بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جیوتی–بشنو انتراجتک کلا مندر آسام کے ورثے کو آگے بڑھانے کے ساتھ مقامی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر متعارف کرائے گا: سربانند سونووال


مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جیوتی بشنو انتراجتک کلا مندر کا افتتاح کیا، جو اس خطے کا سب سے بڑا آڈیٹوریم ہے

’آسام کے تخلیقی مستقبل میں ایک سرمایہ کاری، یہ کمپلیکس ورثے کا احترام کرتا ہے اور نئی آوازوں کو مواقع فراہم کرتا ہے: سربانند سونووال

प्रविष्टि तिथि: 29 DEC 2025 10:31PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج گوہاٹی میں جیوتی-بشنو انٹر نیشنل کلچرل کمپلیکس کا افتتاح کیا، جو پورے شمال مشرق کا سب سے بڑا آڈیٹوریم ہے۔ اس موقع پر بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں( ایم او پی ایس ڈبلیو) کے مرکزی وزیر سربانند سونووال اور آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا سرما بھی موجود رہے۔

یہ ثقافت، تخلیقیت اور عالمی تبادلے کا ایک علاقائی مرکز ہے۔ آسام کے ثقافتی ہستی روپ کنور جیوتی پرساد اگروالہ اور کالا گرو بشنو پرساد رابھا کے نام منسوب اس کمپلیکس کومشرقی اور شمال مشرقی  ہندوستان میں فنون کی نمائش کے لیے سب سے بڑے اور جدید مقامات میں سے ایک کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں تقریباً 5,000 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور یہ موسیقی کے کنسرٹس، تھیٹر پروڈکشن، فلم کی نمائش، رقص کے فیسٹیولز، علمی کانفرنسز اور بڑے ثقافتی اجلاسوں کی میزبانی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سربانند سونووال نے کہا کہ یہ مرکز آسام کو شمال مشرق کی ثقافتی معیشت کے مرکز میں بنائے رکھنے میں مدد ثابت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ یہ کمپلیکس ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے بنایا گیا ہے — ایسا پلیٹ فارم جو نوجوان صلاحیتوں کو پروان چڑھائے، لوک اور کلاسیکی روایات کو مضبوط کرے اور آسام کی تخلیقی صلاحیتوں کو قومی اور بین الاقوامی ناظرین کے ساتھ منسلک کرے۔

سربانند سونووال نے اگروالہ کو جدید آسام کی ثقافت کے بانی اور آسام کی پہلی فیچر فلم ’جویموتی‘ کا خالق قرار دیا، جنہوں نے آسام کے سنیما، موسیقی، ادب اور تھیٹر کی تشکیل میں نمایاں کردارادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ رابھا ایک نایاب ہمہ جہت شخصیت  تھے — شاعر، موسیقار، رقاص، انقلابی اور سماجی مصلح — جن کی فنی اور سماجی خدمات آج بھی آسام کی ثقافتی شناخت کو متاثر اور متعین کرتی ہیں۔

سربانند سونووال نے کہا کہ یہ کمپلیکس ایک سنجیدہ حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے، جس میں ثقافتی تحفظ کو عصری بنیادی ڈھانچے کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ صرف ورثے کو محفوظ کرنے سے متعلق نہیں ہے، بلکہ اسے وسعت، مرئیت اور تسلسل دینا بھی ہے۔ سربانند سونووال نے مزید کہا کہ امید ہے کہ یہ مقام شعبہ جاتی تعاون اور عصری فنی تجربات کو فروغ دے گا۔

اس مرکز کو سال بھر کے لیے ایک مقام کے طور پر منصوبہ بندی کی گئی ہے ،جو علاقائی، قومی اور بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کرنے کے قابل ہو اور گوہاٹی کو شمال مشرق میں ثقافتی تبادلے کے دروازے کے طور پر متعارف کرائے۔ پرفارمنس کے علاوہ توقع ہے کہ یہ تربیتی پروگرام، رہائشیں اور منتخب شدہ فیسٹیولز کی حمایت کرے گا جو روایتی اور جدید دونوں اقسام کو اجاگر کریں گے۔

سربانند سونووال نے کہاکہ ہمارے متحرک وزیر اعظم نریندر مودی آسام اور شمال مشرق کو قوم کی اشٹ لکشمی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ان کی رہنمائی میں ہماری توجہ ثقافتی اعتماد کو مضبوط کرنے اور مواقع کو بڑھانے پر مرکوز رہی ہے۔

سربانند سونووال نے مزید کہا کہ جیوتی–بشنو انتراجتک کلا مندر کا افتتاح وقتی ثقافتی تقریبات سے ادارہ جاتی تعمیر کی جانب تبدیلی کی علامت ہے۔ سونووال نے کہاکہ یہ آسام کے تخلیقی مستقبل میں ایک سرمایہ کاری ہے — جو ورثے کا احترام کرنے کے ساتھ ہی  نئی آوازوں کو مواقع فراہم کرتی ہے۔

سونووال نے کہا کہ افتتاحی تقریب میں امت شاہ کی موجودگی اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ مرکز آسام کے کردار کو ہندوستان اور وسیع تر خطے کے درمیان ثقافتی پل کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسے عالمی معیار کے مقامات اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ آسام کے فن اور خیالات نہ صرف محفوظ رہیں، بلکہ پرعزم انداز میں پیش بھی کیے جائیں۔

*******

UR-4021

(ش ح۔  م ع ن-م ش)


(रिलीज़ आईडी: 2209706) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: हिन्दी , English