بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’باتادراوا تھان کو آسام کی روحانی اور ثقافتی نشاۃِ ثانیہ کی زندہ علامت کے طور پر بحال کیا گیا: سربانند سونووال


’باتادراوا تھان نے آسام کے جامع سماجی نظام کو راہ دکھائی، مہاپرش شنکردیو نے یہیں سے ذات پات کی دیواریں توڑیں‘: سربانند سونووال

प्रविष्टि तिथि: 29 DEC 2025 8:40PM by PIB Delhi

مہاپرش شریمنت شنکردیو کے جائے پیدائش باتادراوا تھان کا احیاء آسام کے ثقافتی اور روحانی سفر میں ایک اہم لمحہ ہے۔ یہ منصوبہ تاریخی، شناخت اور جامع اقدار میں پیوست ایک ’ثقافتی نشاۃِ ثانیہ ہے۔ یہ باتیں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے آج آسام کے ضلع ناگاؤں میں واقع باتادراوا تھان میں کہیں۔

سونووال نے کہا کہ باتادراوا تھان محض ایک ستر یا عبادت گاہ نہیں، بلکہ ویشنو مت کی ثقافت اور آسام کی سماج کی روحانی بیداری کی ایک زندہ علامت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’یہیں مہاپرش شنکردیو نے ذات پات اور سماجی نابرابری کی دیواریں توڑیں اور ایک بہتر انسانی اور جامع سماجی نظام کی راہ دکھائی۔

سونووال نےباتادراوا کو آسام کی قومی زندگی کا دل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقدس مقام طویل عرصے تک غفلت اور لاپروائی کا شکار رہا۔ انہوں نے کہاکہ برسوں تک روحانی عمل اور سماجی اصلاح کا یہ مرکز نظر انداز ہوتا رہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی متحرک اور جرأت مندانہ قیادت اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جی کی بے مثال رہنمائی میں حکومت نے باتادراوا تھان کی بحالی کے لیے مرکوز اور فیصلہ کن اقدامات کیے، اسے آسام کے سماجی و ثقافتی تصور کے طور پر ازسرنو زندہ کیا اور اس کے نتائج آج سب کے سامنے ہیں۔

اپنے وزیر اعلیٰ کی مدت کارکو یاد کرتے ہوئے سربانند سونووال نے کہا کہ انہوں نے باتادراوا تھان کی تاریخی اور علامتی اہمیت کو پہچانا اور اسے ریاستی اور قومی دونوں سطحوں پر ازسرنو شناخت دلانے کے لیے اقدامات شروع کیے۔ انہوں نے کہاکہ جب عوام نے پہلی مرتبہ ہمیں حکومت بنانے کی ذمہ داری سونپی تو ہماری ترجیح بالکل واضح تھی — ستر کی زمین کو ناجائز قبضوں سے پاک کرانا، ستر کی املاک کو محفوظ بنانا، ستر کی ثقافت کا تحفظ کرنا، اصل طرزِ تعمیر کو برقرار رکھنا اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا۔

سونووال نے کہا کہ یہ مداخلت اس لیے ضروری تھی، کیونکہ باتادراوا کی مقدس سرزمین اپنی ثقافتی شناخت بتدریج کھو رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ  ’تنگ نظر سیاسی مفادات کے تحت بے قابو نقل مکانی اور ناجائز قبضوں کی جڑ کو مضبوط کرنے دیاگیا۔ مقامی باشندے اپنی شناخت، زمین اور گھروں کے کھو جانے کے خوف میں زندگی بسر کر رہے تھے۔ ہم آسام کی شناخت کو اس کے جائز وارثوں تک واپس دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

اس کوشش کے تحت 25 فروری 2021 کو باتادراوا تھان بیوٹیفیکیشن پروجیکٹ(تجدید کاری) کا آغاز کیا گیا، جو تقریباً 130 بیگھہ اراضی پر محیط ہے، تاکہ مہاپرش شنکردیو کی بے مثال تخلیقات کی تحقیق، مطالعہ اور تحفظ کو فروغ دیا جا سکے۔ اس منصوبے کا سنگ بنیاد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے رکھا۔ سونووال نے کہا کہ یہ منصوبہ اب آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا سرما کی قیادت میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکا ہے۔

سونووال نے آسام کی آزادی کے بعد کے تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریاست کو دہائیوں تک نظراندازکیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ’’تقریباً 55 برسوں تک مسلسل کانگریس حکومتوں نے آسام کی ثقافت، زبان اور ورثے کے تئیں بہت کم حساسیت کا مظاہرہ کیا۔ اس بے اعتنائی کے باعث بہت سے عام لوگ خود کو قومی دھارے سے کٹا ہوا محسوس کرنے لگے۔

سربانند سونووال نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک فیصلہ کن تبدیلی آئی، جنہوں نے شمال مشرق کو اشٹ لکشمی قرار دیا اور ایک ایسا وژن پیش کیا ،جس میں آسام کو ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے مرکز میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ‘اے فار آسام’ کی صدا محض ایک نعرہ نہیں بلکہ عزم کا اظہار تھی۔ میں اس وژن میں، خواہ معمولی ہی سہی، اپنا کردار ادا کرنے کو اعزاز سمجھتا ہوں۔‘

منصفانہ عوامی جائزے کا مطالبہ کرتے ہوئے  سونووال نے کئی دہائیوں کی بدانتظامی کو ثقافتی تحفظ پر موجودہ توجہ سے متصادم قرار دیا ۔  انہو ں نے کہاکہ ایک طرف سترکی زمین پر زبردست تجاوزات اور ورثے کی تباہی تھی ۔  دوسری طرف بے دخلی کی مضبوط مہمات ، عبادت گاہوں کا تحفظ اور تجدیدکاری ہے ،جو سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے ،جس سے  مقامی معیشتیں مضبوط ہو رہی ہیں۔

سربانند سونووال نے کہا کہ آسامی ثقافتی ورثے کو مضبوط بنانا موجودہ حکومت نصب العین ہے۔  سونووال نے مزید کہا کہ بارپیٹا ، باتادروا اور ماجولی کے مقدس روحانی اور ثقافتی مناظر کے تحفظ کے لیے زمینی قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں ، جبکہ ستر اور نام گھروںکی حفاظت کے لیے بے دخلی کی مہم جاری ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ آج باتادراوا تھان جدید سہولیات کے ساتھ ازسرِنو بحال ہو چکا ہے، جہاں احتیاط سے محفوظ کیے گئے ماضی کے ساتھ ترقی ہم آہنگ نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے  آسام کی سماج کو اپنی جڑوں سے دوبارہ جوڑنے میں مددملی ہے ۔ مہاپُرش شنکردیو کے ذریعہ بوئے گئے امن، اتحاد اور انسان دوستی کے بیج سے متاثر ہو کر باتادراوا کو ایک بار پھر زندہ اور متحرک کیا گیا ہے۔

 

سربانند سونووال نے اس منصوبے کو محض ایک ترقیاتی اقدام سے کہیں بڑھ کر قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک ثقافتی تحریک ہے۔ واضح وژن، دوراندیش قیادت اور آسام درشن جیسی اسکیموں کے مؤثر استعمال کے ذریعے اس تاریخی مقام کو نئی زندگی دی گئی ہے۔ آنے والے برسوں میں یہ آسام کے فخر، شناخت اور ورثے کو مزید مضبوط کرے گا۔

سونووال نے کہا کہ شاہ کے ہاتھوں اس منصوبے کا افتتاح باتادراوا تھان کی دائمی اہمیت کو قومی سطح پر تسلیم کیے جانے علامت ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی متاثر کن اور متحرک قیادت اور وزیر داخلہ کے فیصلہ کن اقدامات کی بدولت آسام اور شمال مشرق میں پائیدار امن قائم ہوا ہے اور اب باتادراوا تھان نئے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

*********

UR-4020

(ش ح۔  م ع ن-م ش)


(रिलीज़ आईडी: 2209679) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी