکارکردگی کے حامل کا مرکب دکھاتے ہیں، کچھ اضلاع کو ابھی بھی توجہ کی ضرورت ہے۔
اروناچل پردیش
اروناچل پردیش میں 25 اضلاع کا جائزہ لیا گیا تھا۔ تقریباً 59 فیصداضلاع کوسرفہرست زمرے اور 33 فیصد پرکارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کے طور پر درجہ بندی کی گئی۔ ریاست نے پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی(ایس ڈی جی 6)، صنفی مساوات (ایس ڈی جی5) اورمعقول کام اور اقصادی ترقی(ایس ڈی جی8) اور زمین پر زندگی (ایس ڈی جی15) میں پیش رفت دکھائی۔ آب وہوا کی تبدیلی کی روک تھام سے متعلق کارروائی (ایس ڈی جی13) اور صنعت، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ (ایس ڈی جی9) میں چیلنجز باقی ہیں۔ لوئر دیبانگ وادی سب سے زیادہ جبکہ لونگڈنگ سب سے نیچے تھی۔
آسام
اشاریہ میں آسام کے 33 اضلاع شامل تھے۔ ان میں سے تقریباً 89 فیصد سرفہرست تھے، جو مسلسل بہتری کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ریاست نے معقول کام اور اقتصادی ترقی(ایس ڈی جی8)، صنعت، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ(ایس ڈی جی9) اور صنفی مساوات (ایس ڈی جی5) میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ڈبروگڑھ سب سے اوپر، جبکہ جنوبی سلمارا-مانکاچار سب سے نیچے تھا۔
منی پور
اس میں منی پور کے تمام 16 اضلاع کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں سے تقریباً 75 فیصد اضلاع سر فہرست تھے۔ ریاست نے صاف پانی اور صفائی (ایس ڈی جی 6)، مناسب اور صاف توانائی (ایس ڈی جی 7)، مناسب کام اور معاشی ترقی (ایس ڈی جی 8)، پائیدار شہر اور کمیونٹیز (ایس ڈی جی 11) اور امن، انصاف اور مضبوط ادارے (ایس ڈی جی 16) میں اچھا مظاہرہ کیا۔ تاہم اسے عدم مساوات کو کم کرنے (ایس ڈی جی 10) میں اپنی کوششوں کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تعلق سے مغربی امپھا ل سب سے اوپر تھا، جبکہ فیرزوال سب سے نچلی رینک پر تھا۔
میگھالیہ
اس میں میگھالیہ کے 11 اضلاع کو شامل کیا گیا تھا۔ ان میں سے 84 فیصد اضلاع سر فہرست تھے۔ ریاست نے صاف پانی اور صفائی (ایس ڈی جی 6)، صنعت، جدت اور انفراسٹرکچر (ایس ڈی جی 9)، اور زندگی برّی زمین پر (ایس ڈی جی 15) میں ترقی دکھائی ہے۔ تاہم اسے معیاری تعلیم (ایس ڈی جی 4) میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مشرقی کھاسی ہلز سب سے بلند مقام پر تھی، جبکہ مشرقی جینٹیا ہلز سب سے نچلی رینک پر تھی۔
میزورم
اس میں میزورم کے تمام 11 اضلاع کو سر فہرست زمرے میں رکھا گیا۔ ہناتھیل نے پورے شمال مشرقی خطے میں سب سے اعلیٰ رینک حاصل کیا۔ ریاست نے صنفی مساوات (ایس ڈی جی 5)، صاف پانی اور صفائی (ایس ڈی جی 6)، مناسب اور صاف توانائی (ایس ڈی جی 7)، مناسب کام اور معاشی ترقی (ایس ڈی جی 8)، صنعت، جدت اور انفراسٹرکچر (ایس ڈی جی 9)، زندگی برّی زمین پر (ایس ڈی جی 15)، اور امن، انصاف اور مضبوط ادارے (ایس ڈی جی 16) میں اچھا مظاہرہ کیا۔
ناگالینڈ
اس میں ناگالینڈ کے 11 اضلاع کا اس اشاریہ میں جائزہ لیا گیا۔ 9 اضلاع کو سر فہرست زمرےمیں شامل کیا گیا۔ موکوکچھنگ نے علاقے کے سب سےاعلیٰ اضلاع میں جگہ بنائی، جبکہ زنہبٹو کم اسکور والے اضلاع میں شامل تھا۔ ریاست نے صنفی مساوات (ایس ڈی جی 5)، صاف پانی اور صفائی (ایس ڈی جی 6)، مناسب کام اور معاشی ترقی (ایس ڈی جی 8)، پائیدار شہر اور کمیونٹیز (ایس ڈی جی 11)، صفر بھوک (ایس ڈی جی 2)، موسمیاتی عمل (ایس ڈی جی 13)، اور زندگی برّی زمین پر (ایس ڈی جی 15) میں اچھا مظاہرہ کیا۔ تاہم، ریاست کو عدم مساوات کو کم کرنے (ایس ڈی جی 10) میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
سکم
اس میں سکم کے تمام 6 اضلاع کو سر فہرست زمرے میں شامل کیا گیا۔ ریاست کا اسکور گیپ سب سے کم تھا، جو متوازن ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ گنگٹوک نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سکم نے صفر بھوک (ایس ڈی جی 2)، معیاری تعلیم (ایس ڈی جی 4)، صنفی مساوات (ایس ڈی جی 5)، صاف پانی اور صفائی (ایس ڈی جی 6)، مناسب اور صاف توانائی (ایس ڈی جی 7)، مناسب کام اور معاشی ترقی (ایس ڈی جی 8)، پائیدار شہر اور کمیونٹیز (ایس ڈی جی 11)، زندگی برّی زمین پر (ایس ڈی جی 15) اور ذمہ دارانہ کھپت اور پیداوار (ایس ڈی جی 12) میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
تریپورہ
تریپورہ کے تمام 8 اضلاع کو اس اشاریہ میں شامل کیا گیا اور ہر ایک کو سر فہرست زمرے میں رکھا گیا۔ ریاست نے کئی مقاصد میں خاصی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جن میں معیاری تعلیم (ایس ڈی جی 4)، صنفی مساوات (ایس ڈی جی 5)، مناسب کام اور معاشی ترقی (ایس ڈی جی 8)، اور صنعت، جدت اور انفراسٹرکچر (ایس ڈی جی 9) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ریاست نے عدم مساوات کو کم کرنے (ایس ڈی جی 10)، پائیدار شہر اور کمیونٹیز (ایس ڈی جی 11)، ذمہ دارانہ کھپت اور پیداوار (ایس ڈی جی 12)، زندگی برّی زمین پر (ایس ڈی جی 15)، اور امن، انصاف اور مضبوط ادارے (ایس ڈی جی 16) میں بھی مضبوط کارکردگی دکھائی۔ گومتی سب سےبلند مقام پر رہا، جبکہ دھالائی ریاست میں سب سے نچلے درجہ پر تھا۔
عمدہ کارکردگی والے اضلاع
ایس ڈی جی فہرست24-2023 کے شمال مشرقی ریاستوں کے اضلاع کی فہرست میں ٹاپ 10 اضلاع میں میزورم کے تین اضلاع ہناتھیال، چمپھائی اور کولاسب شامل تھے۔اس فہرست میں تریپورہ کے بھی تین اضلاع گومتی، مغربی تریپورہ اور جنوبی تریپورہ شامل تھے ۔ ناگالینڈ میں موکوکچھنگ، کوہِما اور ڈمپور سر فہرست اضلا ع میں شامل تھے۔ سکم کا ایک ضلع، گنگٹوک، ٹاپ 10 میں شامل تھا۔ یہ پیش رفت پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے میں ان ریاستوں کی مضبوط اور پائیدار کارکردگی کی عکاسی کرتی ہے۔
موضوعاتی کلیدی معلومات
میزورم کا ہناتھیال پورے شمال مشرقی ہندوستان میں سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ (81.43) ہے، جبکہ اروناچل پردیش کا لانگڈنگ سب سے کم اسکور پر ہے (58.71)۔
