نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جامع صلاحیت سازی فریم ورک کے ذریعے اسپورٹس گورننس کو پیشہ ورانہ بنایا گیا

प्रविष्टि तिथि: 30 DEC 2025 1:01PM by PIB Delhi

2036 تک ہندوستان کو کھیلوں کے سرفہرست 10 ممالک میں شامل کرنے کے وژن کو پورا کرنے اور کھیلوں سے متعلق  عالمی مہارت کو تیز کرنے کے لیے محکمہ کھیل نے کھیلوں کی انتظامی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا ۔ اس نے کھیلوں کے منتظمین کی صلاحیت سازی پر ایک ٹاسک فورس تشکیل دی  جس کی صدارت اولمپک گولڈ میڈلسٹ ابھینو بندرا نے کی تاکہ کھیلوں کے منتظمین کی صلاحیت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا جا سکے ۔

ٹاسک فورس نے حال ہی میں اپنی رپورٹ کھیل  کے محکمے کو غور  وخوض کے لیے پیش کی ہے ۔یہ رپورٹ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت (ایم او وائی اے اینڈ ایس) کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے ۔

https://yas.nic.in/sites/default/files/TASK_FORCE_REPORT_ON_CAPACITY_SPORTS_ADMINISTRATORS.pdf

اس جامع رپورٹ نے اس نظریے کو تقویت دی کہ اولمپک کھیلوں کی میزبانی سمیت تبدیلی لانے والے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک پیشہ ور ، جوابدہ  اور مستقبل پر نظر رکھنے والے کھیلوں کے منتظمین کی ضرورت ہے ۔

ٹاسک فورس نے کھیلوں کی انتظامیہ کی تربیت کو منظم کرنے ، تسلیم  کرنے اور تصدیق کرنے کے لیے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے تحت ایک خود مختار قانونی ادارے کے طور پر نیشنل کونسل فار اسپورٹس ایجوکیشن اینڈ کیپسیٹی بلڈنگ  یعنی کھیلوں کی  تعلیم و تربیت اورصلاحیت سازی سے متعلق قومی کونسل (این سی ایس ای سی بی) کے قیام کی سفارش کی ہے ۔

ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں کھیلوں کے منتظمین کی صلاحیت کو مستحکم کرنے کے لیے تشخیصی اور منصوبہ بندی کے آلے کے طور پر صلاحیت کو  پختہ بنانے سے متعلق پانچ سطحی  ماڈل (سی ایم ایم) متعارف کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس کا مقصد ایس اے آئی ، این ایس ایف ، اور ریاستی محکموں کو کیڈر ڈھانچے ، نصاب کو اپنانے ، ڈیجیٹل اہلیت اور ایتھلیٹ کے طور وطریقوں میں  ادارہ جاتی پختگی کا اندازہ لگانے کے قابل بنانا ہے۔یہ شواہد پر مبنی نگرانی اور نشان زد اقدامات  کی مزید حمایت کرے گا ۔

رپورٹ میں کھیلوں کی پالیسیوں کے نفاذ میں ان کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے آئی اے ایس اور ریاستی سول سروس کے افسران کی شمولیت اور اعلی درجے کی تربیت میں اسپورٹس گورننس ٹریننگ ماڈیولز کو مربوط کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں تربیت کو اسٹرکچرڈ پلیسمنٹ ،  نیشنل ایکریڈیشن رجسٹری ، اور پالیسی انضمام کے ذریعے عملی اطلاق اور کیریئر کی ترقی سے جوڑنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں باری باری پوسٹنگ ، اپرنٹس شپ ماڈل ، انوویشن لیبز ، اور فیڈریشنوں ، حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ منتظمین مہارتوں کو بروئے کار لاسکیں  اور پیشہ ورانہ طور پر آگے بڑھ سکیں ۔

محکمہ کھیل اس وقت ہندوستان کے کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو پیشہ ورانہ بنانے کے لیے مزید ضروری کارروائی کے لیے ٹاسک فورس کی سفارشات کا جائزہ لے رہا ہے ۔

کھیلوں کے انتظامیہ کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ کھیل نے پہلے ہی اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے ۔اس نے مئی 2025 میں قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں (این ایس ایف) کی امداد کی اسکیم کے تحت امداد کے اصولوں میں ترمیم کی ہے ، جہاں این ایس ایف اب اپنی کل فنڈنگ کا 10فیصد تک انتظامی افرادی قوت کے لیے مختص کر سکتے ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کے پاس پیشہ ورانہ عملہ اور تکنیکی مدد موجود ہے  جس کی  زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے میں ضرورت درکار ہوسکتی ہے۔

 علاوہ ازیں ، منظم اور ہموار انتظامی آپریشن ، قانونی خدمات  اور خصوصی نوجوان پیشہ ور افراد یا انٹرنز کی خدمات حاصل کرنے کے لیے درکار اخراجات کو اسکیم کے تحت سالانہ بجٹ کے 2.5 فیصد تک کی اجازت ہے ۔مزید یہ کہ این ایس ایف کو ایک مناسب انتظامی ڈھانچہ رکھنے اور عملے کی تقرریوں کے لیے مناسب اشتہار کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے ۔

ان اصلاحات کا مقصد عالمی سطح پر قابل احترام ، کھلاڑیوں پر مرکوز گورننس فریم ورک قائم کرنا ہے ، جس سے ہندوستان کو 2036 اور اس سے آگے سمیت طویل مدتی کھیلوں کی کامیابی کے لیے پوزیشن مل سکے ۔حکومت پہلے ہی نیشنل اسپورٹس گورننس ایکٹ 2025 کے نفاذ کے ذریعے اس وژن کی بنیاد رکھ چکی ہے ۔

 

*****

ش ح۔  م م ع ۔ م ذ

(U N.4034)


(रिलीज़ आईडी: 2209800) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati