عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
چوبیس دسمبر2025 کو نئی دہلی کے ٹی۔ این۔ چترویدی ہال، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) میں پندرہویں پنشن عدالت کا انعقاد
یہ پنشن عدالت محکمۂ عملہ و تربیت (ڈی او پی ٹی)، محکمۂ انتظامی اصلاحات و عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) اور محکمۂ پنشن و پنشنرز بہبود (ڈی او پی پی ڈبلیو) کی سکریٹری محترمہ رچنا شاہ کی صدارت میں منعقد ہوئی
طویل عرصے سے زیرِ التوا1087پنشن سے متعلق شکایات ازالے کے لیے پیش کی گئیں، جن میں سے815شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کر دیا گیا
پنشنرز کے لیے شکایات کے تیز تر ازالے کو یقینی بنانے اور ان کی عزتِ نفس اور مالی تحفظ کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا
प्रविष्टि तिथि:
24 DEC 2025 7:21PM by PIB Delhi
پندرہویں کل ہند پنشن عدالت آج ٹی۔ این۔ چترویدی ہال، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے)، نئی دہلی میں محکمۂ پنشن و پنشنرز بہبود (ڈی او پی پی ڈبلیو)، وزارتِ عملہ، عوامی شکایات و پنشن کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔
پندرہویں پنشن عدالت کا افتتاح کرتے ہوئے محترمہ رچنا شاہ (سکریٹری) نے پنشن عدالت کے انعقاد کے اس اقدام کو مؤثر قرار دیا اور کہا کہ اس کے ذریعے تمام متعلقہ محکموں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لا کر شکایات کے فوری اور مؤثر ازالے کو ممکن بنایا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس اقدام سے نہ صرف شکایات کے ازالے کے عمل میں تیزی آئی ہے بلکہ معاشرے کے سرگرم رکن کے طور پر پنشنرز کے تئیں حکومت کے عزم کو بھی مزید تقویت ملی ہے۔
پنشنرز سے متعلق1087 شکایات، جو30 محکموں/وزارتوں سے تعلق رکھتی تھیں اور جن میں وزارتِ دفاع، وزارتِ داخلہ، وزارتِ مالیات، محکمۂ ڈاک، وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور، شہری ہوا بازی وغیرہ شامل تھے، ازالے کے لیے عدالت میں پیش کی گئیں۔ ان میں سے 815شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کر دیا گیا، جو پنشنرز کو بروقت انصاف فراہم کرنے میں اس اقدام کی مؤثریت کو نمایاں کرتا ہے۔
اس دوران سپر سینئر پنشنرز اور خاندانی پنشنرز سے متعلق کئی دل کو چھو لینے والی کامیاب مثالیں بھی سامنے آئیں، جنہیں تمام متعلقہ فریق محکموں، بالخصوص کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے)، وزارتِ دفاع، پی سی ڈی اے (پنشن)، پریاگ راج، پرنسپل سی سی اے، وزارتِ داخلہ، سی سی (پنشن) اور تمام مرکزی مسلح پولیس فورسز کے فعال تعاون اور مداخلت سے کامیابی کے ساتھ حل کیا گیا۔ ان مثالوں سے پنشنرز کو درپیش مشکلات اور یہ حقیقت واضح ہوئی کہ پنشن عدالت کے طریقۂ کار نے انہیں طویل عرصے سے زیرِ التوا ان کے جائز واجبات کے حصول میں کس طرح مدد فراہم کی۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-3888
(रिलीज़ आईडी: 2208350)
आगंतुक पटल : 6