ناگالینڈ میں بہترین اور سب سے کم کارکردگی والے اضلاع کے درمیان سب سے زیادہ فرق ہے (15.07 پوائنٹس کا فرق)۔
سکم میں سب سے کم فرق ہے (صرف 5.5 پوائنٹس)، جس کی وجہ سے اس کے تمام اضلاع تقریباً یکساں طور پر اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں۔
تریپورہ میں کچھ بہترین کارکردگی والے اضلاع ہیں اور ان میں بھی فرق بہت کم ہے (صرف 6.5 پوائنٹس)۔
میزورم اور ناگالینڈ دونوں میں ہائی اسکور والے اضلاع ہیں، لیکن ان کے بہترین اور کم ترین کارکردگی والے علاقوں میں بھی بڑا فرق ہے (13.72 اور 15.07 پوائنٹس)۔
جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن جیسے پروگراموں نے پانی اور صفائی کے لیے رسائی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مقامی منصوبہ بندی، باقاعدہ مانیٹرنگ اور بہتر ڈیٹا سسٹمز نے اضلاع کو متعدد مقاصد میں مستقل کارکردگی دکھانے میں مدد دی ہے۔
جبکہ اضلاع نے صحت، تعلیم، پانی اورصنفی مساوات جیسے مقاصد میں اچھا مظاہرہ کیا ہے،لیکن اب بھی موسمیاتی عمل، عدم مساوات اور ذمہ دارانہ کھپت جیسےشعبوں میں چیلنجز موجود ہیں۔
ریاستوں کی بہتر رپورٹنگ نے اس فہرست کو زیادہ قابل اعتماد بنایا ہے۔ تاہم کچھ خامیاں ابھی بھی موجود ہیں، خاص طور پر نئے تشکیل شدہ یا دور دراز کےاضلاع میں۔
ماحصل
ایس ڈی جی انڈیکس24-2023شمال مشرقی ہندوستان کے ترقیاتی سفر پر قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے۔ یہ منصوبوں، بہتر حکمرانی اور مقامی سطح کی منصوبہ بندی کے ذریعے کی جانے والی ترقی کو ظاہر کرتا ہے اور ساتھ ہی وہ علاقے بھی اجاگر کرتا ہے جن پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ فرنٹ رنر اضلاع کی تعداد میں اضافہ اور کئی ریاستوں میں فرق کا کم ہونا اس بات کا عکاس ہے کہ اس خطے میں عزم اور صلاحیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری طرف، ریاستوں کے اندر اور ریاستوں کے درمیان فرق، خاص طور پر موسمیاتی لچک، عدم مساوات، اور پائیدار طریقوں میں، مستقل اور مرکوز کوششوں کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ جیسے جیسے ریاستیں اور اضلاع اس رفتار پر کام جاری رکھتے ہیں یہ فہرست نہ صرف ترقی کی عکاسی کرتی ہے بلکہ آنے والے برسوں میں جامع اور پائیدار ترقی کی منصوبہ بندی کے لیے ایک رہنمائی بھی فراہم کرتی ہے۔
حوالہ جات:
یو این ڈی پی:
? https://india.un.org/en/sdgs
https://www.undp.org/india/publications/partnering-sdgs-north-east
https://www.undp.org/sustainable-development-goals
2024_rev_undp_north_east_booklet_7x7 (1).pdf
نیتی آیوگ :
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2024-07/SDG_India_Index_2023-24.pdf
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-07/SDG-NER-Report.pdf
https://x.com/NITIAayog
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2142994
Download PDF.
*****
ش ح –م ع ۔م ح ۔اش ق۔ن ع
UR No. 2726
(Backgrounder ID: 154889)
Visitor Counter : 49